0
Saturday 2 Jun 2012 13:23

امریکہ کا 60 فیصد بحری جہاز ایشیاء منتقلی کا اعلان، چین کا اظہار تشویش

امریکہ کا 60 فیصد بحری جہاز ایشیاء منتقلی کا اعلان، چین کا اظہار تشویش
اسلام ٹائمز۔ امریکی وزیر دفاع لیون پنیٹا نے کہا ہے کہ امریکا سنہ دو ہزار بیس تک اپنے بیشتر جنگی جہازوں کو ایشیاء اور بحرالکاہل کے خطے میں منتقل کرنے کا منصوبہ بنا رہا ہے۔ چین نے علاقے میں امریکا کی موجودگی میں اضافے پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔ انھوں نے کہا ہے کہ سنہ دو ہزار بیس تک امریکہ ساٹھ فیصد کے قریب اپنے جنگی بیڑے وہاں تعینات کر دے گا، جو ایشیا کے متعلق امریکہ کی نئی حکمت عملی کی جانب واضح اشارہ ہے۔ وزیر دفاع لیون پنیٹا نے سنگاپور میں علاقائی سکیورٹی کے ایک اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جنگی جہازوں کی ایشیاء اور بحرالکاہل کے علاقے کی جانب منتقلی چین کی طاقت کو کنٹرول کرنے کے لیے نہیں ہے۔ واضح رہے کہ گذشتہ سال نومبر میں امریکہ کے صدر براک اوباما نے اعلان کیا تھا کہ ایشیاء اور پیسفک کا علاقہ امریکی سکیورٹی پالیسی کے لیے "اولین فوقیت ہے۔"
 
امریکی صدر کے اس بیان کو چین میں چیلنج کے طور پر لیا گیا تھا کیونکہ چین علاقے میں اہم قوت کے طور پر ابھرنے کے لیے کوشاں ہے۔ لیون پنیٹا نے شینگریلا ڈائیلاگ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ امریکی بحریہ فی الحال پچاس پچاس فی صد کے حساب سے بحرالکاہل اور بحراوقیانوس میں تقسیم ہے لیکن نئی امریکی حکمت عملی کے تحت یہ تناسب ساٹھ چالیس ہو جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ منتقل ہونے والے جنگی بیڑوں میں چھ ایئر کرافٹ کیريئر شامل ہیں، جن میں بیشتر کروزر، جنگی لڑائی اور تباہی پھیلانے والےجہاز شامل ہیں۔ لیون پنیٹا نے کہا کہ امریکہ علاقے میں اپنے حلیف ممالک کے ساتھ جنگی مشقوں کی تعداد اور ان کے سائز میں اضافہ کرنے کا خواہش مند ہے۔
خبر کا کوڈ : 167598
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش