0
Thursday 25 Oct 2012 04:51

کراچی میں قربانی کے جانوروں پر بھتہ وصولی کا کام جاری

کراچی میں قربانی کے جانوروں پر بھتہ وصولی کا کام جاری
اسلام ٹائمز۔ گینگ وار ملزمان نے علاقے کے تمام رہائشیوں کو پرچی کے ذریعے مطلع کیا ہے کہ قربانی کرنے والا ہر شخص جانور کی کھال کے ساتھ ساتھ گوشت بھی انھیں دے گا۔ کراچی میں عیدالاضحیٰ پر قربانی کے لئے آنے والےجانوروں پر بھی بھتہ خوری شروع ہوگئی ہے، جبکہ گینگ وار میں ملوث ملزمان کی جانب سے کھال اور گوشت کےمطالبے کے بعد اولڈ سٹی ایریا کے متعدد مکینوں نے قربانی کا ارادہ یا تو ترک کردیا ہے یا پھر وہ عارضی طور پر علاقہ چھوڑ کر چلے گئے ہیں۔ ایک نجی روزنامہ اخبار کی خبر کے مطابق لیاری کے علاقے کھڈا مارکیٹ، میمن سوسائٹی، موسیٰ لین، کھارادر، میٹھادر، جوڑیا بازار، لی مارکیٹ، نپیئر روڈ، گارڈن، نشتر روڈ سمیت اولڈ سٹی ایریا میں رہائش پزیر تاجر اور دیگر شہریوں نے عیدالاضحیٰ کے موقع پر قربانی کا ارادہ ترک کردیا۔ یہ بات کھارادر کے رہائشی ایک سنار حاجی الطاف میمن اور کپڑے کے تاجر حاجی اقبال میمن نے بتائی۔ انھوں نے بتایا کہ 2 ماہ سے گینگ وار کے ملزمان کھارادر اور اس سے متصل علاقوں میں قبضے کیلئے سرگرم ہیں۔

گینگ وار ملزمان نے علاقے کے تمام دفاتر، دکانوں، صرافہ بازار اور چھوٹے بڑے کیبن والوں سے پرچی کے ذریعے بھتہ لینا شروع کردیا تھا۔ گینگ وار ملزمان نے علاقے کے تمام رہائشیوں کو پرچی کے ذریعے مطلع کیا ہے کہ قربانی کرنے والا ہر شخص جانور کی کھال کے ساتھ ساتھ گوشت بھی انھیں دے گا۔ بعض نجی ٹی وی چینلز نے بھی اسی قسم کی خبریں نشر کی ہیں جن میں کہا گیا ہے کہ قربانی کے جانوروں پر اولڈ سٹی ایریا میں بھتہ وصول کیا جارہا ہے۔ علاقے کے ایک دیرینہ مکین عبدالشکور نظامانی نے بتایا کہ پچھلے سال بھی اس قسم کے کچھ واقعات ہوئے تھے جن میں ملزمان کی طرف سے مطالبہ کیا گیا تھا کہ وہ اپنے قربانی کے جانور کی مجموعی رقم کا نصف حصہ انہیں دیں ورنہ جانور کو گولی مار دی جائے گی۔ کچھ اور علاقہ مکینوں کا بھی یہی کہنا ہے کہ ملزمان اس بار بھی ایک لاکھ روپے کی گائے یا بکرے کی خریدی ہوئی رقم کا 10 فیصد بھتہ جبری وصول کررہے ہیں۔ اولڈ سٹی ایریا کے مکینوں میں اس وقت خوف پایا جاتا ہے۔

ادھر ناظم آباد چار نمبر کے ایک مکین حنیف نے میڈیا کو بتایا کہ ان کے علاقے میں پہلی دوسری تاریخ سے ہی قربانی کے جانوروں کو رکھنے کے لئے ٹینٹ اور شامیانے لگ گئے تھے اور لوگوں کی بڑی تعداد نے جانوروں کو ان شامیانوں میں رکھا ہوا تھا۔ تاہم، اتوار اور پیر کو سیاسی جماعتوں کی جانب قربانی کی کھالوں کے لئے جبری پرچیاں دیئے جانے کے بعد راتوں رات یہ ٹینٹ خالی ہوگئے۔ مکینوں کی طرف سے کہا جا رہا ہے کہ جانور ان کے رشتے داروں کے تھے جو وہ لوگ اپنے ساتھ لے گئے۔
خبر کا کوڈ : 206456
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش