0
Monday 16 Nov 2009 11:40

ڈرون حملے میزبان ملک کی مرضی کے بغیر نہیں کرتے،جنرل پیٹریاس

ڈرون حملے میزبان ملک کی مرضی کے بغیر نہیں کرتے،جنرل پیٹریاس
واشنگٹن:امریکی فوج کی مرکزی کمانڈ کے سربراہ جنرل ڈیوڈ پیٹریاس نے کہا ہے کہ امریکہ میزبان ممالک کی رضامندی کے بغیر ڈرون حملے نہیں کرتا۔سابق فوجیوں سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جہاں تک پاکستان کا تعلق ہے تو اب وہاں عام پاکستانی قوم سے لے کر سیاستدانوں اور مذہبی سکالروں تک نے انتہا پسندی کے خلاف مہم کی حمایت کر دی ہے۔انہوں نے کہا کہ جاسوس اور ڈرون طیاروں کے استعمال نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں بڑا اہم کردار ادا کیا ہے۔پاکستان کے قبائلی علاقوں پر ڈرون حملوں کے حوالے سے سوال پر انہوں نے کہا کہ ہم نے ان حملوں کے حوالے سے کبھی بات نہیں کی اور اب بھی میں اس پر بات نہیں کرنا چاہتا۔تاہم ایسی رپورٹس ملی ہیں کہ ان قسم کے حملوں سے 20 سے زائد انتہا پسند رہنما ہلاک ہو چکے ہیں۔انہوں نے کہا کہ امریکہ انتہا پسندوں کے اہداف پر حملے جاری رکھے گا۔لیکن اس کام کے دوران معصوم جانوں کے ضیاع سے گریز کرنے کا آپشن استعمال کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ ڈرون حملے بلا امتیاز نہیں کئے جاتے اور نہ ہی یہ حملے میزبان ممالک کی مرضی کے خلاف کئے جاتے ہیں،پاکستان سے متعلق حکمت عملی کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ وہاں ہمارا کام پاکستانی فوجی ہم منصبوں کے ساتھ مکمل تعاون کرنا ہے جو وہاں پر انتہا پسندوں کے خلاف جنگ میں مصروف ہیں وہ وہاں موت و حیات کی جنگ لڑ رہے ہیں۔اے پی پی کے مطابق امریکی میڈیا کو انٹرویو میں ڈیوڈ پیٹریاس نے جنوبی وزیرستان میں طالبان کے خلاف پاک فوج کی کامیابیوں کو سراہتے ہوئے کہا ہے کہ طالبان کے قبضے سے چھڑائے گئے علاقوں پر کنٹرول برقرار رکھنے کے لئے سنجیدہ کوششیں کی جانی چاہئیں تا کہ اس بات کو یقینی بنایا جا سکے کہ طالبان دوبارہ ان علاقوں پر قبضہ نہ کر لیں۔
خبر کا کوڈ : 15159
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش