0
Friday 11 May 2012 20:39

بلوچستان کیس، آئی جی ایف سی کے پیش نہ ہونے چیف جسٹس کا شدید برہمی کا اظہار

بلوچستان کیس، آئی جی ایف سی کے پیش نہ ہونے چیف جسٹس کا شدید برہمی کا اظہار
اسلام ٹائمز۔ سپریم کورٹ میں بلوچستان میں ٹارگٹ کلنگ اور لاپتہ افراد کیس کی سماعت جاری ہے۔ آئی جی ایف سی بلوچستان کے نوٹس کے باوجود پیش نہ ہونے چیف جسٹس کا شدید برہمی کا اظہار کیا ہے۔ پولیس نے اعتراف کیا کہ لاپتہ افراد کو ایف سی نے اٹھایا۔ 

بلوچستان میں ٹارگٹ کلنگ کیس کی سماعت چیف جسٹس چيف جسٹس افتخارمحمد چودھری کی سربراہی میں تین رکنی بنچ کر رہا ہے۔ ایڈووکیٹ جنرل بلوچستان نے عدالت کو بتایا کہ پولیس کے مطابق لاپتا افراد کو ایف سی کی گاڑی میں لے جایا گیا۔ چیف جسٹس کا کہنا ہے کہ ثابت ہو گیا کہ لاپتہ افراد کو ایف سی نے اٹھایا ہے تو یہ بدنامی کی بات ہے۔ انہوں نے کہا کہ آئی جی ایف سی کو فوری طور پر عدالت میں پیش ہونا چاہیئے تھا۔ 

ایف سی کے میجر سہیل نے کہا کہ آئی جی ایف سی کہیں اور مصروف ہیں۔ اس پر چیف جسٹس نے کہا کہ آئی جی ایف سی سے پوچھیں کیا وہ خود کو عدالت سے بالاتر سمجھتے ہیں، یہ سپریم کورٹ ہے مذاق نہیں۔ چیف جسٹس نے میجر سہیل کو کہا کہ آئی جی سے رابطہ کریں اور پوچھیں کہ آج کس وقت پیش ہو سکتے ہیں۔ انہوں نے گذشتہ سماعت پر وعدہ کیا تھا کہ آئندہ سماعت پر تمام لاپتہ افراد کو پیش کر دیا جائیگا۔ ایڈووکیٹ جنرل بلوچستان نے اس موقع پر کہا کہ ایف سی وفاق کے زیرکنٹرول ہے، حکومت کو نوٹس لینا چاہیئے، جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ وفاقی حکومت کو بلوچستان کے معاملے میں کوئی دلچسپی ہی نہیں۔ مقدمے میں وفاقی حکومت کی طرف سے کوئی پیش نہیں ہوا۔ 

بلوچستان پوليس کے ڈی آئی جی حامد شکيل نے عدالت کو بتايا کہ تينوں لاپتہ افراد کو ايف سی کی گاڑی ميں بٹھائے جانے سے متعلق ايک نجی ہوٹل کی سی سی ٹی وی فوٹيج موجود ہے، اس میں لاپتہ افراد کو ایف سی کی گاڑی میں لے جاتے دکھایا گیا ہے اور پولیس کانسٹیبل نے گاڑی کی شناخت کر لی ہے۔  عدالت نے فوٹيج بھی طلب کر لی، چیف جسٹس نے کہا کہ ایف سی کا جواب آ جائے تو ہم حکم نامہ جاری کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ افواج کو اپنا احترام کرانا چاہیئے۔
خبر کا کوڈ : 160897
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش