0
Friday 17 Aug 2012 03:13

سانحہ بابوسر سکیورٹی اداروں کی ناکامی ہے، منظور پروانہ

سانحہ بابوسر سکیورٹی اداروں کی ناکامی ہے، منظور پروانہ
اسلام ٹائمز۔ شاہراہ قراقرم پر راولپنڈی سے گلگت جانے والی بسوں سے مسافروں کو اتار کر قتل کرنے کا دلسوز واقعہ حکومت کی ناکامی کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ شاہراہ قراقرم کو گلگت بلتستان کے لوگوں کی قتل گاہ بنا دیا گیا ہے جبکہ حکومت دہشت گردوں کی پشت پناہی کررہی ہے۔ اگر اس سے قبل سانحہ کوہستان و چلاس کے مجرموں کو گرفتار کرکے سزا دی جاتی تو یہ افسوسناک واقعہ وقوع پذیر نہیں ہوتا۔ ان خیالات کا اظہار گلگت بلتستان یونائیٹڈ موومنٹ کے رہنماؤں منظور پروانہ، غلام شہزاد آغا، محمد اسماعیل، نور مظہر اور فدا حسین نے سانحہ بابوسر کی شدید مذمت کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ فوجی وردی میں ملبوس دہشت گردوں نے ایک بار پھر شاہراہ قراقرم کو گلگت بلتستان کے مظلوم مسافروں کے خون سے رنگین کردیا ہے دہشت گردی کا یہ واقعہ سکیورٹی اداروں اور انتظامیہ کی ناکامی ہے۔ حکومت پاکستان گلگت بلتستان کے عوام کی جان و مال کو تحفظ دینے میں بری طرح ناکام ہوچکی ہے اور شاہراہ قراقرم گلگت بلتستان کے لوگوں کے لئے موت کا راستہ بن چکی ہے۔

منظور پروانہ نے کہا کہ گلگت بلتستان کی نام نہاد حکومت یہاں کے عوام کے لئے وبال جان بن چکی ہے، اگر سانحہ چلاس اور کوہستان کے بعد وزیراعلیٰ مہدی شاہ کو ہٹا دیا ہوتا تو آج 25 مسافروں کی جانیں نہ جاتیں۔ گلگت بلتستان کی صوبائی طرز کی نام نہاد حکومت نے خطے کو جہنم بنا دیا ہے۔ گلگت بلتستان کے حالات اب شام، افغانستان اور فلسطین سے بھی بدتر ہوتے جارہے ہیں۔ گلگت بلتستان کے لوگوں کو متبادل محفوظ راستوں کے لئے ابھی سے سوچنا ہوگا۔ شاہراہ قراقرم پر سفر خودکشی کے مترادف ہے۔ انہوں نے گلگت بلتستان کے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ یوم قدس کو یوم گلگت بلتستان کے طور پر منائیں کیونکہ اب شاہراہ قراقرم گلگت بلتستان کے لوگوں کے لئے نیا فلسطین بن چکی ہے۔ گلگت بلتستان کے عوام تمام تر مسلکی وابستگی سے بالاتر ہوکر گلگت بلتستان کے لوگوں کے قاتلوں اور دہشت گردوں کے خلاف اٹھ کھڑے ہوں۔ گلگت بلتستان کے نہتے مسافروں کا قتل عام روکنے کے لئے عوام کو اپنا کردار ادا کرنا ہوگا۔ انہوں نے شہداء کے لواحقین سے ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے صبر کی تلقین کی ہے۔
خبر کا کوڈ : 188120
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش