0
Wednesday 27 Jan 2010 14:44

بھارتی یوم جمہوریہ پر کشمیریوں کا یوم سیاہ،مظاہرے،ریلیاں،مقبوضہ وادی میں ہڑتال،سرینگر میں بھارتی ترنگا نہ لہرایا جا سکا

بھارتی یوم جمہوریہ پر کشمیریوں کا یوم سیاہ،مظاہرے،ریلیاں،مقبوضہ وادی میں ہڑتال،سرینگر میں بھارتی ترنگا نہ لہرایا جا سکا
نئی دہلی،سری نگر،اسلام آباد:پاکستان سمیت دنیا بھر میں کشمیریوں نے بھارتی یوم جمہوریہ کو یوم سیاہ کے طور پر منایا۔سرینگر کے لال چوک میں 19برس بعد یوم جمہوریہ پر بھارتی قومی پرچم نہیں لہرایا گیا۔سرینگر کے شہریوں نے ہڑتال کی کال کا بھرپور جواب دیا،وہ گھروں سے باہر نہیں آئے،اس موقع پر جلسے،جلوسوں اور ریلیوں سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے تحریک آزادی کو جاری رکھنے کا عزم ظاہر کیا۔مقبوضہ کشمیر میں مکمل ہڑتال کی گئی اور جلوس نکالے گئے۔بھارت کے 61 ویں یوم جمہوریہ کے موقع پر ملک بھر میں انتہائی سخت حفاظتی انتظامات کئے گئے تھے۔پریڈ کے راستے کے اوپر فضائیہ کے ہیلی کاپٹر مسلسل گشت کرتے رہے۔مختلف مقامات پر طیارہ شکن توپیں تیاری کی حالت میں رکھی گئی تھیں۔پریڈ راشٹر پتی بھون سے شروع ہو کر چاندنی چوک میں ختم ہوئی۔ذرائع کے مطابق حفاظتی ڈیوٹی پر 18 ہزار سکیورٹی اہلکار تعینات تھے جن میں انتہائی تربیت یافتہ نیشنل سکیورٹی گارڈ کے کمانڈو شامل تھے۔پریڈ جن علاقوں سے ہو کر گزری،اس کے آس پاس کے علاقوں کو رات گئے ہی سیل کر دیا گیا تھا،اونچی عمارتوں پر ماہر نشانہ باز تعینات تھے۔لوگوں کی آمد و رفت پر نگاہ رکھنے کے لئے جگہ جگہ سی سی ٹی وی کیمرے نصب کئے گئے تھے۔شہر میں مختلف مقامات پر ناکہ بندی کی گئی۔دوپہر تک زیر زمین چلنے والی میٹرو ریل بند رہی،ہوائی اڈے پہلے سے ہی مکمل الرٹ رہے۔آسام سے رات میں چلنے والی ٹرینیں منسوخ کر دی گئیں۔
مقبوضہ کشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین سید علی گیلانی کی اپیل پر مکمل ہڑتال کی گئی اور یوم سیاہ منایا گیا۔ اس موقع پر مقبوضہ کشمیر کے تمام ضلعی ہیڈ کوارٹرز پر جلسے جلوس اور ریلیاں منعقد کی گئیں جن سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے بھارت کی طرف سے مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی پامالیوں کی مذمت کی اور کہا کہ بھارت کے جمہوری دعوے بے بنیاد ہیں۔بھارت میں اقلیتوں کے ساتھ ناروا سلوک کیا جا رہا ہے اور انسانی حقوق کی پامالیاں کی جا رہی ہیں۔کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین سید علی گیلانی نے کہا کہ بھارت کو یوم جمہوریہ منانے کا کوئی حق نہیں۔اس لئے کہ بھارت میں آباد اقلیتیں غیر محفوظ ہیں۔کشمیریوں کی تحریک آزادی مبنی برحق ہے۔بھارت کشمیریو ںسے کئے گئے وعدے پورے کرے۔ اقوام متحدہ کشمیر سے متعلق اپنی قرار دادوں کو عملی جامہ پہنائے۔ 
آزاد کشمیر میں بھی بھارتی یوم جمہوریہ کو یوم سیاہ کے طور پر منایا گیا۔ آزاد کشمیر کے تمام ضلعی ہیڈ کوارٹرز پر احتجاجی ریلیاں اور جلسے منعقد کئے گئے۔مظفر آباد میں آزاد کشمیر کی سیاسی جماعتوں اور حریت کانفرنس کے زیر اہتمام احتجاجی ریلیاں اور جلوس نکالے گئے۔جن سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کہا کہ بھارت کے جمہوری دعوے جھوٹ کا پلندہ ہیں۔مقبوضہ کشمیر میں معصوم کشمیریوں کا قتل عام بھارت کے جمہوری چہرے پر بدنما داغ ہے۔اقوام عالم کو چاہیے کہ وہ بھارتی ہٹ دھرمی کا نوٹس لے اور کشمیریوں کی رائے کی روشنی میں انہیں حق خودارادیت دیا جائے۔
