0
Saturday 19 May 2012 21:10

پاکستان ایران اور افغانستان کی مدد سے نیٹو کو افغانستان سے نکالنے پر مجبور کر سکتا ہے، مولانا فضل الرحمان خلیل

پاکستان ایران اور افغانستان کی مدد سے نیٹو کو افغانستان سے نکالنے پر مجبور کر سکتا ہے، مولانا فضل الرحمان خلیل
اسلام ٹائمز۔ دفاع پاکستان کونسل کے مرکزی رہنماء وانصارالامہ کے امیرمولانافضل الرحمن خلیل نے مطالبہ کیا ہے کہ میاں نوازشریف ملک وقوم کے ساتھ مخلص ہیں تو ہمارے لانگ مارچ میں شریک ہوجائیں سیاستدانوں نے قوم کو مایوس کیا ہے نیٹو روٹس پر دھرنے دیں گے، نیٹو سپلائی پاکستانی علاقوں سے گزر کر افغانستان تک نہیں پہنچ سکے گی، اسے روکنے کے لیے ہزاروں لوگ اپنی جانوں پر کھیل کر روکیں گے۔ ان خیالات کا اظہارانہوں نے دفاع پاکستان کونسل کے اجلاس کے بعد صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

مولانافضل الرحمن خلیل نے کہا کہ نااہل حکمرانوں نے قومی وقار بحال اور آزاد خارجہ پالیسی اختیار کرنے کا سنہری موقع ضائع کر دیا ہے، حکمرانوں نے پاکستان کی جغرافیائی حیثیت سے فائدہ اٹھانے کے بجائے دشمن کی شرائط پر سپلائی بحال کرنے کا فیصلہ کرکے قومی مستقبل پر سوالیہ نشان لگا دیا ہے، قوم نہیں جانتی کہ صدر زرداری بڑی مشکل سے شگاگو کانفرنس کا دعوت نامہ حاصل کر کے اس میں شرکت کے لیے گئے ہیں ملکی اقتدار پر قابض غلامان امریکہ کی انجمن سے آزادی، قومی وقار اور خود مختاری کے فیصلوں کی توقع نہیں۔ وہ نیٹو سپلائی بحال کر کے اپنے پاؤں پر کلہاڑی مار رہے ہیں، شگاگو کانفرنس کا ایجنڈا سوائے اس کے کچھ نہیں کہ پاکستان پر دباؤ مزید بڑھایا جائے، دشمن کو یقین دہانی کروا دی گئی ہے کہ تم بے شک پورے ملک کو سلالہ بنا دو اور 24 کے بجائے 24 ہزار لوگو ں کو گولیوں سے اڑا دو ہمیں کوئی اعتراض نہیں۔
 
انہوں نے کہا کہ ہم نیٹو سپلائی کی بحالی کے فیصلے کی بھر پور مذمت کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستانی فوجیوں کی شہادت کے بعد کسی صورت نیٹو سپلائی بحال نہیں ہونی چاہیے تھی، اگر حکمران صبر اور ہمت کا مظاہرہ کرتے تو امریکہ ڈرون حملے روکنے سمیت تمام مطالبات مان جاتا۔ انہوں نے کہا کہ اب بھی وقت ہے کہ پاکستان اپنے ہمسایہ ممالک ایران اور افغانستان کی مدد سے نیٹو کو افغانستان سے اپنے فوجی نکالنے پر مجبور کر سکتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ پاکستانی حکمران قوم کو اندھیرے میں رکھنے کی کوشش کر رہے ہیں اور جھوٹ بول رہے ہیں کہ نیٹو سپلائی میں اسلحہ لے کرجانے کی اجازت نہیں ہو گی۔ کنٹینروں کو چیک کون کرے گاکہ ان میں کیا جا رہا ہے؟ حکومت امریکہ اور نیٹو کو اسلحہ لے جانے کی اجازت دے رہی ہے جو ہمارے افغان بھائیوں کے خلاف استعمال ہوگا اور کئی سلالہ چیک پوسٹوں پر بھی استعمال ہو گا۔ دشمن کو اپنی سرزمین سے ہتھیار اور گولہ بارود لے جانے کی اجازت دینے والے حکمران اپنے آپ کو کیسے محب وطن کہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکمران افغانوں کے ہاتھوں ذلت آمیز شکست سے دوچار امریکہ کو کمک پہچانا چاہتے ہیں، تاکہ وہ ہمارے معصوم شہریوں کا قتل عام کرتا رہے۔
خبر کا کوڈ : 163452
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش