0
Friday 2 Mar 2012 20:55

سانحہ کوہستان کے خلاف آئی ایس او اور امامیہ آرگنائزیشن کا زبردست احتجاجی مظاہرہ

سانحہ کوہستان کے خلاف آئی ایس او اور امامیہ آرگنائزیشن کا زبردست احتجاجی مظاہرہ
اسلام ٹائمز۔ امامیہ سٹوڈنٹس آرگنائزیشن اور امامیہ آرگنائزیشن کے زیراہتمام سانحہ کوہستان کے خلاف لاہور پریس کلب کے باہر بھرپور احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔ مظاہرین نے ہاتھوں میں تنظیمی پرچم، پلے کارڈز اور بینرز اٹھا رکھے تھے۔ مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کہا کہ ملت تشیع پاکستان کو ایک عرصہ سے ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بنایا جا رہا ہے اور حکومت محض بیان بازی کی حد تک ہی اقدام کرتی ہے یا پھر پہلے سے پکڑے گئے دہشت گردوں کے چہروں پر کپڑے ڈال کر انہیں میڈیا کے سامنے پیش کر دیا جاتا ہے کہ ہم نے اصل ملزم گرفتار کر لئے ہیں لیکن یہ سب ڈرامہ بازی مزید نہیں چلے گی۔

مقررین نے کہا کہ دفاع وطن کے نام پر تباہ وطن کے امریکی ایجنڈے پر عمل پیرا چند مذہبی شدت پسند ایک بار پھر نام نہاد امریکی دشمنی کے ڈرامے کی آڑ میں پاکستانی قوم کو بے وقوف بنانے کے لئے میدان میں اترے ہیں، ان تنظیموں میں اکثریت ایسی جماعتوں کی ہے جن پر سابق دور میں پابندی لگ چکی ہے اور یہ کالعدم جماعت کھلے عام ملکی قانون کی ڈھجیاں اڑا رہے ہیں لیکن کوئی پوچھنے والا نہیں۔ انہوں نے کہا کہ وفاق میں وزیر داخلہ اور پنجاب میں وزیر قانون کی ہمدردیاں انہیں دہشت گردوں کے ساتھ ہیں۔

مقررین نے کہا کہ دہشت گردوں کے سرپرست علی الاعلان ملکی قانون کو چیلنج کر رہے ہیں، رہنماؤں نے مطالبہ کیا کہ سانحہ کوہستان میں وہی ملوث ہیں جنہوں نے مستونگ میں زائرین کو بس سے اتار کر شہید کیا تھا، مقررین نے مطالبہ کیا کہ وفاقی حکومت دہشت گردی کے خاتمے کے لئے سنجیدہ کوششیں کرے اور دہشت گردی اور ٹارگٹ کلنگ کے واقعات میں ملوث عناصر کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لائی جائے۔ مقررین نے کہا کہ ملت تشیع نے پہلے دن سے ہی پاکستان کے لئے قربانیاں دی ہیں اور دہشت گردی کی وارداتوں میں وہی طبقہ ملوث ہے جس نے قیام پاکستان کی بھی مخالفت کی تھی۔

مقررین نے کہا کہ جنوبی پنجاب میں دہشت گردوں کے ٹھکانوں کے خلاف آپریشن کیا جائے، ڈی جی خان، مظفر گڑھ، راجن پور اور علی پور سمیت دیگر علاقوں میں قائم دینی مدارس میں دہشت گردی کے تربیت اور وزیرستان سے آنے والے دہشت گردوں کے قیام کے خلاف اقدامات کئے جائیں۔ رہنماؤں نے کہا کہ سیکیورٹی ادارے ملکی سلامتی میں بری طرح ناکام ہو چکے ہیں، انہیں سیاسی مداخلت ترک کر کے ملک کی سلامتی کے لئے کردار ادا کرنا چاہئے۔

رہنماؤں کا کہنا تھا کہ حکومت سانحہ کوہستان کے ذمہ داروں کو ایک ہفتے کے اندر اندر گرفتار کر کے قرار واقعی سزا دی جائے، کالعدم جماعتوں کی سرگرمیوں پر پابندی عائد کی جائے اور نام بدل کر کام کرنے والی کالعدم جماعتوں کے سربراہوں کو گرفتار کیا جائے، مظاہرین نے قرارداد کے ذریعے مطالبہ کیا کہ سانحہ خانپور، کراچی، کوئٹہ، مستونگ، پاراچنار اور سانحہ کوہستان کے ملزموں کو سرعام پھانسی پر لٹکایا جائے۔ مقررین نے کہا کہ ہم نے بہت قربانیاں دی ہیں اب حکومت کا کام  ہے کہ وہ دہشت گرد عناصر کو لگام دے بصورت دیگر امن و امان کی ضمانت نہیں دی جائے گی اور تمام تر صورتحال کی ذمہ دار وفاقی اور پنجاب حکومت ہو گی۔
خبر کا کوڈ : 142336
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش