0
Wednesday 12 Dec 2012 00:49

نگران سیٹ اپ حکومت کی مدت پوری ہونے کے بعد آئے گا، چوہدری شجاعت

نگران سیٹ اپ حکومت کی مدت پوری ہونے کے بعد آئے گا، چوہدری شجاعت
اسلام ٹائمز۔ مسلم لیگ ق کے صدر چوہدری شجاعت حسین کا کہنا ہے کہ مسلم لیگی کسی بھی وقت اکھٹے ہو سکتے ہیں۔ پیپلزپارٹی اور ق لیگ ووٹرز نے ایک دوسرے کی قیادت کو دل سے تسلیم نہیں کیا۔ لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے چوہدری شجاعت حسین کا کہنا تھا کہ کراچی انتخابات سے قبل آخری مہینے میں حیران کن تبدیلیاں دیکھنے کو ملیں گی۔ چوہدری شجاعت حسین کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ ق اور پیپلزپارٹی دو الگ جماعتیں ہیں جو اپنے اپنے انتخابی نشانات پر میدان میں اتریں گی۔ انہوں نے کہا کہ اگر کراچی کی ووٹر لسٹوں میں کوئی نقص نکل آیا تو پھر پورے کراچی میں دوبارہ انتخابی فہرستیں چیک کرنا پڑیں گی۔ ان کا کہنا تھا کہ کراچی کے حالات بلوچستان سے زیادہ خراب ہیں۔ مسلم لیگ ق کے صدر کا کہنا تھا کہ لوگ ق لیگ کو انڈر ایسٹیمیٹ کر رہے ہیں۔ عمران خان اگر قوم کے آزمائے ہوئے سیاستدانوں سے اپنی پارٹی کو بچا لیتے تو شائد عوام کو کسی تبدیلی کے راستے پر لے جاتے۔ چوہدری شجاعت حسین کا مزید کہنا تھا کہ انتخابات میں بڑے اتحادوں کی بجائے امیدوار اپنی نشستیں جیتنے کے لیے ایک دوسرے سے علاقائی اتحاد کو ترجیح دیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ اکبر بگٹی سمیت تمام بلوچ رہنما محب وطن ہیں ہم کسی کو غدار نہیں کہتے۔ 

چوہدری شجاعت حسین نے کہا ہے کہ الیکشن میں تاخیر کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا، نگران سیٹ اپ حکومت کی مدت پوری ہونے کے بعد آئے گا۔ چوہدری شجاعت کا کہنا تھا کہ نئے صوبے بنانے کیلئے طریقہ کار وضع کیا جانا چاہیئے۔ ضمنی انتخابات میں الیکشن کمیشن کے احکامات پر عمل نہیں کیا گیا، جہاں امیدوار مطالبہ کر رہے ہیں وہاں ووٹوں کی دوبارہ گنتی کرائی جائے۔ چوہدری شجاعت نے کہا کراچی میں بوگس ووٹرز کی نشاندہی کے بعد ملک کے کسی بھی حصے سے اس طرح کا مطالبہ آ سکتا ہے۔ ایسا کوئی مطالبہ آیا تو پھر وہاں بھی ووٹر لسٹیں دوبارہ چیک کی جانی چاہیئیں۔ چوہدری شجاعت کا کہنا تھاکہ انہیں منظور وٹو سے متعلق تحفظات حاصل نہیں۔
خبر کا کوڈ : 220422
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش