0
Tuesday 22 May 2012 23:26

بلوچستان کو بچانا چاہتے ہیں، چیف جسٹس

بلوچستان کو بچانا چاہتے ہیں، چیف جسٹس
اسلام ٹائمز۔ چیف جسٹس افتخار محمد چودھری نے کہا وزیراعلیٰ بلوچستان کو خود آنا چاہیئے تھا۔ زمین سے لائیں یا آسمان سے لاپتہ افراد بازیاب کرائیں۔ اب تک چھ وزراء فارغ کر دینا چا ہیئے تھے۔ سپریم کورٹ کوئٹہ رجسٹری میں بلوچستان میں امن و امان اور لاپتہ افراد کیس کی سماعت چیف جسٹس کی سربراہی میں تین رکنی بنچ کر رہا ہے۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ وزیراعلیٰ بلوچستان کو خود آنا چاہیئے تھا اور اب تک انہیں چھ وزراء فارغ کر دینا چاہیئے تھے۔ ان کا کہنا تھا کہ زمین سے لائیں یا آسمان سے۔ لاپتہ افراد بازیاب کرائیں۔ 

انہوں نے کہا وفاقی، صوبائی حکومت لاپتہ افراد کے لواحقین کا سامنا نہ کرنے پر حاضر نہیں ہو رہی۔ بلوچستان میں لاشیں مل رہی ہیں اور انتظامیہ ناکام ہے۔ بلوچستان کو بچانا چاہتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ بلوچستان میں حالات ایسے ہیں کہ کوئی چودہ اگست نہیں منا سکتا۔ چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ صورتحال کنٹرول کرنے کے لئے آئین کے مطابق اقدامات نہیں کئے جا رہے۔ ڈپٹی اٹارنی جنرل ملک سکندر ایڈووکیٹ نے عدالت کے روبرو مستعفی ہونے کا اعلان کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ مستعفی ہو چکا ہوں۔ عزت سے زندگی گزارنےکا حق حاصل ہے۔ چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ کوئی نوکری نہیں کرنا چاہتا تو اس کی تنخواہ بند کر دی جائے۔ انہوں نے کہا عدالتوں کے خلاف پروپیگنڈہ کرنے کا کوئی فائدہ نہیں۔ وفاق اور صوبے کے حکمرانوں کو کوئی دلچسپی نہیں۔
خبر کا کوڈ : 164403
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش