0
Tuesday 16 Feb 2010 12:05

جمہوریت کو کوئی خطرہ نہیں،فیصلے درست بھی ہوسکتے ہیں اور غلط بھی،عدالت میں موقف پیش کرینگے،وزیراعظم گیلانی

جمہوریت کو کوئی خطرہ نہیں،فیصلے درست بھی ہوسکتے ہیں اور غلط بھی،عدالت میں موقف پیش کرینگے،وزیراعظم گیلانی
راولپنڈی:وزیراعظم سید یوسف رضا گیلانی نے کہا ہے کہ ججوں کی تقرری کے فیصلہ سے جمہوریت کو کوئی خطرہ نہیں اور نہ ہی اداروں کو،فیصلے درست بھی ہوسکتے ہیں اور غلط بھی،اس حوالے سے عدالت میں موقف پیش کریں گے۔اتوار کو یہاں یتیم اور بے سہارا بچوں کیلئے قائم ایس او ایس چلڈرن ولیج کے دورہ کے موقع پر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ایس کوئی غلطی نہیں کی جس کی اصلاح نہ ہوسکے،عدلیہ کے ساتھ معاملات کوئی مسئلہ کشمیر نہیں جو حل نہ ہوں سکیں اور ملک میں ایمرجنسی کے نفاذ سے متعلق اطلاعات غیر مصدقہ ہیں۔انہوں نے کہا کہ چیف آف آرمی اسٹاف اور ڈی جی آئی ایس آئی کی مدت ملازمت میں توسیع کے متعلق فیصلے پر وزیراعظم نے کہا کہ اس حوالے سے فیصلہ وقت آنے پر کیا جائیگا،کوئی بات چھپائی نہیں جائیگی اور تمام ایشوز کو حل کر لیں گے۔وزیراعظم نے مزید کہا کہ میڈیا ہمیں ایک دوسرے کا مخالف نہیں سمجھے،سسٹم مضبوط ہے اور ملک،جمہوریت اور نظام کو کوئی خطرہ نہیں ہے،سب اپنے اپنے دائرہ اختیار میں کام کر رہے ہیں۔لاہور ہائیکورٹ کے دو جسٹسز کے حوالے سے پیدا ہونے والے بحران سے متعلق مختلف سوالات پر وزیراعظم نے کہا کہ حکومت نے ایک فیصلہ کیا،جس کی مختلف ماہرین مختلف تشریح کر رہے ہیں۔بطور چیف ایگزیکٹو اس معاملے پر ایڈوائس دینا ان کا کام تھا اور انہوں نے عدالت عظمیٰ کی جانب سے بھیجے گئے نام دوبارہ غور و خوض کیلئے عدالت عظمیٰ بھجوائے گئے جو اسی طرح واپس بھیج دیئے گئے۔اس سوال پر کہ آیا بعض ماہرین کہہ رہے ہیں کہ موجودہ بحران پر عدالت صدر اور وزیراعظم کو نااہل قرار دے سکتی ہے تو انہوں نے کہا کہ فیصلہ کرنا عدالت کا کام ہے،ہم اپنا موقف عدالت میں پیش کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہم جذباتی قوم ہیں،ہمارے ملک میں زیادہ عرصہ مارشل لاء رہا اور جمہوریت کو پنپنے کا موقع نہیں ملا۔ہم میڈیا ایکٹیوزم اور عدالتی ایکٹیوزم کا خیر مقدم کرتے ہیں۔انہوں نے ہنگامی حالت نافذ کئے جانے کی اطلاعات کو مسترد کرتے ہوئے کہا یہ محض ڈس انفارمیشن ہے،میں ملک کا چیف ایگزیکٹو ہوں اور یہاں بے سہارا بچوں کے ساتھ وقت گزار رہا ہوں۔میاں نواز شریف کے ساتھ حالیہ ملاقات کے حوالے سے ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ انہوں نے فلسطینی صدر کے اعزاز میں دیئے جانے والے عشائیہ میں انہیں شرکت کی دعوت دی تھی اور اس موقع پر ان سے موجودہ صورتحال پر تفصیلی تبادلہ خیال ہوا۔چیف آف آرمی سٹاف اور ڈی جی آئی ایس آئی کی مدت ملازمت میں توسیع کے متعلق فیصلے کے بارے میں وزیراعظم نے کہا کہ اس حوالے سے کوئی بھی فیصلہ وقت آنے پر کیا جائے گا اور جب کوئی فیصلہ کریں گے تو چھپائیں گے نہیں سب کو پتا چل جائے گا۔ وزیراعظم نے بتایا کہ اٹارنی جنرل نے اتوار کی صبح ان سے ملاقات کی ہے اور انہیں موجودہ صورتحال کے بارے میں بریفنگ دی ہے اور وہ چیف جسٹس سے بھی ملے۔
خبر کا کوڈ : 20389
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش