0
Tuesday 18 Dec 2012 22:00

ٹی وی چینلز پر چلنے والے ترکی کے فحش ڈراموں کیخلاف فنکاروں کا احتجاج

ٹی وی چینلز پر چلنے والے ترکی کے فحش ڈراموں کیخلاف فنکاروں کا احتجاج
اسلام ٹائمز۔ لاہور پریس کلب کے باہر پاکستانی ٹی وی فنکاروں نے مختلف ٹی وی چینلز پر چلائے جانے والے ترکی کے فحش ڈارموں کو دشمن کی ثقافتی یلغار قرار دے کر انہیں فوری طور پر بند کرنے کا مطالبہ کر دیا۔ لاہور سے تعلق رکھنے والے ٹی وی کے معروف فنکاروں نے پریس کلب کے باہر احتجاجی مظاہرہ کیا اور حکومت سے مطالبہ کیا کہ مختلف ٹی وی چینلز پر چلائے جانے والے ترکی کے ڈارمے فحاشی کے زمرے میں آتے ہیں جو ہماری نوجوان نسل کو گمراہی کے اندھیروں میں دھکیلنے کی گہری سازش ہے۔

فردوس جمال، خالد ڈار اور دیگر فنکاروں نے اس موقع پر اسلام ٹائمز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہم پاکستانی ہیں اور مسلمان ہیں ہم نے یہ ملک اسلام کے نام پر حاصل کیا تھا اور اس میں غیر اسلامی ثقافت کو کسی طور بھی برداشت نہیں کریں گے۔ فنکاروں کا کہنا تھا کہ ہم فحاشی و عریانی کے خلاف ہیں اور ایسا کرنے کی اجازت بھی نہیں دے سکتے۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر پاکستانی ڈارموں میں بھی کہیں فحاشی کا عنصر نظر آتا تو ہم اس پر اعتراض کر دیتے ہیں اور اسے ریکارڈ نہیں ہونے دیتے۔

فنکاروں کا کہنا تھا کہ اب ٹی وی چینلز پر چلنے والے ڈارمے پاکستان دشمن قوتوں کی گھناؤنی سازش ہیں جو نوجوانوں کو بے راہ روی کا شکار کر رہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ سنسر بورڈ کا ملک میں کوئی وجود نہیں جبکہ الیکٹرانک میڈیا شتر بے مہار ہو چکا ہے اس کو کنٹرول کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم بھوکے مرنے کے لئے تیار ہیں لیکن فحش ڈارموں میں نہ کام کریں گے اور نہ ایسے ڈرامے چلنے دیں گے۔

فنکاروں نے کہا کہ ترکی اپنے ڈرامے اپنے ہی ملک تک محدود رکھے جہاں یورپی یونین کا رکن بننے کے لئے ترکی نے غیرت و حمیت کی تمام حدیں پار کر لیں ہیں، ہم اپنے ملک میں ایسا نہیں کرنے دیں گے۔ فنکاروں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ نجی ٹی وی چینلز پر چلنے والے فحش ڈارمے فوری طور پر بند کئے جائیں، سنسر بورڈ کو بحال کر کے محب وطن اور اسلام دوست افراد کو رکن بنایا جائے اور پاکستانی پروڈکشن کے ڈرامے ہی چلنے کا قانون بنایا جائے اور الیکٹرانک میڈیا کیلئے ضابطہ اخلاق بنایا جائے۔
خبر کا کوڈ : 222571
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش