0
Friday 9 Mar 2012 03:02

توہین قرآن ہرگز برداشت نہیں، امریکہ سے سفارتی تعلقات ختم کئے جائیں، جمعیت

توہین قرآن ہرگز برداشت نہیں، امریکہ سے سفارتی تعلقات ختم کئے جائیں، جمعیت
اسلام ٹائمز۔ اسلامی جمعیت طلبہ نے جامعہ کراچی میں افغانستان میں امریکی فوج کی جانب سے قرآن پاک کی بے حرمتی کے خلاف اور خواتین کے عالمی دن کے موقع پر امریکہ میں قید ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی رہائی کے لیے واک کا انعقاد کیا گیا۔ واک کا آغاز ایڈمن بلاک سے کیا گیا۔ واک کی قیادت ڈاکٹر فوزیہ صدیقی کی بہن عافیہ صدیقی، چیئرمین ہیومن رائٹس نیٹورک انتخاب عالم سوری اور ناظم اسلامی جمعیت طلبہ جامعہ کراچی عبداللہ جاوید نے کی۔ واک میں سینکڑوں طلبہ و طالبات نے شرکت کی طلبہ طالبات نے ہاتھوں میں پلے کاردز اور بینرز اٹھا رکھے تھے جن پر امریکہ مخالف نعرے درج تھے، اس موقع پر امریکی صدر اوبامہ اور ڈاکٹر عافیہ صدیقی کا زنجیروں میں جکڑا علامتی کردار بھی بنایا گیا تھا، واک کے شرکاء نے امریکہ مخالف نعرے بازی کی۔

واک کے شرکاء سے خطاب کرتے ہو ئے ڈاکٹر فوزیہ صدیقی نے کہا کہ آج جو قرآن کی بے حرمتی کی گئی ہے پہلی دفعہ نہیں ہے، عافیہ صدیقی جو کہ حافظہ قرآن ہیں ان کو امریکی قید میں قرآن پاک پر چلنے کے لئے مجبور کیا جاتا ہے۔ دنیا بھر میں 8 مارچ کو خواتین کے حقوق کا دن منایا جاتا ہے مگر خواتین کے حقوق کے نام نہاد علمبردار امریکہ نے بے گناہ عافیہ کو قید کیا ہوا ہے اور اس پر مظالم ڈھائے جا رہے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ ہمیں امید ہے کہ حکمران پاکستان کی عزت کی لاج رکھیں نا رکھیں مگر پاکستان کے غیور طلبہ اپنی بہن کو رہا کرانے کے لئے ہمارا ساتھ ضرور دیں گے۔ انتخاب عالم سوری نے طلبہ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ قرآن کی بے حرمتی کے خلاف ہر فورم پے احتجاج کریں گے۔ آج پاکستان کی بیٹی کو قید ہوئے 9 سال پورے ہونے کو ہیں مگر ہمارے حکمرانوں کی بے حسی اس بات کا ثبوت ہے کے قوم کی بیٹی ڈاکٹر عافیہ ابھی تک امریکی جیل میں رہائی کی منتظر ہے۔

ناظم جامعہ کراچی عبداللہ جاوید نے کہا کہ افغانستان میں امریکی فوج کی جانب سے قرآن پاک کی بے حرمتی ایک افسوسناک عمل ہے جس کی جتنی بھی مذمت کی جائے وہ کم ہے۔ جامعہ کراچی میں طلبہ و طالبات کی یہ واک اس بات کا ثبوت ہے کہ مسلمان طلبہ قرآن کی بے حرمتی برداشت نہیں کر سکتے، کسی بھی مسلمان کے لئے قرآن پاک کی حرمت اپنی جان سے بڑھ کر ہے مسلمان قرآن کی حرمت پر اپنی جان بھی قربان کرسکتا ہے۔ انھوں نے مزید کہا کہ افسوس ہمارے مسلمان حکمرانوں پر ہے کہ جنھوں نے آج تک اس کے خلاف پارلیمنٹ میں مذمتی قرارداد تک پیش نہ کی۔ اس موقع پر طلبہ نے قرارداد پیش کی کہ امریکہ سے سفارتی تعلقات ختم کئے جائیں اور امریکہ میں قید ڈاکٹر عافیہ کو رہا کرایا جائے۔
خبر کا کوڈ : 144093
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

منتخب
ہماری پیشکش