0
Monday 28 May 2012 12:33

شکاگو ميں ہليری کلنٹن نے پاکستانی حکام کو کھری کھری سنائيں، نيويارک ٹائم

شکاگو ميں ہليری کلنٹن نے پاکستانی حکام کو کھری کھری سنائيں، نيويارک ٹائم
اسلام ٹائمز۔ امريکی اخبار نيويارک ٹائمز کے مطابق پاکستان کے شمال مغربی علاقوں ميں شدت پسندوں کے ٹھکانوں پر مسلسل ڈرونز حملوں سے وہ عارضی تعطل ختم ہو گيا جو نيٹو سربراہی کانفرنس سے قبل ديکھنے ميں آيا تھا اور اس کے ساتھ ہی پاکستانی پارليمنٹ کی طرف سے ڈرونز حملوں کی بندش کا مطالبہ بھی نظرا نداز کر ديا گيا۔ گذشتہ ہفتے امريکی وزير خارجہ ہليری کلنٹن نے شکاگو کانفرنس ميں پاکستانی صدر سے ملاقات ميں زيادہ تر سياست پر بات کی اور انہوں نے پاکستانی حکام کو کھری کھری سنانے کے سوا کچھ نہيں کيا۔ اس موقع پر صدر آصف علی زرداری نے کہا کہ دونوں ممالک ميں يہ سال انتخابات کا ہے۔ 

انہوں نے انتہا پسندوں کے خلاف جارحانہ مہم کی حمايت حاصل کرنے کے لئے پاکستانی سياسی جماعتوں کو متحد کرنے ميں درپيش اپنی مشکلات کی شکايت کی۔ صدر زرداری نے سرحد پر موجود عسکريت پسندوں کا حوالہ ديتے ہوئے کہا کہ ہمارے پاس ان عسکريت گروپوں کو کنٹرول کرنے کے لئے وسائل نہيں۔ انہوں نے مزيد کہا کہ ايک طرف امریکہ نے فضائی حملے پر پاکستان سے معافی نہيں مانگی۔ اخبار کے مطابق پاک امريکا اختلافات کم کرنے اور تعلقات کی بحالی ميں ناکامی سے دونوں ممالک ميں بے چينی ميں اضافہ ہوا ہے۔ اوباما انتظاميہ ميں پھيلتی مايوسی کی عکاسی ليے کلنٹن نے کہا کہ دونوں ممالک کے سامنے عسکريت پسندوں کو شکست دينے کا واحد راستہ قومي اتحاد قائم کرنے اور سياسی قوت ارادی ہے اور يہ دونوں ممالک کی قيادت کی ذمہ داری ہے۔ 

شکاگو کانفرنس کے عين موقع پر شرکت کی صدر زرادری کی دعوت قبول کرنا مفاہمتی اقدام تھا ليکن ان کا دورہ نہ پاکستان کيلئے فائدہ مندہ اور نہ امريکا کے لئے سود مند رہا۔ دورے سے نہ صرف چھ ماہ سے بند سپلائی لائن کی بحالی پر کسی معاہدے ميں ناکامی ہوئی بلکہ بداعتمادی کے بادل گہرے چھا گئے۔ اس دورے سے اتحادی ممالک کی افغان جنگ سے انخلاء کی منصوبہ بندی پر سياسی عمل کو مزيد دھچکا لگا۔ اوباما انتظاميہ کے عہدے دار کا کہنا ہے کہ کلنٹن کی ملاقات کا مقصد پاکستان کو سخت پيغام دينا تھا۔
 
اخبار کے مطابق پاک امريکا تعلقات کشيدگی ميں کمی کی بجائے مزيد ابتری کی طرف گئے۔ پاکستانی عدالت کی طرف سے ڈاکٹر آفريدی کی سزا کے بعد اگلے دن سينيٹ ميں 33 لاکھ ڈالر کی امريکی فوجی امداد ميں کٹوتی کر دی گئی۔ ڈاکٹر کی ہر ايک سال سزا کے بدلے 1 ملين ڈالر کی کٹوتی کی گئی۔ گذشتہ ہفتے دونوں ممالک کے تعلقات کی بہتری ميں پيش رفت نہ ہونا سفارتکاری کی ناکامی کو اجاگر کر گيا۔ دونوں ممالک کے درميان اس سے زيادہ محدود سيکورٹی تعلقات ہونے کے امکان پر سوال اٹھ کھڑے ہوئے ہيں۔ دونوں ممالک کے حکام اپنے اختلافات کو دور کرنے کے خواہش مند ہيں۔ 

اخبار کہتا ہے کہ زرداری کا دورہ شکاگو ان کے لئے ملکی سطح پر سياسی تباہی تھا اور يہ دورہ پہلے سے گھرے صدر پر مزيد تنقيد کا سبب بنا۔ اسامہ بن لادن کی ہلاکت کے بعد کلنٹن کی صدر زرداری سے تيسری ملاقات تھی، کئی اعلی سطحی امريکی حکام نے اسلام آباد کا دورہ کيا۔ امريکی حکام نے سپلائی لائن کی بحالی پر مذاکرات کئے، پاکستان فوجی امداد کی گذشتہ برس کی معطلی پر ڈٹا رہا اور فی ٹرک ۵ ہزار ڈالر کا مطالبہ کيا جو نومبر سے پہلے صرف ۲۵۰ ڈالر فی ٹرک دئيے جاتے تھے۔ 

شکاگو کانفرنس سے کچھ دن قبل پاکستان نے فی ٹرک تين ہزار ڈالر کيا گیا جس پر امريکا ايک ہزار ڈالر فی ٹرک کی ادئيگی پر تيار ہو گيا تھا۔ يہ معاہدہ طے پائے جانے کا امکان تھا اسی دوران نيٹو نے زرداری کو شکاگو کانفرنس کی دعوت دی اور معاملہ مزيد بگڑ گيا اور کسی نتيجے پر يہ ڈيل نہ ہو پائی۔ ہیلری کلنٹن نے انسداد دہشت گردی کی کوششوں پر زرداری کو پاکستانی سياسی رہنماوں کو قائل کرنے کا مشورہ ديا ہے۔ 
خبر کا کوڈ : 166271
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش