0
Wednesday 19 Sep 2012 23:18

مختلف مذاہب کے رہنماوں کا اقوام متحدہ سے گستاخانہ فلم پر پابندی، پروڈیوسر کے خلاف مقدمہ درج کرنے کا مطالبہ

مختلف مذاہب کے رہنماوں کا اقوام متحدہ سے گستاخانہ فلم پر پابندی، پروڈیوسر کے خلاف مقدمہ درج کرنے کا مطالبہ
اسلام ٹائمز۔ مختلف مذاہب سے تعلق رکھنے والے رہنماوں نے اقوام متحدہ سے گستاخانہ امریکی فلم پر فوری پابندی عائد کرنے اور اس کے بنانے والوں پر مقدمہ چلانے کا مطالبہ کیا ہے۔ لاہور میں کونسل برائے بین المذاہب مکالمہ زیر اہتمام احترام مذہب سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم کے مشیر برائے مذہبی ہم آہنگی اور آل پاکستان مینارٹیز کے چیئرمین ڈاکٹر پال بھٹی نے کہا ہے کہ حکومت پاکستان جلد اقوام متحدہ سے گستاخانہ فلم جیسے گھناﺅنے جرائم کی روک تھام کیلئے رابطہ کررہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل سے ملاقات کا وقت مقرر کر لیا گیا ہے اور ان کی طرف سے دعوت بھی موصول ہو چکی ہے۔

اس موقع پر مسیحی برادری کی طرف سے گستاخانہ فلم کی بشپ فرانسس شاہ نے مذمت کرتے ہوئے اسے عالمی امن تباہ کرنے کی سازش قرار دیا اور اس پر مکمل پابندی کا مطالبہ کیا۔ فادر عنایت برنارڈ نے ملعون امریکی پادری ٹیری جونز سے اظہار لاتعلقی کرتے ہوئے کہا کہ کوئی مسیحی ایسی گھٹیا حرکت کا مرتکب نہیں ہو سکتا۔ انہوں نے کہا کہ قرآن مجید کو جلانے والے اور رسول اللہ (ص) کی گستاخانہ فلم بنانے والے انسان کہلوانے کے بھی قابل نہیں۔

علامہ ایاز ظہیر ہاشمی نے اپنے خطاب میں پوپ سے ملعون پادری ٹیری جونز کو مسیحیت سے نکالنے کی اپیل کی۔ سیمینار میں ایک قرارداد کے ذریعے گستاخانہ فلم کی پر زور مذمت کرتے ہوئے اقوام متحدہ سے گستاخانہ واقعات کی روک تھام اور انیبا کرام (ع) کی اہانت روکنے کے لئے قانون سازی، زبر دستی مذہب تبدیل کروانے کو روکنے اور نصاب تعلیم میں مذہبی ہم آہنگی کو شامل کرنے کے مطالبات کئے گئے۔
خبر کا کوڈ : 196899
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش