1
0
Tuesday 7 Aug 2012 13:57

امریکہ اور غرب شام کی نابودی چاہتے ہیں، اسرائیل اور تکفیری سوچ خطے کیلئے دو بڑے خطرے ہیں، سید حسن نصراللہ

امریکہ اور غرب شام کی نابودی چاہتے ہیں، اسرائیل اور تکفیری سوچ خطے کیلئے دو بڑے خطرے ہیں، سید حسن نصراللہ
اسلام ٹائمز- فارس نیوز ایجنسی کے مطابق حزب اللہ لبنان کے سیکرٹری جنرل سید حسن نصراللہ نے تاکید کی ہے کہ مغربی ممالک اور امریکہ شام کی نابودی کے خواہاں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ غرب شام کے مسئلے پر کسی قسم کے مذاکرات انجام پانے نہیں دیتا اور اسکی راہ میں جان بوجھ کر رکاوٹیں کھڑی کر رہا ہے۔
سید حسن نصراللہ نے کہا کہ شام میں رخ پانے والے واقعات انتہائی افسوسناک اور دل کو دہلا دینے والے ہیں اور اگر شام کے مسئلے کا کوئی پرامن حل نکالنے کی کوشش نہ کی گئی اور اسے فوجی طریقے سے ہینڈل کیا گیا تو مستقبل میں مزید انسان سوز اور بھیانک واقعات سامنے آئیں گے۔
اسرائیل اور تکفیری سوچ خطے کیلئے دو بڑے خطرے ہیں:
حزب اللہ لبنان کے سیکرٹری جنرل سید حسن نصراللہ نے کہا کہ خطہ دو بڑے خطرات سے مواجہ ہے، ایک اسرائیل اور دوسرا تکفیری سوچ۔ انہوں نے کہا کہ تکفیری سوچ کا اسلام، دین، مذہب اور قرآن کریم سے کوئی تعلق نہیں۔
سید حسن نصراللہ نے تاکید کرتے ہوئے کہا کہ ایک سوچی سمجھی سازش کے تحت عالم اسلام اور عرب دنیا میں تکفیری سوچ پھیلائی جا رہی ہے اور بعض عرب ممالک اپنی تیل کی آمدنی سے اس تکفیری سوچ کی حمایت کرنے میں مصروف ہیں۔
شکست کا خوف لبنان پر اسرائیلی حملے میں رکاوٹ ہے:
حزب اللہ لبنان کے سیکرٹری جنرل نے لبنان میں اسلامی مزاحمت کو انتہائی اہم قرار دیتے ہوئے کہا کہ مخصوصا 2000ء کے بعد اس مزاحمت نے علاقائی اور بین الاقوامی سطح پر انتہائی گہرے اثرات مرتب کئے ہیں۔ سید حسن نصراللہ نے کہا کہ یہ ایک حقیقت ہے کہ لبنان کی اسلامی مزاحمت اسرائیلی منصوبوں اور سازشوں کے مقابلے میں سب سے بڑی رکاوٹ ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیل جب بھی لبنان پر حملہ کرنے کا ارادہ کرتا ہے اسلامی مزاحمت کے مقابلے میں شکست کا خوف اسے اس اقدام سے باز رکھتا ہے۔
سید حسن نصراللہ نے کہا کہ اس وقت لبنان کی اسلامی مزاحمت اسرائیل کیلئے سب سے بڑی پریشانی میں تبدیل ہو چکی ہے اور یہ 2000ء اور 2006ء میں حزب اللہ لبنان کے ہاتھوں اسرائیل کی ذلت آمیز شکستوں کا قدرتی نتیجہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسی وجہ سے اسرائیل آج خطے کے حالات سے سوء استفادہ کرتے ہوئے لبنان پر حملہ ور ہونے سے ہچکچا رہا ہے۔
حزب اللہ لبنان کے سیکرٹری جنرل نے کہا کہ اسرائیل کو عرب ممالک کی عظیم افواج سے کوئی خطرہ نہیں کیونکہ وہ اچھی طرح جانتا ہے کہ ان افواج کا کنٹرول امریکہ کے ہاتھ میں ہے اور اسکی مرضی سے وہ کوئی فیصلہ نہیں کر سکتیں، اسرائیل لبنان پر حملہ ور ہونے کا قوی انگیزہ رکھتا ہے لیکن جو چیز اسکے سامنے بڑی رکاوٹ بنی ہوئی ہے وہ اسلامی مزاحمت کے ہاتھوں ایک اور شکست کا خوف ہے، چونکہ حزب اللہ لبنان ایک ایسی عوامی تنظیم ہے جو انتہائی طاقتور اور شکست ناپذیر ہو چکی ہے۔
خبر کا کوڈ : 185582
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

Pakistan
فارسی الفاظ کے تڑکے کی وجہ سے خبر اچھی طرح سمجھ نہیں آِئی۔
ہماری پیشکش