0
Wednesday 18 Mar 2009 13:20

افغانستان میں مزید فوج بھیجنے سے پہلے مربوط افغان پالیسی بنائی جائے

افغانستان میں مزید فوج بھیجنے سے پہلے مربوط افغان پالیسی بنائی جائے
امریکی کانگریس میں دونوں پارٹیوں کے پندرہ ارکان نے صدر باراک اوباما سے اپیل کی ہے کہ افغانستان سے نکلنے کیلۓ ایک مربوط پالیسی کے بغیر سترہ ہزار مزید فوجی بھیجنے کے فیصلے پر دوبارہ غور کریں کیونکہ ارکان کے بقول اس اقدام کے الٹے نتائج نکل سکتے ہیں۔ ہمیں خدشہ ہے کہ افغانستان میں کسی بھی نوعیت کی فوجی کامیابی سے پاکستان میں فوجی کارروائی کے لیے دباؤ میں اضافہ ہو گا جس سے خطے میں عدم استحکام اور امریکہ مخالف جذبات میں اضافہ ہو گا۔ رپبلکن پارٹی کے ایک بااثر رکن اور سابق صدارتی امیدوار رون پال اور ڈیموکریٹک پارٹی کے رکنِ کانگریس ڈینس کوسینچ نے اخبار نویسوں کو بتایا کہ اوباما انتظامیہ کو افغانستان میں اپنی پالیسی کی وضاحت کرنے کی ضرورت ہے۔ مسٹر رون پال نے کہا کہ خط میں اوباما انتظامیہ کو محتاط ہونے کو کہا گیا ہے کیونکہ ہمیں امید تھی کہ نئی انتظامیہ فوجی آپشن کی بجائے معاملے کے حل کیلئے سفارتی اور دیگر ذرائع کو بروئے کار لائے گی۔ تاہم سترہ ہزار مزید فوجیوں کی روانگی اور پاکستان پر ڈرون حملے، یہ باتیں امریکی پالیسی میں کسی تبدیلی کا اظہار نہیں کرتیں۔ ڈیموکریٹ رکن ڈینس کوسینچ نے کہا کہ فوجیوں میں اضافہ مسئلے کا حل نہیں ہے۔ افغان شہریوں اور خاندانوں کو مزید تباہی اور تشدد کی نہیں بلکہ مزید گھروں، نوکریوں اور تعلیم کے نئے مواقع کی ضرورت ہے۔ انہیں سکیورٹی قانون کی بالا دستی اور مزید سہولیات کی ضرورت ہے۔
خبر کا کوڈ : 1846
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش