0
Friday 31 Aug 2012 15:19

حکومت کی مفاہمت کی پالیسی نے شہر کو مقتل گاہ میں تبدیل کردیا ہے، محمد حسین محنتی

حکومت کی مفاہمت کی پالیسی نے شہر کو مقتل گاہ میں تبدیل کردیا ہے، محمد حسین محنتی
اسلام ٹائمز۔ جماعت اسلامی کراچی کے امیر محمد حسین محنتی نے شہر میں ایک بار پھر معصوم شہریوں کی ہلاکت، قتل و غارت گری اور ہنگامہ آرائی پر اپنی گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اس کی سخت مذمت کی ہے اور کہا ہے کہ موجودہ حکمرانوں نے نااہلی، ناکامی اور بدانتظامی کی نئی تاریخ رقم کی ہے۔ صوبہ سندھ کی اتحادی حکومت نے عوام کا جینا حرام کردیا ہے، کسی کی جان و مال عزت آبرو محفوظ نہیں، معصوم شہریوں کا خون پانی کی طرح بہایا جارہا ہے، 15 سے 20 افراد کی ہلاکت معمول بن کر رہ گئی ہے۔ پولیس، رینجرز، انتظامیہ اور حساس ادارے خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں، دہشتگرد قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکاروں کی ناک کے نیچے آگ اور خون کا کھیل کھیل رہے ہیں اور کوئی انہیں پوچھنے والا نہیں۔

انہوں نے کہا کہ کراچی کی صورتحال پر آج ہر محب وطن شخص افسردہ اور دل گرفتہ ہے، روزانہ درجنوں ماؤں کی گود اجاڑی جا رہی ہے اس صورتحال پر جماعت اسلامی نے وزیراعلیٰ سندھ سے بھی ملاقات کی اور امن و امان کے قیام کیلئے ہر ممکن تعاون کی یقین دہانی کرائی مگر ایسا محسوس ہوتا ہے کہ حکومت کو شہر کے امن سے کوئی سروکار نہیں۔ مفاہمت کے نام پر دہشتگردوں کو حکومت میں شامل کرلیا گیا ہے اور یہ دہشتگرد کھلے عام پورے شہر میں قتل و غارت گری کا بازار گرم کر رہے ہیں، شہر کراچی متقل گاہ میں تبدیل کیا جا رہا ہے اور حکمران چین کی بانسری بجا رہے ہیں۔

محمد حسین محنتی نے کہا کہ شہر میں بدامنی کی براہ راست ذمہ داری پیپلز پارٹی، متحدہ قومی موومنٹ اور اے این پی پر عائد ہوتی ہے جو حکومت شہریوں کے جان و مال عزت و آبرو کو تحفظ فراہم نہ کرسکے اسے حکومت کرنے کا کوئی حق نہیں۔ انہوں نے کہا کہ جب تک موجودہ حکمران مفاہمت کی سیاست کے نام پر دہشتگردی کی سرپرستی بند نہیں کریں گے شہر کا امن بحال نہیں ہوگا۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ جماعت اسلامی کے رہنما عبدالرشید فاروقی کے قاتلوں کو گرفتار کیا جائے اور ان کی یاد میں تعمیر کی جانے والی یادگاری چوک منہدم کرنے والوں کے خلاف تادیبی کارروائی کی جائے۔
خبر کا کوڈ : 191520
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش