0
Sunday 10 Jun 2012 09:41

بھارت کشمیر پر بات کے لئے تیار نہیں رویہ نہ بدلا تو مذاکرات بے نتیجہ رہیں گے، شاہد ملک

بھارت کشمیر پر بات کے لئے تیار نہیں رویہ نہ بدلا تو مذاکرات بے نتیجہ رہیں گے، شاہد ملک
اسلام ٹائمز۔ نئی دہلی میں پاکستانی ہائی کمشنر شاہد ملک نے کہا ہے کہ پاکستان بھارت دوطرفہ مذاکرات، بیک ڈور ڈپلومیسی، وفود کے تبادلے، تجارت سمیت ہر فورم پر پاکستان نے آمادگی کا اظہار کرتے ہوئے پہل کرنے کی کوشش کی تاکہ دونوں ممالک کے درمیان دیرپا تعلقات استوار ہو سکیں۔ لیکن بدقسمتی سے بھارت مسئلہ کشمیر پر بات چیت کے لئے تیار نہیں ہو رہا ہے۔ نئی دلی میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے شاہد ملک نے کہا کہ اگر بھارت کا مستقبل میں بھی یہی موقف رہا تو انہیں نہیں لگتا کہ مذاکرت کاری کے ٹھوس نتائج نکلیں گے تاہم انہوں نے کہا کہ بھارت اور پاکستان کے درمیان اقتصادی اور تجارتی تعلقات کے نتیجے میں دونوں ملکوں کے صنعت کاروں، تاجروں اور سرمایہ کاروں کے ساتھ ساتھ عام آدمی کو بھی کافی فائدہ پہنچا ہے۔ 

ان کا کہنا تھا کہ اگر بھارت اور پاکستان باہمی گفت و شنید کے ذریعے ترقی کی راہ میں حائل رکاوٹوں کو دور کریں تو جنوب ایشیائی خطہ ترقی کی مثال ثابت ہوسکتا ہے ۔انہوں نے حکومت پاکستان کی جانب سے کشمیری عوام کے منصفانہ موقف کی مکمل سیاسی، اخلاقی اور سفارتی حمایت کا اعلان کرتے ہوئے بھارت کو مشورہ دیا کہ وہ مسئلہ کشمیر پر ٹال مٹول کی بجائے حقیقت پسندی سے کام لے کر دونوں ممالک کے رشتوں کو بہتر بنانے کے لئے سنجیدگی کا مظاہرہ کرے۔ سیاچن، تجارت اور دیگر معاملات کے ساتھ ساتھ مسئلہ کشمیر کو پاکستان کے لئے انتہائی اہمیت کا حامل قرار دیتے ہوئے شاہد ملک نے اس بات پر افسوس کا اظہار کیا کہ دونوں ملکوں کے درمیان جاری بات چیت اتنی کامیاب نہیں رہی ہے جتنی پاکستان کو امید تھی۔ 

انہوں نے بھارت اور پاکستان کے درمیان مذاکراتی و امن عمل کو آگے بڑھانے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ گذشتہ ایک سال سے دونوں ملکوں کے تعلقات میں تیزی کے ساتھ بہتری آرہی ہے جس کے نتیجے میں اس خطے میں اعتماد کی فضاء بھی بہتر ہو رہی ہے تاہم انھوں نے کہا کہ کہ دونوں ملکوں کے درمیان بات چیت کے دوران بھارت کشمیر کے مسئلے پر آنکھیں چرا رہا ہے جبکہ یہ ملک اس حساس مسئلے پر بات چیت کے بجائے تجارت کے فروغ پر اپنی توجہ مرکوز کر رہا ہے۔ 

شاہد ملک نے کہا کہ تجارت کے معاملے پر بات چیت ہی کافی نہیں ہے بلکہ پاکستان کی نظر میں مسئلہ کشمیر کافی اہمیت کا حامل ہے۔ انھوں نے بھارت کو اپنے موقف میں تبدیلی لانے کا مشورہ دیتے ہوئے کہا اگر بھارت اسی طرح اپنی ہٹ دھرمی پر قائم رہا توبات چیت کے دور رس نتائج نہیں نکل سکتے ۔انہوں نے کہا دونوں ممالک کے عوام کے مفاد میں ہے کہ وہ آپس کے تعلقات کو بہتر بنائیں۔ انھوں نے کہا کہ وہ پاکستان بھارت کے ساتھ تمام مسائل بات چیت سے حل کرنے کے خواہاں ہیں تاہم کچھ قوتیں ایسی ہیں جو دو ملکوں کے درمیان امن عمل کو نقصان پہنچانا چاہتی ہیں۔انھوں نے کہا کہ پاکستان اور بھارت صرف دو ہمسائے ہی نہیں بلکہ خطے کے ذمہ دار ملک ہیں اس لئے دونوں ممالک کو تنازعات کے حل کیلئے اہم مسائل پر پیش رفت کرنا ہو گی۔
خبر کا کوڈ : 169781
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش