0
Sunday 10 Jun 2012 14:10

مسئلہ کشمیر کو پر امن طور پرحل کرنے کی کوئی امید بر نہیں آتی، جماعت اسلامی پاکستان

مسئلہ کشمیر کو پر امن طور پرحل کرنے کی کوئی امید بر نہیں آتی، جماعت اسلامی پاکستان
اسلام ٹائمز۔ مسئلہ کشمیر کو سرد خانے میں ڈالنے کی پالیسی پر پاکستانی حکومت کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے مذہبی اور سیاسی جماعتوں نے یک زبان ہوکر مشورہ دیاکہ اگر اس دیرینہ مسئلے کو پر امن طور پرحل کرنے کی کوئی امید بر نہیں آتی تو طاقت کا استعمال کرنے سے گریز نہ کیا جائے، اس دوران جماعت اسلامی پاکستان کے سابق سربراہ نے آصف علی زردرای کی حکومت پر الزام عائد کیا کہ وہ بین الاقوامی فورمز پر مسئلہ کشمیر کو اٹھانے میں ناکام ہوئی ہے، پاکستانی شہر لاہور میں نظریہ پاکستان ٹرسٹ کی طرف سے دو روزہ ”حق خود ارادیت کانفرنس“ کے دوران مذہبی اور سیاسی جماعتوں کے علاوہ سول سوسائٹی سے وابستہ افراد نے یک زبان ہو کر حکومت پاکستان کو مشورہ دیا کہ وہ مسئلہ کشمیر کو حل کرنے کے لئے اپنی روایتی پالیسی میں لچک نہ لائے، کانفرنس کے افتتاحی سیشن ”کشمیرکی جدوجہد آزادی کا نیا مرحلہ“ پر خطاب کرتے ہوئے جماعت اسلامی پاکستان کے سابق امیر قاضی حسیین احمد نے پاکستان پیپلز پارٹی کی حکومت پر برستے ہوئے یہ الزام عائد کیا کہ آصف علی زرداری کی حکومت بین الاقوامی فورمز پر از خود مسئلہ کشمیر کو سرد خانے میں ڈال رہی ہے۔
 
انہوں نے کہا کہ پاکستان کی موجودہ حکومت نہ صرف مسئلہ کشمیر کو سرد خانے میں ڈال رہی ہے بلکہ ”امن کی آشا“ کو بھی فروغ دے رہی ہے جو جدو جہد آزادی کشمیر کے لئے زہر قاتل ثابت ہوگی، قاضی حسین احمد نے کہا کہ ایک طرف بھارت کشمیر کو متنازعہ ماننے سے بھی انکار کرکے اسے اپنا اٹوٹ حصہ قرار دے رہا ہے اور دوسری طرف پاکستانی حکومت مسئلے کو سرد خانے میں ڈال رہی ہے، کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے پاکستانی زیر انتظام کشمیر کے سابق وزیراعظم سردار عتیق خان نے کہا کہ نظریہ پاکستان ہماری شناخت ہے جبکہ اسکی کمزور حیثیت سے مسئلہ کشمیر براہ راست متاثر ہوگا، نظریہ پاکستان کو سائنس قرار دیتے ہوئے سردار عتیق نے کہا کہ ہمارا موقف یہ ہے کہ کشمیر پاکستان کا اٹوٹ حصہ ہے اور نظریہ پاکستان اسکی شناخت ہے۔ انہوں نے مزید کہا ہے کہ پاکستانی صدر آصف علی زرداری تاریخ میں ایسے پہلے صدر بن گئے ہیں جنہوں نے مشترکہ پارلیمانی اجلاس میں کشمیر کا ذکر تک بھی نہیں کیا اور یہ کہ کسی بھی لیڈر نے اس پر لب کشائی بھی نہیں کی۔
خبر کا کوڈ : 169703
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش