1
0
Friday 5 Feb 2010 10:04

پاکستان،آزاد کشمیر سمیت دنیا بھر میں یوم یکجہتی کشمیر آج منایا جا رہا ہے،سرینگر میں کرفیو

پاکستان،آزاد کشمیر سمیت دنیا بھر میں یوم یکجہتی کشمیر آج منایا جا رہا ہے،سرینگر میں کرفیو
سرینگر،مظفرآباد،لاہور:پاکستان،آزاد و مقبوضہ کشمیر سمیت دنیا بھر میں یوم یکجہتی کشمیر آج پورے جوش و جذبہ کے ساتھ منایا جائے گا۔اس حوالے سے تقریبات منعقد ہوں گی اور جلسے،جلوس اور ریلیاں نکالی جائیں گی اور دنیا کی توجہ اس مسئلے کی جانب مبذول کرانے کے لئے انسانی ہاتھوں کی زنجیر بنائی جائے گی۔بھارتی فوج نے سرینگر میں کرفیو نافذ کر کے کئی کشمیری رہنماوں کو گرفتار کر لیا۔حریت کانفرنس اقوام محدہ کے مبصر کے دفتر کی طرف احتجاجی مارچ کریں گی جبکہ صدر،وزیراعظم نے اپنے پیغامات میں کہا کہ کشمیری عوام کی حمایت جاری رکھیں گے۔تفصیلات کے مطابق یوم یکجہتی کشمیر پر ملک بھر میں عام تعطیل ہو گی۔اس موقع پر تمام سیاسی و سماجی جماعتیں اور ہر مکتبہ فکر سے تعلق رکھنے والے افراد مختلف پروگراموں اور تقریبات میں بھرپور حصہ لیں گے۔ٹھیک دس بجے سائرن بجائے جائیں گے اور ایک منٹ کی خاموشی اختیار کی جائے گی بعدازاں یکجہتی کشمیر کے سلسلہ میں جلوس نکالے جائیں گے۔یوم یکجہتی کشمیر کے موقع پر پاکستان اور آزاد کشمیر کے مختلف علاقوں میں انسانی ہاتھوں کی زنجیر بنائی جائے گی۔ اس موقع پر سکیورٹی کے سخت اقدامات کئے گئے ہیں،لاہور میں ڈیڑھ درجن تنظیمیں جلوس،ریلیاں نکالیں گی۔دوسری طرف مقبوضہ کشمیر پولیس نے حریت کے دونوں دھڑوں سے وابستہ سرکردہ لیڈران کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔شبیر شاہ کو بھارتی فوج نے پہلے ہی گرفتار کر لیا ہے۔نیشنل فرنٹ چیئرمین نعیم احمد خان کو انکے گھر اور ڈیموکریٹک پولیٹیکل موومنٹ کے چیئرمین فردوس احمد شاہ کو چھاپے کے دوران گرفتار کیا گیا۔
علاوہ ازیں کشمیری نوجوان کی شہادت پر وادی میں کل تیسرے روز بھی مکمل ہڑتال رہی،جھڑپوں کے دوران 3 فوجی اور 13 پولیس اہلکاروں سمیت 35 افراد زخمی ہوئے جبکہ ڈائریکٹر ایگریکلچر کی گاڑی کو چکنا چور کر دیا گیا،تحریک آزادی کشمیر کو کچلنے کےلئے ریاستی پولیس کو مزید دو درجن بلٹ پروف گاڑیاں مہیا کروائی جا رہی ہیں۔حریت کانفرنس نے 8 فروری کو اقوام متحدہ کے مبصر کے دفتر کی طرف ایک احتجاجی مارچ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔صدر زرداری، وزیراعظم گیلانی نے اپنے پیغامات میں کہا کہ عالمی برادری بھی کشمیری عوام پر ڈھائے جانے والے مظالم اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے خاتمے کے لئے اپنا کردار ادا کرے۔کشمیری بھائیوں کی جدوجہد میں ہم ان کے ساتھ برابر کے شریک ہیں۔جنہوں نے آزادی کے لئے اپنی جانیں نچھاور کر دی ہیں۔ہم کشمیری عوام کی قربانیوں کو خراج عقیدت پیش کرتے ہیں،یہ قربانیاں رائیگاں نہیں جائیں گی۔انہوں نے کہا کہ پاکستان مسئلہ کشمیر کے پرامن اور منصفانہ حل کے لئے اپنی کوششیں جاری رکھے گا۔
اسلام آباد:آج پاکستانی قوم کشمیری بھائیوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کا دن منا رہی ہے۔نائن الیون کے بعد اس خطے میں دہشت گردی کے خلاف شروع کی گئی جنگ کے دوران کشمیر میں آزادی کی تحریک متاثر ہوئی۔امریکا میں سانحہ نائن الیون کے بعد دہشت گردی کے خلاف جنگ میں فرنٹ لائن اسٹیٹ کا کردار ادا کرنے والے پاکستان کو جہاں کئی دیگر معاملات پر سخت نقصان اٹھانا پڑا وہاں کشمیر کی وہ تحریک آزادی بھی بری طرح متاثر ہوئی جس کے ساتھ پاکستانی عوام کی ایک خاص نظریاتی وابستگی تھی۔امریکا نے بظاہر نائن الیون کے واقعے پر افغانستان کی سرزمین کو مورد الزام ٹھہرایا لیکن دہشت گرد تنظیموں کی فہرست میں ان تمام پاکستانی تنظیموں کو بھی شامل کر دیا جو کشمیر میں بھارتی جارحیت کے خلاف سرگرم تھیں۔مبصرین کا کہنا ہے کہ حکومت پاکستان کا کشمیر ایشو کو پس پشت ڈالنے سے کشمیری قوم کو مایوسی ہوئی ہے۔ کشمیر کے لئے کام کرنے والی کچھ تنظیمیں کالعدم ہوگئیں جبکہ مذہبی جماعتوں نے نائن الیون کے بعد اپنے آپ کو تحریک آزادی کشمیر کیلئے صرف بیانات تک محدود کر دیا۔مذہبی جماعتوں کے رہنما بھی یہ تسلیم کرتے ہیں کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں امریکا کا ساتھ دینے والے حکمرانوں کی وجہ سے یہ تحریک متاثر ہوئی ہے۔ پانچ فروری کو یوم یکجہتی کشمیر پرجوش انداز میں منانے سے مقبوضہ کشمیر کے بھائیوں کو جتنی خوشی ہوتی ہے،وہاں اگلے ہی روز اس ایشو کو دوبارہ سردخانے میں ڈال دینے پر انہیں اتنی ہی مایوسی ہوتی ہے۔

خبر کا کوڈ : 19853
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

United States
Sueprlby illuminating data here, thanks!
ہماری پیشکش