اسلام ٹائمز۔ قائد حزب اختلاف آزاد کشمیر قانون ساز اسمبلی راجہ فاروق خان نے کہا ہے کہ ملٹری ڈیموکریسی، شیخ عبداللہ کے نظریات کے پیروکاروں اور ریاستی تشخص پامال کرنے والوں کے ساتھ کبھی اتحاد نہیں ہو گا۔ عتیق خان سیاسی معذور ہے۔ مسلم لیگ نواز پاکستان کے منشور میں، آزاد کشمیر آئین میں ترامیم، وسائل پر ریاست کے لوگوں کا حق تسلیم کرنا، کشمیر کونسل کا خاتمہ اور آئینی حقوق کی بحالی جیسی شقیں شامل کرے گی۔ ۲۰۱۳ء پاکستان اور آزاد کشمیر میں الیکشن کا سال ہے۔ بطور احتجاج ۲۰۱۱ء کے الیکشن میں حصہ لیا۔ پیپلز پارٹی کے ساتھ حساب چکانا ہے اور جلد ہی یہ قرض ادا کریں گے۔ ان خیالات کا اظہار انھوں نے شیر گڑھ میں جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
راجہ فاروق نے کہا کہ میرے وزیراعظم بننے پر جماعت متحد ہوئی تھی جبکہ عتیق خان کے وزیراعظم بننے پر جماعت تقسیم ہوئی۔ انھوں نے کہا کہ برسراقتدار آکر ریاست کے وسائل منصفانہ تقسیم کریں گے۔ سردار عبدالقیوم سے ہمیشہ یہ گلہ رہے گا کہ انھوں نے ہمیں کس کے حوالے کیا تھا جس نے اپنی شناخت ہی ختم کر دی۔ انھوں نے کہاکہ مسلم لیگ نواز بھرپور اپوزیشن کا کردار ادا کرے گی اور کسی کو عوامی حقوق غصب کرنے نہیں دے گی۔