سرینگر میں ہڑتال کے دوران تمام کاروباری اور تعلیمی مراکز بند رہے اور سڑکوں پر ٹریفک بھی نہ ہونے کے برابر تھی جبکہ بھارتی فوج نے بخشی سٹیڈیم کو مکمل طور پر سیل کر دیا تھا اور اردگرد کے راستوں پر خصوصی کمانڈوز تعینات تھے۔حریت کانفرنس (ع) کے سینئر رہنما اور ڈیمو کریٹک فریڈم پارٹی کے سربراہ شبیر احمد شاہ کو پولیس نے گزشتہ روز راجپورہ پلوامہ جاتے ہوئے گرفتار کر لیا۔اس سلسلے میں ڈیمو کریٹک فریڈم پارٹی کی طرف سے موصولہ بیان کے مطابق شبیر احمد شاہ نے گرفتار ہونے سے قبل وہاں موجود لوگوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کیا یہی بھارت کی جمہوریت ہے کہ کشمیر میں سکیورٹی کے نام پر نہتے اور معصوم لوگوں کا قتل عام کیا جائے۔
کشمیر سنٹر لاہور کے زیر اہتمام بھارت کے یوم جمہوریہ کے موقع پر کشمیری عوام نے ایک احتجاجی مظاہرہ کیا،جس میں آزادکشمیر کی سیاسی اور سماجی جماعتوں کے کارکنوں نے شرکت کی۔ اس موقع پر ڈائریکٹر کشمیر سنٹر مرزا صادق جرال،ممبر کشمیر اسمبلی غلام محی الدین دیوان،ممبر سابقہ وزیر مولانا محمد شفیع جوش،ملک غلام قادر،سردار عزیز،سردار مشتاق احمد ایڈووکیٹ،راجہ محمد اشرف ایڈووکیٹ،راجہ محمد رفیق،حاجی اقبال قریشی،فیصل نازکی،محمد فاروق آزاد اور دیگر مقررین نے کہا کہ مسئلہ کشمیر جنوبی ایشیا اور بالخصوص پاکستان اور بھارت کے درمیان ایک چنگاری ہے جو کسی بھی وقت ایک بڑی جنگ کا پیش خیمہ ہو سکتی ہے۔مظفرآباد میں اقوام متحدہ کے دفاتر میں جا کر مظاہرین نے یادداشت پیش کی۔ یادداشت میں بھارت کو بتایا گیا تھا کہ وہ کشمیری عوام کو قتل تو کر سکتا ہے،لیکن حق خودارادیت کی صداقت پر مبنی آواز کو دبا نہیں سکتا۔ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کو میمورنڈم کے ذریعے کشمیری عوام کو حق خودارادیت دلانے کی ضرورت کا احساس دلایا گیا تھا۔اسلام آباد میں بھی بھارتی یوم جمہوریہ کیخلاف احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔
بھارتی یوم جمہوریہ کی تقریب میں صدر پرتیبھا پٹیل،وزیراعظم منموہن سنگھ اور فوجی سربراہوں نے شرکت کی۔اس موقع پر اگنی،پرتھوی،میزائلوں،جدید ٹینکوں اور راکٹ لانچروں کی نمائش بھی کی گئی۔کل جماعتی حریت کشمیر رابطہ کمیٹی کے زیر اہتمام برمنگھم میں بھارتی قونصلیٹ کے سامنے کشمیری اور پاکستانی کمیونٹی نے زبردست احتجاجی مظاہرہ کیا۔اس دن کو یوم دعا کے طور پر منایا گیا۔برمنگھم اور مڈ لینڈ کے مختلف شہروں سے کشمیری عوام کے سرکردہ رہنماﺅں اور کارکنوں نے مظاہرے میں شرکت کی۔مظاہرے کے دوران زبردست نعرہ بازی کی کشمیر میں قتل عام،مسئلہ کشمیر کو اقوام متحدہ کی قرار دادوں کے تحت حل کرنے،خواتین کی عصمت دری بند کرو،کشمیریوں کا قتل عام بند کرو،بھارت ایک دہشت گرد ملک ہے،ایک لاکھ کشمیری بھارت کی دہشت گردی کا شکار ہوئے ہیں۔کشمیر سے بھارتی فوج نکل جائے،کشمیریوں کو اپنے مستقبل کا فیصلہ کرنے کا حق دیا جائے،عالمی برادری مسئلہ کشمیر کو حل کرنے میں اپنا کردار ادا کرے،کے نعرے لگائے گئے۔مظاہرین نے مختلف بینرز اور پلے کارڈ اٹھا رکھے تھے۔مظاہرین نے مطالبہ کیا کہ بھارت کو دہشت گرد ملک قرار دیا جائے۔
خبر کا کوڈ : 19376
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش