0
Monday 26 Nov 2012 20:59

ایہود باراک کا استعفٰی جنگ غزہ میں صیہونی حکومت کی شکست کا ردعمل ہے، تحریک مزاحمت فلسطین

ایہود باراک کا استعفٰی جنگ غزہ میں صیہونی حکومت کی شکست کا ردعمل ہے، تحریک مزاحمت فلسطین
اسلام ٹائمز۔ غزہ پٹی پر حالیہ جارحیت میں صیہونی حکومت کی شرمناک شکست کے نتیجے میں اس غاصب حکومت کے وزیر جنگ ایہود باراک نے استعفی دے دیا ہے۔ صیہونی ذرائع کے مطابق صیہونی وزیر جنگ ایہود باراک نے آج ایک ہنگامی پریس کانفرنس میں اپنے سیاسی کیریئر کے خاتمے کا اعلان کیا۔ صیہونی اخبار "یدیعوت آحارونوت " نے بھی اپنی ویب سائٹ پر لکھا ہے کہ ایہود باراک نے نامہ نگاروں سے گفتگو کے دوران اسرائیلی وزیر جنگ کے عہدے سے مستعفی ہونے کے اپنے فیصلے کا اعلان کیا۔ اس اخبار کے مطابق پریس کانفرنس کے بارے میں تفصیلی رپورٹ ابھی سامنے نہیں آئی ہے اور ایہود باراک نے اپنے آج کے تمام پروگرام منسوخ کر دئيے ہیں۔ قابل ذکر ہے کہ ایہود باراک نے ایسے حالات میں اپنے عہدے سے استعفی دیا ہے کہ حال ہی میں انہوں نے غزہ پٹی پر طویل مدت تک جاری رہنے والے حملوں کی دھمکی دی تھی۔

ادھر تحریک مزاحمت فلسطین کے گروہوں نے ایہود باراک کے استعفٰے کو اسرائیل کی سیاسی اور فوجی شکست قرار دیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ صیہونی وزیر جنگ کا استعفٰی اور سیاست سے علیحدگی کا اعلان اس قابض صیہونی حکومت کے خلاف ملت فلسطین اور تحریک مزاحمت فلسطین کی ایک اور کامیابی ہے۔ فارس نیوز نے سما نیوز ایجنسی کے حوالے سے لکھا ہے کہ تحریک مزاحمت حماس نے اسرائیلی وزیر جنگ ایہود باراک کے استعفے اور سیاست سے کنارہ گیری کے اعلان کو جنگ عزہ میں اس قابض صیہونی حکومت کی سیاسی اور فوجی شکست کو قرار دیا ہے۔

حماس کے ترجمان فوزی برھوم نے اپنے فیس بک کے صفحہ پر لکھا ہے کہ ایہود باراک کا استعفٰی اور سیاست سے کنارہ گیری کا اعلان غزہ جنگ میں اپنے مطلوبہ اہداف حاصل نہ کر سکنے کی وجہ سے سامنے آیا ہے۔ انہوں نے مزید لکھا ہے کہ ایہود باراک کا استعفٰی جنگ غزہ میں عملیات سنگ سجیل اور فلسطینی تحریک مزاحمت کی کامیابی اور اس کے نتیجے میں قابض صیہونی حکومت میں پیدا ہونے والے عدم استحکام اور سرگردانی کی ایک اور دلیل ہے۔

القدس بریگیڈ نے ایہود باراک کے استعفٰی کو غزہ جنگ میں شکست کا ردعمل قرار دیا ہے۔ تحریک جہاد اسلامی کے عسکری ونگ القدس بریگیڈ کے ترجمان ابو احمد نے صیہونی وزیر جنگ کے استعفٰی پر اپنے ردعمل میں کہنا ہے کہ ایہود باراک کا استعفٰی جنگ غزہ میں قابض صیہونی حکومت کی شکست کا ردعمل ہے اور اس استعفٰی سے ثابت ہو گیا ہے کہ جنگ غزہ میں ملت فلسطین کی طرف سے دی جانے والی قربانیاں ضایع نہیں ہوئیں۔
 
ابو احمد کا مزید کہنا ہے کہ یہ استعفٰی جنگ غزہ میں القدس بریگیڈ اور تحریک مزاحمت کے دیگر سب گروہوں کی جنگ غزہ میں صیہونی حکومت کی کھلی جارحیت کے خلاف کامیابی کا نتیجہ ہے۔ القدس بریگیڈ کے ترجمان کا کہنا ہے کہ یہ تو ابھی پہلا استعفٰی آیا ہے، آنیوالے دنوں میں صیہونی حکومت کے وزیراعظم بنیامین نتین یاہو بھی اپنی شکست کا اعتراف کرتے ہوئے استعفٰی دینے پر مجبور ہوں گے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ اس جنگ میں کامیابی سے تحریک مزاحمت کے گروہوں کا حوصلہ اور مورال بہت بلند ہوا ہے جبکہ صیہونی حکومت کا حوصلہ پائین ترین سطح پر پہنچ گیا ہے۔ 

 ابواحمد همچنین اظهار داشت که این استعفا نخستین نتیجه نبردی است که گردان‌های القدس و همه گروه‌های مقاومت فلسطین در جریان تجاوز رژیم صهیونیستی علیه غزه انجام دادند و اتفاقات بعدی در این رژیم رخ خواهد داد و چه بسا «بنیامین نتانیاهو» نخست‌ وزیر رژیم صهیونیستی نیز مجبور به استعفا شود. وی تصریح کرد که روحیه صهیونیست‌ها با توجه به پیروزی مقاومت فلسطین در پایین‌ترین سطح قرار دارد.
خبر کا کوڈ : 215391
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

منتخب
ہماری پیشکش