0
Saturday 24 Nov 2012 13:39

تحریک مزاحمت کی شرائط پر جنگ بندی صیہونی حکومت کی بہت بڑی شکست ہے، سید حسن نصراللہ

تحریک مزاحمت کی شرائط پر جنگ بندی صیہونی حکومت کی بہت بڑی شکست ہے، سید حسن نصراللہ
اسلام ٹائمز۔ حزب اللہ لبنان کے سربراہ سید حسن نصراللہ نے کہا ہے کہ غزہ کی جنگ سے ظاہر ہوچکا ہے کہ صیہونی حکومت اب کسی بھی جنگ میں کامیاب نہیں ہوسکتی اور اس کے پاس چاہے جتنے بھی ہتھیار ہوں وہ کسی بھی جنگ میں کامیابی کی ضمانت نہیں بن سکتے۔ فارس نیوز کے مطابق جنوبی بیروت کے علاقہ ضاحیہ میں نویں محرم کی شب مجلس عزا سے خطاب میں حزب اللہ کے سیکرٹری جنرل نے غزہ میں صیہونی حکومت کے خلاف فلسطینی مزاحمت کی فتح کی طرف اشارہ کیا اور کہا کہ اب یہ بات نہایت یقین و اطمئنان سے کہی جاسکتی ہے کہ ایک بار پھر خون کو شمشیر پر فتح حاصل ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا تحریک مزاحمت کی خود اعتمادی، تحریک مزاحمت پر عوام کے اعتماد اور دشمن سے اپنی شرايط منوانے کے حوالے سے مزاحمت کی طاقت میں اضافہ ہوا ہے، لیکن اس کے ساتھ ساتھ ان لوگوں پر اعتماد میں کمی آئی ہے جنہوں نے صیہونی حکومت سے امیدیں لگا رکھی تھیں۔
 
سید حسن نصراللہ نے کہا کہ غزہ پٹی کا رقبہ کم ہونے اور دشمن کے مسلسل حملوں کے باوجود تحریک مزاحمت فلسطین کے میزائلوں کے گودام محفوظ ہیں اور انہیں نقصان نہیں پہنچا ہے لیکن دشمن کی ڈٹیرینٹ طاقت بہت کم ہوگئی ہے۔ حزب اللہ کے سربراہ نے کہا کہ غزہ میں فلسطینی مزاحمت کی کامیابی سے صیہونی حکومت بکھر گئی ہے اور غزہ جنگ میں کامیابی کا ایک اہم پہلو یہ بھی ہے کہ فلسطینی تحریک مزاحمت نے صیہونی دشمن کو اپنی شرایط تسلیم کرنے پر مجبور کر دیا اور دشمن کی ایک بات بھی نہیں مانی۔

صیہونی حکام کو خبردار کرتے ہوئے حزب اللہ کے سیکرٹری جنرل کا کہنا  تھا جب غزہ جس کا رقبہ بہت کم اور جو کئی سالوں سے مسلسل محاصرے میں ہے، وہاں پر صیہونی حکومت کو اتنی سنگین شکست ہوسکتی ہے تو  صیہونی حکومت کے دوسرے مخالفین جن کی شرائط غزہ سے پیچیدہ تر ہیں، ان کے ساتھ جنگ کی صورت میں اس قابض حکومت کا کیا بنے گا۔

سید حسن نصرالله کا کہنا تھا کہ اب دشمن  ایسی صورتحال سے دوچار ہوچکا ہے اور اسے اس بات کا شدت سے احساس ہے کہ اس کی مسلح افواج اور بھرپور بین الاقوامی حمایت بھی اس کی کامیابی کی ضمانت نہیں بن سکتیں، اسی لئے وہ فلسطینی تحریک مزاحمت جسے وہ دہشتگرد کہتا تھا، کے ساتھ جنگ بندی کا معاہدہ کرنے پر مجبور ہوا ہے، اور یہ تحریک مزاحمت کی بہت بڑی کامیابی ہے۔
 
حزب اللہ کے سیکرٹری جنرل کا کہنا تھا کہ غزہ کی جنگ ان سب کے لئے ایک سبق ہے جو اپنی ملت کا دفاع کرنا چاہتے ہیں، ان کا کہنا تھا کہ غزہ کی جنگ سے یہ ثابت ہو گیا ہے کہ دشمن کی ایئر فورس جنگ میں کامیابی کی صلاحیت نہیں رکھتی اور اس کی زمینی فورس کے کمانڈر جنگ سے خوفزدہ تھے، کیونکہ وہ گذشتہ 30 سال سے زمینی جنگ کا تجربہ کرچکے ہیں۔ حزب اللہ کے سربراہ کا کہنا تھا کہ دشمن کی زمینی فوج نے 2006ء میں لبنان جنگ اور 2008ء میں غزہ جنگ سے یہ سبق حاصل کیا ہے۔
خبر کا کوڈ : 214767
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش