0
Wednesday 21 Nov 2012 23:20

پاکستان کے ساتھ روابط بڑھانے کیلئے پرعزم ہیں، احمدی نژاد

پاکستان کے ساتھ روابط بڑھانے کیلئے پرعزم ہیں، احمدی نژاد
اسلام ٹائمز۔ اسلامی جمہوری ایران کے صدر ڈاکٹر محمود احمدی نژاد نے کہا ہے کہ ایران اور پاکستان کے روابط بہت اچھے ہیں اور گذشتہ چند سالوں میں ان روابط میں مزید بہتری آئی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم ان روابط کو بڑھانے کے لئے تمام امکانات سے استفادہ کرنے کے لئے پرعزم ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے تہران کے مہرآباد ایئرپورٹ پر ڈی ایٹ سربراہی اجلاس میں شرکت کے لئے اسلام آباد روانہ ہونے سے پہلے خبرنگاروں کے ساتھ گفتگو میں کیا۔ انہوں نے اس گفتگو میں اپنے پاکستان کے دورے کے اغراض و مقاصد پر بھی روشنی ڈالی۔

اپنی گفتگو کے آغاز میں احمدی نژاد نے ملت ایران اور بشریت کو ایام عزاداری امام حسین (ع) کی تسلیت پیش کرتے ہوئے کہا کہ امید کرتا ہوں کہ تحریک حسینی کی آزادگی کا مکتب جتنی جلدی ممکن ہوسکے پورے عالم میں پھیل جائے اور تمام اقوام حقیقت اور سعادت کا ذائقہ چکھ سکیں۔ 
ایرانی صدر کا اپنے اس دورے کے اغراض و مقاصد بیان کرتے ہوئے کہنا تھا کہ وہ یہ دورہ ڈی 8 گروپ کے اجلاس میں شرکت اور پاکستان کے ساتھ دوطرفہ تعلقات بڑھانے کے لئے صدر پاکستان کی دعوت پر کر رہے ہیں۔ احمدی نژاد کا مزید کہنا تھا کہ ڈی 8 گروپ ان بڑے ترقی پذیر اسلامی ممالک پر مشتمل ہے جو اقتصادی، علمی اور تہذیب و تمدن کے اعتبار سے موثر اور مضبوط ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ڈی ایٹ کے گذشتہ اجلاسوں میں رکن ممالک کے درمیان تعلقات کی مضبوطی اور بین الاقوامی موضوعات کے بارے میں ہم آہنگی ایجاد کرنے کے لئے بڑے مفید فیصلے ہوئے تھے اور گذشتہ چند سالوں سے ان روابط میں مزید وسعت آ رہی ہے۔ ایرانی صدر کا کہنا تھا کہ موجودہ اہم صورتحال کے پیش نظر مشترکہ موقف اپنانے، بڑے فیصلوں کے بارے میں تبادلہ خیال اور بین الاقوامی مناسبات میں موثر اور مضبوط کردار ادا کرنے کے لئے اس ڈی ایٹ اجلاس کی اہمیت دوچندان ہو جاتی ہے۔

 ڈاکٹر محمود احمدی نژاد کا اسلام آباد اور تہران کے دوطرفہ روابط کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہنا تھا کہ صدر پاکستان نے اپنے ایران کے دورے کے بعد مجھے پاکستان کے دورے کی دعوت دی تھی اور میرا یہ دورہ ان کی دعوت اور ڈی ایٹ اجلاس میں شرکت کے لئے ہو رہا ہے۔ ایرانی صدر کا کہنا تھا کہ ایران اور پاکستان کے تعلقات بہت گہرے ہیں، دونوں ممالک کا تہذیب و تمدن، دین، اعتقادات اور دنیا کے مختلف موضوعات کے بارے میں موقف مشترک ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ ایران اور پاکستان کے روابط بہت صمیمی ہیں اور گذشتہ چند سالوں سے ان میں مزید بہتری آئی ہے اور ہم ان روابط کو مزید آگے بڑھانے کے لئے تمام تر امکانات سے استفادہ کرنے کے لئے پرعزم ہیں۔

ایرانی صدر کا کہنا تھا کہ ان کے اس دورے میں دونوں ممالک کے اقتصادی روابط میں اضافے، مشترکہ سرمایہ کاری، تجارتی لین دین اور دیگر مختلف شعبوں باالخصوص گیس پائپ لائن کے بارے میں اہم اور مفید گفتگو ہوگی، اور دوجانبہ تعلقات میں توسیع کیلئے اور بھی کئی موضوعات کے بارے میں اتفاق رائے کا امکان ہے۔

دیگر ذرائع کے مطابق ڈی ایٹ ممالک کا سربراہی اجلاس صدر آصف علی زرداری کی صدارت میں جمعرات کو اسلام آباد میں ہوگا۔ اس موقع پر اسلام آباد میں تعطیل کا اعلان کیا گیا ہے۔ اس سے قبل رکن ممالک کے تجارتی اداروں، اسٹیٹ بینک کے سربراہان اور وزرائے خارجہ کے اجلاس ہوئے۔ سربراہ اجلاس میں ایرانی صدر محمود احمد ی نژاد، مصر کے صدر محمد مرسی، ترک وزیراعظم رجب طیب اردگان، نائجیریا کے صدر گڈلک جانتھن، انڈونیشیا کے صدر سوسیلو بینگ بینگ، ملائیشیا کے نائب وزیر اعظم جبکہ بنگلہ دیش کی نمائندگی مشیر برائے خارجہ امور کر شرکت کر رہے ہیں۔

ڈی ایٹ کانفرنس کا اہم ترین ایجنڈا رکن ممالک کے درمیان معاشی تعاون بڑھانا ہے۔ کانفرنس کے دوران ڈی ایٹ ممالک کے سربراہان صدر زرداری سے دوطرفہ ملاقاتیں بھی کرینگے۔ سفارتی ذرائع کے مطابق کانفرنس کے موقع پر پاکستان اور ایران کے درمیان اہم معاہدے متوقع ہیں، جن میں ایران سے بجلی درآمد کرنے اور ایران کو گندم، چاول، سبزیاں اور پھل برآمد کرنا شامل ہیں۔ اس کے علاوہ پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبے پر بھی اہم پیش رفت کی امید کی جا رہی ہے۔ پی ٹی سی ڈی ایٹ سمٹ کا اسلام آباد میں انعقاد نہ صرف پاکستان کو اہم معاشی مواقع فراہم کرے گی، بلکہ دنیا کی ابھرتی طاقتوں کے ساتھ مضبوط روابط قائم کرنے میں بھی مددگار ثابت ہوگی۔
خبر کا کوڈ : 214120
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش