0
Saturday 10 Mar 2012 14:52

وفاقی حکومت نے فرقہ واریت میں ملوث اہلسنت والجماعت پر پابندی عائد کر دی

وفاقی حکومت نے فرقہ واریت میں ملوث اہلسنت والجماعت پر پابندی عائد کر دی

اسلام ٹائمز۔ وفاقی وزارت داخلہ سے جاری نوٹفیکیشن میں چاروں صوبائی حکومتوں کو آگاہ کیا گیا ہے کہ ماضی میں سپاہِ صحابہ کے نام سے سرگرم رہنے والی مذہبی تنظیم اہلسنت و الجماعت پر پابندی عائد کر دی گئی ہے۔ ذرائع کے مطابق وفاقی حکومت کو شبہ ہے کہ اہل سنت والجماعت سابقہ کالعدم سپاہ صحابہ، پاکستان میں دہشتگردی میں ملوث ہے۔ لہٰذا وفاقی حکومت نے اس جماعت پر پانبدی عائد کر دی ہے۔ اہلسنت والجماعت سابق جنرل پرویز مشرف کے دور حکومت میں بارہ جنوری دو ہزار دو کو دیگر پانچ جماعتوں کے ساتھ سپاہ صحابہ پر پابندی عائد کیے جانے کے بعد سامنے آئی تھی۔

برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق وزارت داخلہ سے موصول ہونے والی ایک دستاویز کے مطابق حکومت نے ماضی میں سپاہِ صحابہ کے نام سے سرگرم رہنے والی مذہبی تنظیم اہلسنت و الجماعت پر پابندی عائد کر دی ہے۔ وفاقی وزارت داخلہ کی جانب سے جاری کیے گئے نوٹیفیکیشن میں کہا گیا ہے کہ حکومت کو شبہ ہے کہ اہل سنت والجماعت سابقہ کالعدم سپاہ صحابہ پاکستان میں دہشتگردی میں ملوث ہے۔ لہٰذا وفاقی حکومت نے اس جماعت کو انسداد دہشتگردی ایکٹ کے شیڈول ایک میں شامل کر دیا ہے۔ وفاقی حکومت نے یہ نوٹیفیکشن چاروں صوبائی حکومتوں اور متعلقہ محکموں کو بھی بھیج دیا ہے۔ 

اہل سنت والجماعت جہاد پر یقین رکھنے والی مذہبی جماعتوں کے اتحاد پاکستان دفاع کونسل کی اہم جماعت ہے۔ اس اتحاد نے پچھلے دنوں لاہور، کراچی اور کوئٹہ میں اجتماعات کیے تھے، جس پر امریکہ اور انسانی حقوق کمیشن نے خدشات کا اظہار کیا تھا۔ سپاہِ صحابہ کی بنیاد انیس سو پچاسی میں رکھی گئی تھی اور یہ جنرل پرویز مشرف کے دورِ اقتدار سے پہلے عام انتخابات میں حصہ بھی لیتی رہی ہے۔ سپاہ صحابہ کے ہی کچھ کارکنوں نے بعد میں لشکر جھنگوی کے نام سے گروہ تشکیل دیا تھا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ یہ گروہ فرقہ وارانہ دہشتگردی کے واقعات میں ملوث ہے اور اس کے طالبان سے بھی تعلقات ہیں۔

دیگر ذرائع کے مطابق وفاقي وزارت داخلہ نے فرقہ واريت اور لسانيت ميں مبينہ طور پر ملوث 4 مذہبي جماعتوں اور گروپوں پر پابندي عائد کر دي ہے۔ وزارت داخلہ کي جانب سے گزشتہ دنوں جاري ايک نوٹي فکيشن ميں جن جماعتوں پر پابندي عائد کي گئي ہے ان ميں اہلسنت و الجماعت، شيعہ طلباء تنظيم، پيپلز امن کميٹي اور ٹي اين اے گلگت شامل ہيں۔ اہلسنت والجماعت، کا قيام سپاہ صحابہ کو کالعدم قرار دينے کے بعد ہوا تھا جبکہ پيپلز امن کميٹي، کراچي ميں سرگرم رہي، وزارت داخلہ نے پابندي کا يہ نوٹي فکيشن ، چاروں صوبوں اور گلگت بلتستان کو بھي بھجواد يا ہے۔

خبر کا کوڈ : 144409
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش