0
Wednesday 10 Feb 2010 11:12

دہشت گرد گمراہی کا راستہ چھوڑ دیں،دہشت گردوں کیلئے دو ہی راستے ہیں،راہ راست یا پھر موت،پاکستان کی سرزمین ان کے لئے تنگ ہو چکی ہے،گیلانی

دہشت گرد گمراہی کا راستہ چھوڑ دیں،دہشت گردوں کیلئے دو ہی راستے ہیں،راہ راست یا پھر موت،پاکستان کی سرزمین ان کے لئے تنگ ہو چکی ہے،گیلانی
اسلام آباد:وزیراعظم یوسف رضا گیلانی نے کہا ہے کہ قوم کو دہشت گردی کے کینسر سے نجات دلا کر دم لیں گے،تمام ریاستی ادارے آئینی حدود میں رہتے ہوئے اپنے فرائض سرانجام دیں،شخصیات کی بجائے اداروں کے استحکام پر یقین رکھتے ہیں،پارلیمانی پارٹی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ سیاست میں تعصب کی بجائے مفاہمت پر یقین رکھتے ہیں،گڈگورننس کی جانب پیشرفت کر رہے ہیں،کوئی الزام ثابت ہوئے بغیر صدر آصف علی زرداری نے جیل کاٹی،مگر انہوں نے پارٹی پر آنچ نہیں آنے دی،وہ وقت دور نہیں جب آئین پر سے آمروں کے لگائے گئے داغ مٹا دینگے،ممبئی حملوں کے بعد اپوزیشن نے مثبت کردار ادا کیا ہے۔آج کی اپوزیشن کل کی حکومت اور آج کی حکومت کل کی اپوزیشن ہے۔ بھارت سے تعلقات کے معاملے میں اپوزیشن کا رویہ مثبت رہا ہے ہم چاہتے ہیں کہ کوئی صوبہ دوسرے کے وسائل پر قبضہ نہ کرے۔ مسائل ورثہ میں ملے انہیں حل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ قومی وسائل کی جائز اور منصفانہ تقسیم چاہتے ہیں،دہشت گرد گمراہی کا راستہ چھوڑ دیں،دہشت گردوں کی کمرتوڑ دی ہے،دہشتگردی کے مسئلے سے غافل نہیں،دہشت گردوں کیلئے دو ہی راستے ہیں،راہ راست یا پھر موت۔ وہ ہتھیار ڈال دیں یا پھر موت کے لئے تیار ہو جائیں،پاکستان کی سرزمین ان کے لئے تنگ ہو چکی ہے،عدلیہ پوری آزادی سے کام کر رہی ہے،آئینی کمیٹی 1973ء کے آئین کی واپسی کیلئے کام کر رہی ہے،بعض عناصر حکومت کیلئے مشکلات پیدا کرنا چاہتے ہیں۔گڈگورننس کیلئے عوام کے رویہ میں تبدیلی ضروری ہے،جدید موٹر وے اور رابطہ سڑکیں جنوبی پنجاب تک لے جا رہے ہیں،سندھ میں چھوٹے ڈیم بنا کر ہاریوں کو مفت زمینیں دیں گے۔حکومت نے جو اقدامات کئے ہیں ان کو پروپیگنڈے سے ناکام نہیں بنایا جا سکتا،حقائق گواہی دے رہے ہیں کہ عوام کی بھاری اکثریت پیپلزپارٹی کو پسندیدگی کی نگاہ سے دیکھتی ہے،ملک کی تمام سیاسی جماعتوں نے غیرجمہوری لوگوں کے خلاف جدوجہد کی ہے،پیپلزپارٹی نے عوام کے ساتھ سیاسی تعلق کی قیمت چکائی ہے،ذوالفقار علی بھٹو شہید عوام سے تعلق چھوڑ کر اپنی زندگی بچا سکتے تھے،مگر انہوں نے ایسا نہیں کیا جبکہ محترمہ نے اپنی آخری سانس تک عوام سے رابطہ رکھا،صدر آصف علی زرداری نے الزام ثابت ہوئے بغیر زندگی کے کئی سال جیل میں کاٹے،اسی طرح دیگر رہنماﺅں نے بھی عوام کے ساتھ رابطے کیلئے قربانیاں دیں ہیں،ملک کے سیاسی حالات ایسی ڈگر پر ہیں کہ معمولی سی لغزش نقصان دہ ثابت ہو سکتی ہے،پارلیمنٹ کے اندر اور باہر عوامی لوگوں کا احترام کرتے ہیں اور ان کے جمہوری حق پر یقین رکھتے ہیں،اپوزیشن اپنا کردار درست طریقے سے ادا کر رہی ہے،دہشت گردی ممبئی حملوں کے بعد کی صورتحال میں اپوزیشن نے مثبت رویہ دکھایا ہے اگر اپوزیش کی جانب سے ملک کے مسائل کے حل کے لئے کوئی حکمت عملی پیش کی گئی تو میں اس کا خیر مقدم کروں گا۔انہوں نے کہا کہ مفاہمت کے فلسفے کے مثبت نتائج حاصل ہوئے ہیں،محترمہ نے اس فلسفے پر چلتے ہوئے میثاق جمہوریت کی شمع روشن کی،جس سے آمر کو ناکامی ہوئی موجودہ حکومت جمہوری فضا کو فروغ دے رہی ہے،جمہوری ادارے مستحکم ہو رہے ہیں،پارلیمنٹ کی بالادستی قائم ہے،عدلیہ آزادی سے اپنا کام کر رہی ہے،حکومت عدلیہ کے فیصلوں پر عمل درآمد کر رہی ہے،اس دور میں میڈیا کو جتنی آزادی حاصل ہے پہلے کبھی نہ تھی،آئینی اصلاحاتی کمیٹی کے اب تک 48 اجلاس ہو چکے ہیں وہ دن دور نہیں جب ہم آئین بنانے والوں کے سامنے سرخرو ہو جائیں گے،حکومت صوبوں میں وسائل کی تقسیم خصوصاً پانی کو متوازن طریقے سے حل کرنا چاہتی ہیں،خواہش ہے کہ کسی صوبے سے زیادتی نہ ہو اور نہ ہی کوئی صوبہ کسی کے ساتھ زیادتی کرے،صوبوں کو بھی چاہیے کہ ملک کے مفاد کا خیال رکھا جائے،حکومت قومی مسائل کی برابر تقسیم پر یقین رکھتی ہے جس کا ثبوت ساتویں این ایف سی ایوارڈ کا اعلان ہے ہم بلوچستان کے عوام کی محرومیوں کا ازالہ کریں گے،سرحد میں دہشت گردی کے متاثرین کے ازالے کے لئے اقدامات کر رہے ہیں اور ان کی مدد کر رہے ہیں،سندھ میں چھوٹے ڈیم بنائے جا رہے ہیں۔ جنوبی پنجاب میں موٹر وے اور سڑکوں کا سلسلہ پھیلایا جا رہا ہے تاکہ وہاں ترقی ہو جائے،حکومت گندم کے ساتھ چاول بھی خرید رہی ہے تاکہ کسانوں کو اس کا صحیح معاوضہ مل سکے،حکومت دہشت گردی سے غافل نہیں ہے کیونکہ یہ آئندہ نسلوں کی بقاء کا مسئلہ ہے۔ساری دنیا نے دہشت گردوں کی کمر ٹوٹتے دیکھی،دشمنوں کو معلوم نہیں کہ وہ کس سے ٹکرا بیٹھے ہیں،اب بھی ان سے کہتا ہوں کہ بُرائی کا راستہ چھوڑ دیں،ورنہ ان کے ساتھ وہی سلوک کیا جائے گا جو سوات اور مالاکنڈ میں کیا گیا ہے۔ 


خبر کا کوڈ : 20183
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش