0
Wednesday 2 May 2012 03:09

فحاشی و عریانی کو برداشت نہیں کریں گے، مذہبی و سیاسی رہنما

فحاشی و عریانی کو برداشت نہیں کریں گے، مذہبی و سیاسی رہنما
اسلام ٹائمز۔ مذہبی و سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں نے الیکٹرانک، پرنٹ میڈیا اور اشتہارات کے ذریعے پھیلائی جانے والی فحاشی کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ قوم ثقافت کے نام پر کثافت پھیلانے کی اجازت نہیں دیگی، اسلامی اقدار و روایات کی دھجیاں بکھیر کر مغربی و ہندوانہ تہذیب کو فروغ دینے والے دشمن کا کھیل، کھیل رہے ہیں، پی ٹی اے انٹرنیٹ اور پیمرا میڈیا کو ضابطہ اخلاق کا پابند کرے۔ ان خیالات کا اظہار رہنماؤں نے جماعت اسلامی پاکستان کے مرکزی نائب امیر پروفیسر غفور احمد کی زیر قیادت ’’ اصلاح معاشرہ اور انسداد منکرات ‘‘ کے زیر عنوان جماعت اسلامی کراچی کے تحت ادارہ نور حق میں منعقدہ آل پارٹیز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

آل پارٹیز کانفرنس سے جماعت اسلامی کراچی کے امیر محمد حسین محنتی، نائب امیر برجیس احمد، تحریک انصاف کے محمد اسلم راجپوت، جمعیت علمائے پاکستان کے ڈاکٹر صدیق راٹھور، نیشنل پیپلز پارٹی کے سید ضیاء عباس، جمعیت علمائے اسلام ( س ) کے مفتی عثمان یار خان، آل پاکستان شیعہ ایکشن کمیٹی کے مولانا مرزا یوسف حسین، موتمر عالم اسلامی کے میر نواز خان مروت، جماعت الدعوہ کے انجینئر نوید قمر، عوامی مسلم لیگ کے محفوظ یار خان، نظام مصطفی پارٹی کے الحاج محمد رفیع، عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت کے محمد اعجاز مصطفی، جمعیت اتحاد العلماء کے مولانا عبدالوحید، سنی تحریک کے مطلوب اعوان، تحریک انصاف منارٹی ونگ کے رہنما مائیکل جاوید، پاکستان عوامی تحریک کے سید اوسط علی، مسلم لیگ شیر بنگال کے حافظ رحمت اللہ، انصار الامہ کے محمد یار اور دیگر نے خطاب کیا۔

مقررین نے کہا کہ ہر شخص یہ بات جانتا ہے کہ بے حیائی انسانی معاشرے کو اس طرح چاٹ جاتی ہے جس طرح گھن لکڑی کو، انہوں نے کہا کہ آج بڑے پیمانے پر الیکٹرانک، پرنٹ میڈیا اور بڑے بڑے سائن بورڈز کے ذریعے فحاشی اور عریانی کو فروغ دیا جارہا ہے، پاکستان ایک اسلامی معاشرہ ہے اور یہاں کے مسلمان کسی بھی قیمت پر فحاشی و عریانی کو برداشت نہیں کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان ایک نظریاتی مملکت ہے اور یہ نظریے کی بنیاد پر وجود میں آیا ہے مگر ملک میں مغربی و ہندوانہ تہذیب و ثقافت کو فروغ دینے کی کوشش کی جارہی ہے، ملک پہلے ہی ان گنت بحرانوں کا شکار ہے ایسے میں فحاشی و عریانی اور بے حیائی کو فروغ دے کر اللہ کے غضب کو دعوت دینے کی کوشش کی جارہی ہے۔

انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ فی الفور پھیلائی جانیوالی فحاشی کا نوٹس لے اور الیکٹرنک، پرنٹ میڈیا اور ایڈوٹائزنگ ایجنسیوں کو ضابطہ اخلاق کا پابند کرے۔ مقررین نے کہا کہ ہمارا ملک اسلام کے نام پر وجود میں آیا ہے، آج اس ملک میں فحاشی کو فروغ دیا جارہا ہے دستور پاکستان اس بات کی تائید کرتا ہے کہ ملک کا دستور اسلامی ہوگا۔ پیمرا اور ایڈوٹائز ایسوسی ایشن کے قوانین میں بھی فحاشی پھیلانے کا کوئی قوانین نہیں ہے۔ پی ٹی اے انٹرنیٹ اور پیمرا میڈیا کو عریانی سے پاک کرے، جب تک ہم فحاشی کے آگے بند نہیں باندھیں گے عریانیت کا سدباب نہیں ہوسکتا۔
خبر کا کوڈ : 158267
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش