0
Sunday 10 Jan 2010 16:27

رشوت قبول نہ کرنے پر عراقی کردستان کے ساتھ سعودی عرب کے تعلقات میں خرابی

رشوت قبول نہ کرنے پر عراقی کردستان کے ساتھ سعودی عرب کے تعلقات میں خرابی

اسلام ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق عراقی پارلیمنٹ کے ایک رکن نے سعودی عرب کی طرف سے عراقی کردستان کے صدر کو 3 ارب ڈالر رشوت دینے کی پیشکش کرنے کی خبر کو فاش کرتے ہوئے کہا ہے کہ مسعود بارزانی کی طرف سے اس پیشکش کو رد کرنے پر سعودی عرب کے ساتھ اسکے تعلقات کھٹھائی میں پڑ گئے ہیں۔ مثال الآلوسی جو عراق کی امت پارٹی کے صدر ہیں اور عراقی پارلیمنٹ کے رکن بھی ہیں نے "الامۃ" ڈیلی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا: "کچھ عرصہ قبل جب میں نے عراقی کردستان کے صدر مسعود بارزانی سے سعودی عرب کے ساتھ انکے تعلقات میں خرابی کی وجہ معلوم کرنے کی کوشش کی تو انہوں نے مجھے بتایا کہ سعودی عرب کے ایک دورے کے دوران
سعودی حکام نے میرا پرتپاک استقبال کیا اور اربیل شہر میں 3 ارب ڈالر کی سرمایہ گذاری کرنے کی پیشکش کی لیکن یہ شرط رکھی کہ میں عراقی وزیراعظم نوری مالکی کی حمایت ترک کر دوں"۔ مثال الآلوسی نے مسعود بارزانی کے بقول کہا: "انہوں نے اس پیشکش کو رشوت سمجھ کر ٹھکرا دیا اور کہا کہ نوری مالکی عراقی وزیراعظم اور عراق کے اتحاد کا مظہر ہیں۔ لہذا سعودی عرب اور مسعود
بارزانی کے تعلقات خراب ہو گئے"۔ اس سے قبل بھی عراق کے مطلع ذرائع نے سعودی عرب کی طرف سے عراقی حکومت کو کمزور کرنے کی خاطر سابقہ بعث پارٹی کے بچے کھچے عناصر کو خریدنے کی خبر دی تھی۔

خبر کا کوڈ : 18321
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش