0
Wednesday 3 Feb 2010 12:21

شمالی وزیرستان،8 جاسوس طیاروں کے 18 میزائل حملے،29 افراد ہلاک متعدد زخمی

شمالی وزیرستان،8 جاسوس طیاروں کے 18 میزائل حملے،29 افراد ہلاک متعدد زخمی
شمالی وزیرستان،دتہ خیل:شمالی وزیرستان کے علاقے میران شاہ،دتہ خیل روڈ پر 8 امریکی جاسوس طیاروں نے 5 جگہوں پر 18 میزائل حملے کئے جس کے نتیجے میں 29 افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہو گئے جبکہ میزائل حملوں سے کئی گھروں کو بھی نقصان پہنچا ہے۔ذرائع کے مطابق منگل کی شام شمالی وزیرستان کے مختلف علاقوں دریقان،توت نرائی،محمد خیل میں 18 میزائل حملے کئے گئے جس کے نتیجے میں 29 افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہو گئے،زخمیوں میں بعض کی حالت نازک ہے جس سے ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ہے۔ ذرائع کے مطابق دریقان میں پانچ،توت نرائی میں پانچ،محمد خیل میں 2 اور امدادی کاموں میں مصروف قبائلیوں پر 2 میزائل حملے کئے گئے۔ بعض علاقوں میں مواصلاتی نظام نہ ہونے کی وجہ سے صحیح جانی نقصان کی اطلاع موصول نہیں ہو سکیں۔
 واضح رہے کہ 2010ء میں ہونے والا یہ 13واں حملہ ہے،میزائل حملوں کی آوازیں میرانشاہ اور میر علی میں بھی سنی گئیں،حملوں کے بعد 10 سے 12 جاسوس طیارے مسلسل رات گئے تک پروازیں کرتے رہے،حملوں کے بعد علاقے میں خوف و ہراس پھیل گیا۔ذرائع کے مطابق امریکی ڈرون حملے میں اسی جگہ کو نشانہ بنایا گیا جہاں قبائلیوں نے امریکی جاسوس طیارہ گرایا تھا۔قبائلیوں نے فائرنگ کر کے جاسوس طیاروں کو نشانہ بنانے کی کوشش بھی کی۔امریکی فوجی ذرائع کے مطابق ڈرون حملے میں القاعدہ کے کسی اہم رہنما کی ہلاکت کا امکان ہے۔مکان کے ملبے تلے بھی لوگوں کے دبے ہونے کا خدشہ موجود ہے۔مقامی آبادی کے مطابق علاقے میں ڈرون طیاروں کی پرواز کافی دیر سے جاری تھیں،جس کی وجہ سے لوگوں میں خوف و ہراس پایا جا رہا تھا۔یاد رہے کہ 29 جنوری کی شب کو بھی اسی علاقہ میں ڈرون میزائل فائر کئے گئے تھے اور اس حملے میں بھی 5 افراد ہلاک ہوئے تھے۔
دریں اثناء برطانوی چیف آف ڈیفنس ایئر چیف مارشل سرجوک اسٹیروپ نے کہا ہے کہ برطانیہ نے پاکستان،افغانستان سرحد پر ایسی تمام کارروائیوں کی مخالفت کی ہے جن میں پاکستان کی مرضی شامل نہ ہو۔لندن میں نجی ٹی وی کے پروگرام میں اظہار خیال کرتے ہوئے برطانوی چیف آف ڈیفنس نے کہا کہ برطانیہ نے امریکہ کو ڈرون حملوں سمیت ان تمام کارروائیوں سے اجتناب برتنے کی تاکید کی ہے جن سے پاکستان کے سرحدی علاقے عدم استحکام سے دوچار ہو سکتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ بین الاقوامی برادری کو پاکستان کی خواہش اور ضرورت کے مطابق امداد مہیا کرنی چاہئے۔ برطانوی چیف آف ڈیفنس کا کہنا تھا کہ پاکستان کو دہشت گردی کے خلاف جنگ میں شدید مشکلات کا سامنا ہے اور ان چیلنجز سے نمٹنے کے لئے پاکستان کو فوری امداد مہیا کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اور افغانستان دو مختلف ملک ہیں اور یہاں مداخلت کاروں سے نمٹنے کے لئے مختلف لائحہ عمل اپنانا ہو گا۔

خبر کا کوڈ : 19745
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش