0
Wednesday 31 Oct 2012 12:43

مدارس جوابی کاروائی پر مجبور ہوگئے تو حالات کنٹرول میں نہیں رہیں گے، قاری عثمان

مدارس جوابی کاروائی پر مجبور ہوگئے تو حالات کنٹرول میں نہیں رہیں گے، قاری عثمان
اسلام ٹائمز۔ جمعیت علماء اسلام کراچی کے امیر قاری محمد عثمان نے ضابطہ اخلاق کی دھجیاں اڑانے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ عید پر کورنگی، گلستان جوہر، ناظم آباد، سولجر بازار، اسلامیہ کالج، جمشید روڈ، رحمان پلازہ، مکی مسجد، جامع مسجد پیر کالونی، جامع مسجد سنہری مارٹن کوارٹر اور شہر کے دیگر علاقوں سے جامعہ علوم الاسلامیہ بنوری ٹاون اور دیگر مدارس کے مراکز سے اسلحہ کے زور سے کھالیں چھینی گئیں۔ کراچی کو دھشت گردوں کے حوالے کردیا گیا ہے۔ جہاں جنگل کا قانون ہے۔
 
انہوں نے کہا کہ مدارس دینیہ کی کھالیں چھیننا جہاں بدترین ظلم ہے وہاں ضابطہ اخلاق کی کھلی خلاف ورزی ہے۔ ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف فوری کاروائی عمل میں لائی جائے۔ دینی مدارس کی جڑیں عوام میں ہیں انہیں لاوارث نہ سمجھا جائے۔ اگر مدارس دینیہ کے محبین جوابی کاروائی پر مجبور ہوگئے تو حالات انتظامیہ کے کنٹرول میں نہیں رہیں گے۔ ضابطہ اخلاق کی خالق انتظامیہ غائب ہوگئی ہے اور فون نہ اٹھانا سوالیہ نشان ہے۔ قانون نافذ کرنے والے ادارے کب حرکت میں آئیں گے؟
خبر کا کوڈ : 207483
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش