0
Tuesday 3 Jul 2012 11:06

بھارت اور اسکے ریاستی حواری جموں کشمیر کو ایک فوجی اور پولیسی ریاست قرار دے چکے ہیں، یاسین ملک

بھارت اور اسکے ریاستی حواری جموں کشمیر کو ایک فوجی اور پولیسی ریاست قرار دے چکے ہیں، یاسین ملک
اسلام ٹائمز۔ جموں کشمیر لبریشن فرنٹ نے مقبوضہ کشمیر کے طول وعرض میں جاری پولیسی جبر و تشدد اور اسرائیلی طرز پر لوگوں کے مکانات اور دکانات کو مقفل کرکے انہیں بے دخل کرنے کی سرکاری کاروائیوں کو صریح انسان دشمنی اور جمہوریت کشی کی بدترین مثال قرار دیتے ہوئے اِس کی سخت ترین الفاظ میں مذمت کی ہے، فرنٹ نے معروف اور بزرگ حریت پسند جناب غلام محمد خان سوپوری کے رہائشی مکان کو مقفل کرنے اور آج ہی نائد کدل میں نوہٹہ پولیس کی جانب سے ایک اور عام شہری مشتاق احمد صوفی کے مکان و دکان کو مقفل کرکے اسکے بیوی بچوں اور بزرگ والدہ کو بے دخل کرنے کی کاروائی کو اسرائیلی طرز کی آمرانہ جمہوریت کشی سے تعبیر کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایسا لگتا ہے کہ بھارت اور اسکے ریاستی حواری جموں کشمیر کو ایک فوجی اور پولیسی ریاست قرار دے چکے ہیں اور یہاں کے حریت پسندوں پر اسرائیلی طرز کی جارحیت کرکے انہیں تحریک آزادی سے دور کرنا چاہتے ہیں۔
 
فرنٹ نے کہا ہے کہ بزرگ حریت پسند غلام محمد خان سوپوری کے مختصر سے مکان کو سیل کرنا اور پھر انکے اہل و عیال کو دربدر کی ٹھوکریں کھانے پر مجبور کرنا نیز ایک عام شہری مشتاق احمد صوفی جس کا 15 سالہ بچہ برہان مشتاق صوفی پولیس کو مطلوب ہے کی عدم گرفتاری پر اس خاندان کے مکان اور دکان کو مقفل کرنا ہر لحاظ سے سرکاری دہشت گردی ہی کہلا سکتا ہے، اپنے آپ کو جمہوری ملک گرداننے والے بھارت اور اسکے ریاستی حاشیہ برداروں جو آئے روز ٹویٹر پر آکر انسانیت، اخلاقیات اور جمہوریت کے درس دیتے رہتے ہیں کو ایسی جمہوریت اور انسانیت کش کاروائیاں کرنے سے کچھ حاصل نہیں ہوگا، اِس قوم کے کتنے ہی گھرانے اپنے مکانات اور دکانات کو بھارتی فوجیوں اور ایس ٹی ایف کے ذریعے بلاسٹ ہوتے ہوئے دیکھا ہے لیکن یہ بات روز روشن کی طرح عیاں و بیان ہے کہ ظلم و جبر کے یہ ضابطے اور ہتھکنڈے ہمیں ہماری تحریک آزادی سے کسی بھی طور دور نہیں ہٹاسکے ہیں اور نہ ہی مستقبل میں ایسا ممکن ہے، جموں کشمیر لبریشن فرنٹ ان جابرانہ ہتھکنڈوں کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے انسانی حقوق کے عالمی اداروں نیز بھارت کی سول سوسائیٹی وغیرہ پر زور دیتی ہے کہ وہ اس بدترین سرکاری دہشت گردی کا فوری اور سخت نوٹس لیں اور کشمیریوں پر ” جمہوریت “ کی آڑ میں ڈھائے جانے والے ان مظالم کو ختم کرنے کی سعی کریں۔
خبر کا کوڈ : 176095
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش