0
Tuesday 19 Jun 2012 14:45

اکیسویں صدی میں بھی اسکردو کے متعدد مقامات پر بجلی نہیں ہے

اکیسویں صدی میں بھی اسکردو کے متعدد مقامات پر بجلی نہیں ہے
اسلام ٹائمز۔ اکیسویں صدی میں بھی بلتستان کے علاقے روندو کے گاؤں شنگوس میں چھما چھو کے عوام بجلی جیسی نعمت سے محروم ہیں۔ روندو کے 2 گاؤں اس دور جدید میں بھی بجلی جیسی بنیادی ضرورت سے محروم ہیں۔ جس کی وجہ سے یہ دونوں گاؤں کی عوام سخت مایوسی کا شکار ہے۔ کئی حکومتیں آئیں اور چلی گئی لیکن کسی نے بھی ان کی طرف نہیں دیکھا۔ انہوں نے دعوے تو بڑے بڑے کئے کہ پورے گلگت بلتستان میں پہاڑوں کی چوٹیوں پر اگر کوئی ایک گھر بھی ہے تو بجلی دی جائیگی۔

محکمہ برقیات بھی ان دونوں گاؤں کے عوام کے ساتھ سوتیلی ماں جیسی سلوک کرتی ہے۔ روندو کے گاؤں سبسر تک تو بجلی کی ٹرانمیشن لائن بچھائی گئی ہے، لیکن آخری دو گاؤں تک ٹرانسمیشن لائن نہیں بچھائی گئی۔ اس وجہ سے عوام کے اندر مایوسی اور سخت پریشانی پھیلی ہوئی ہے۔ عوامی حلقوں نے وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان اور چیف سکریٹری گلگت بلتستان سے اپیل کی ہے کہ وہ شنگوس چھماچھو کے عوام کے مایوسی اور پریشانی کو دور کریں۔
خبر کا کوڈ : 172357
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش