اسلام ٹائمز۔ جماعت اسلامی بلوچستان کے صوبائی امیر عبدالمتین اخوندزادہ نے ڈیرہ مراد جمالی میں میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو میں کہا کہ بلوچستان میں حکومت نام کی کوئی چیز نہیں، صوبائی اسمبلی میں ساٹھ وزیر ہیں۔ صوبائی حکومت میں علی بابا چالیس چور کی جگہ علی بابا ساٹھ چوروں کا راج ہے۔ ایم پی اے فنڈ کی مد میں ملنے والے اربوں روپے کرپشن اور کمیشن کی نذر ہو رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ صوبائی وزیر داخلہ کے بیان کے بعد وزیر اعلیٰ کو چاہیے کہ ان وزراء کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لائیں جن پر اغواء برائے تاوان میں ملوث ہونے کا الزام ہے۔
سبی بولان سے ڈرائیوروں کے اغواء کی مذمت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ حکومت کروڑوں روپے سیکورٹی کی خاطر خرچ کرنے کے باوجود عوام کے جان و مال کی حفاظت میں ناکام ہو چکی ہے اور انہیں ڈاکووں اور شرپسندوں کے رحم و کرم پر چھوڑا گیا ہے۔ انہوں مطالبہ کیا کہ حکومت اغواء شدگان کو بازیاب کرا کے شاہراؤوں کو محفوظ بنائے۔