0
Friday 5 Feb 2010 21:26

کراچی میں دو بم دھماکے،25 افراد جاں بحق 70 سے زائد زخمی، دھماکے خودکش نہیں تھے،ایس ایس پی

کراچی میں دو بم دھماکے،25 افراد جاں بحق 70 سے زائد زخمی، دھماکے خودکش نہیں تھے،ایس ایس پی
کراچی:کراچی میں عزاداروں کی بس پر خودکش حملے اور جناح اسپتال کے ایمر جنسی گیٹ کے باہر ہونے والے بم دھماکے میں پچیس افراد جاں بحق اور متعدد زخمی ہو گئے۔جاں بحق اور زخمی ہونے والوں میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں۔حکومت سندھ نے جاں بحق ہونے والے افراد کے ورثا کی امداد کے لیے فی کس پانچ لاکھ روپے اور زخمیوں کی امداد کے لیے فی کس اہک لاکھ روپے دینے کا اعلان کیا ہے۔منی بس میں سوار عزادار چہلم کے مرکزی جلوس میں شرکت کیلئے جا رہے تھے کہ شاہراہ فیصل پر ایف ٹی سی پل کے قریب بس سے موٹر سائیکل ٹکرانے سے زوردار دھماکہ ہوا۔ دھماکے کے نتیجے میں تیرہ افراد جاں بحق اور پچاس سے زیادہ زخمی ہو گئے۔زخمیوں کو فوری طور پر جناح اسپتال منتقل کیا گیا۔
زخمیوں اور جاں بحق ہونے والوں کی میتوں کو جناح اسپتال منتقل کیا جا رہا تھا کہ اس دوران اسپتال کی ایمرجنسی کے سامنے دوسرا دھماکہ ہو گیا۔جس کے نتیجے میں صدر ٹاؤن کے یو سی ناظم سمیت دس افراد جاں بحق اور متعدد افراد زخمی ہو گئے۔دھماکے سے ایمرجنسی وارڈ کے شیشے ٹوٹ گئے اور گیٹ مکمل طور تباہ ہو گیا۔ زخمیوں میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں۔متعدد زخمیوں کی حالت تشویشناک بتائی جاتی ہے۔اسپتال میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ہے۔صدر آصف علی زرداری اور وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی نے کراچی میں چہلم کے موقع پر ہونے والے دھماکوں کی مذمت کرتے ہوئے واقعے کی تحقیقات کا حکم دے دیا ہے۔جب کہ وفاقی وزیر داخلہ رحمان ملک نے آئی جی سندھ سے رپورٹ طلب کر لی ہے۔
وزیر اعلی سندھ قایم علی شاہ اور وزیر داخلہ ذوالفقار مرزا نے بھی دھماکے کی سی سی پی او کراچی سے رپورٹ طلب کی ہے۔ متحدہ قومی موومنٹ کے قائد الطاف حسین نے بے گناہ عزاداران پر خودکش حملہ کو کھلی دہشت گردی قرار دیا ہے۔گورنر سندھ،صوبائی وزیر صحت ڈاکٹر صغیر احمد،فاروق ستار،بابر غوری،جماعت اسلامی کے امیر منور حسین،مسلم لیگ سندھ کے صدرغوث بخش خان مہر ،جنرل سیکریٹری حلیم عادل شیخ سمیت دیگر سیاسی اور مذہبی جماعتوں کے رہنماوں نے واقعے کی سخت مذمت کرتے ہوئے گہرے دکھ اور افسوس کا اظہارکرتے ہوئے عوام سے پر امن رہنے کی اپیل کی ہے۔
دھماکے خودکش نہیں تھے،ایس ایس پی
کراچی:ایس ایس پی عمر خطاب نے کہا ہے کہ کراچی میں ہونے والے دونوں بم دھماکے خودکش نہیں تھے۔آج نیوز سے خصوصی بات چیت کے دوران عمر خطاب نے کراچی دھماکوں کی نوعیت کے حوالے سے کہا کہ شہر میں ہونے والے دونوں دھماکے خودکش نہیں تھے، دھماکوں میں موبائل فون استعمال کیا گیا۔دھماکوں میں دو موبائل استعمال ہوئے۔انہوں نے مزید کہا کہ شہر میں ہونے والے دھماکوں میں ایک ہی گروپ ملوث ہے اس گروپ کے کچھ لوگ پہلے ہی پکڑے جا چکے ہیں۔عمر خطاب نے بتایا کہ یوم عاشور کے دھماکے اور آج کے دھماکوں میں مماثلت پائی جاتی ہے۔ ایس ایس پی عمر خطاب نے کہا ہے کہ یوم عاشور پر ہونے والے بم دھماکے کے چار ملزمان گرفتار کئے جا چکے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ملزمان کے تانے بانے القاعدہ اور وانا سے ملتے ہیں۔
خبر کا کوڈ : 19866
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش