0
Monday 19 Nov 2012 16:33

غزہ میں اسرائیلی جارحیت پر سیاسی و مذہبی جماعتوں کی خاموشی افسوسناک ہے، الطاف حسین

غزہ میں اسرائیلی جارحیت پر سیاسی و مذہبی جماعتوں کی خاموشی افسوسناک ہے، الطاف حسین
اسلام ٹائمز۔ متحدہ قومی موومنٹ کے قائد الطاف حسین نے کہا ہے کہ غزہ اور دیگر فلسطینی شہروں پر اسرائیل کی جانب سے بمباری ہو رہی ہے جن میں معصوم فلسطینی بچے، عورتیں، نوجوان اور بوڑھے شہید ہو رہے ہیں، آخر اقوام متحدہ کہاں ہے؟ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کہاں ہے؟ فلسطینیوں کے قتل عام پر او آئی سی کا کردار بھی نہایت شرمناک اور افسوسناک ہے جو فلسطینیوں کاقتل عام بند کرانے کیلئے محض نمائشی اجلاس کر رہی ہے۔ حکومت وقت کا فرض ہے کہ وہ اسرائیلی جارحیت کے خلاف بھرپور طریقے سے احتجاج کرے اور اقوام متحدہ اور سلامتی کونسل سے ڈٹ کر کہے کہ وہ فلسطینی عوام پر برسوں سے ہونے والے ظلم کو بند کرائیں ورنہ اقوام متحدہ کی رکنیت اپنے پاس رکھے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے غزہ اور دیگر فلسطینی شہروں پر اسرائیلی بمباری کے خلاف اسلام آباد میں ” فلسطین پر اسرائیلی جارحیت … اقوام عالم کی ذمہ داری “ کے عنوان سے ایم کیو ایم کے تحت منعقدہ کانفرنس سے ٹیلی فونک خطاب میں کیا۔ کانفرنس میں مختلف مکاتب فکر کے علمائے کرام، مفتیان کرام اور مشائخ عظام کے علاوہ مختلف سیاسی جماعتوں کے رہنماوٴں، دانشوروں، اینکر پرسنز، دینی و صحافتی تنظیموں اور این جی اوز کے نمائندوں، تاجروں اور مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے ٹیکنوکریٹس نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔ اس موقع پر ایم کیو ایم کی رابطہ کمیٹی کے ارکان، ایم کیو ایم کی سینٹرل ایگزیکٹو کونسل کے ارکان، ارکان اسمبلی اور ایم کیو ایم کے ذمہ داران بھی موجود تھے۔

الطاف حسین نے کہا کہ فلسطینیوں کے خلاف اسرائیلی جارحیت پر سیاسی جماعتوں و مذہبی جماعتوں کی خاموشی افسوسناک ہے۔ میرے سامنے مظلوم فلسطینیوں پر ظلم ہورہا ہے تو میں یہ دیکھ کر اس لئے خاموش نہیں رہ سکتا کہ اسرائیل بہت طاقتور ہے اور وہ مجھ تک پہنچ جائے گا۔ میں صرف اللہ تعالیٰ سے ڈرتا ہوں، ظلم کو ظلم کہتا رہوں گا۔ انہوں نے اعلان کیا کہ جلد ہی تمام مکاتب فکر کے عوام مل کر اسرائیلی جارحیت کے خلاف ایک پرامن احتجاجی جلوس نکالیں گے۔

اپنے خطاب میں الطاف حسین نے کہا کہ میں اللہ کی مخلوق کی حیثیت سے ان سے نفرت نہیں کرتا بلکہ ان سے بھی اسی طرح پیار کرتا ہوں جس طرح اپنے کلمہ گو مسلمان بھائیوں سے کرتا ہوں۔ ہمارے ذہنوں میں قادیانیوں کیلئے نفرت بٹھائی گئی ہے لیکن میں کسی بھی قادیانی یا یہودی سے بھی نفرت نہیں کرتا اور اللہ کی مخلوق کی حیثیت سے ان کی زندگیوں کا بھی احترام کرتا ہوں لیکن جب بات یہ ہو کہ کوئی یہودیت کا لبادہ اوڑھ کر صیہونیت کا راستہ اختیار کرے اور نہتے مسلمانوں پر ظلم و ستم کو اپنی عبادت کا جزو بنالے تو بحیثیت مسلمان میں انہیں ظالم قرار دیتا ہوں۔ میرے والدین نے ہمیشہ مجھے سچ بولنے کی ترغیب دی ہے اور تلقین کی کہ اگر حق و باطل کے درمیان ساتھ دینے کا مسئلہ آجائے تو یہ مت دیکھنا کہ کون کتنی تعداد میں ہے بلکہ یہ دیکھنا کون حق پر ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان میں شیعہ اور سنی افراد کو ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بنایا جارہا ہے جس پر مجھے بہت افسوس ہے، ان میں میرا کوئی رشتہ دار نہیں ہے، میں نے اہل تشیع کے قتل کے خلاف آواز بلند کی تو مجھے ایرانی ایجنٹ کہا گیا۔ انہوں نے اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل بان کی مون، امریکہ کے صدر باراک اوباما، برطانیہ کے وزیراعظم ڈیوڈ کیمرون، نیٹو ممالک اور ویٹو پاور رکھنے والے ممالک سے اپیل کی کہ وہ انسانیت کے ناطے فلسطینی عوام پر اسرائیلی مظالم کو فی الفور بند کرائیں۔ اپنے خطاب کے آخر میں انہوں نے دعا کی کہ اللہ تعالیٰ مظلوم فلسطینیوں کی غیب سے مدد فرمائے، ان پر اپنا رحم و کرم نازل فرمائے اور اسرائیل کی رسی کو کھینچ لے۔
خبر کا کوڈ : 213284
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش