0
Friday 21 Dec 2012 12:24

وزیرستان سے آنے والی بارود کی بڑی کھیپ پکڑی گئی، کراچی کو بڑی تباہی سے بچا لیا گیا

وزیرستان سے آنے والی بارود کی بڑی کھیپ پکڑی گئی، کراچی کو بڑی تباہی سے بچا لیا گیا
اسلام ٹائمز۔ خیرپور میں گرفتار دہشت گرد گولا بارود کی 2 کھیپ کراچی پہنچا چکے ہیں۔ دہشت گردوں کو تباہی پھیلانے والا گولا بارود لیاری گینگ کو دینا تھا۔ کراچی کو بڑی تباہی سے بچالیا گیا۔ گرفتار دہشت گردوں فاروق، مسعود اور ذیشان کا تعلق وزیرستان کے خطرناک دہشت گرد ٹولے سے ہے۔ بارود کی کھیپ پکڑنے پر آئی جی سندھ نے خیرپور پولیس کے لیے 50 ہزار روپے کے نقد انعام کا اعلان کیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق گزشتہ رات خیرپور میں گرفتار کیے گئے دہشت گرد بارود کی دو کھیپ کراچی پہنچا چکے ہیں، دہشت گردوں کو تباہی پھیلانے والا بارود لیاری گینگ کو دینا تھا۔

ایس ایس پی خیرپور عرفان مختار بھٹو نے دہشت گردوں کی گرفتاری اور بارود کا بڑی کھیپ پکڑنے کے متعلق بتایا کہ وزیرستان سے بارود کی کھیپ کراچی لے جانے کی اطلاع پر قومی شاہراہ کی ناکہ بندی کرکے 3 دہشت گردوں فاروق، مسعود اور ذیشان کو گرفتار کرکے ان کے قبضے سے تباہی پھیلانے والے بارود کی بڑی کھیپ برآمد کرلی گئی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ دہشت گردوں نے پوچھ گچھ کے دوران اعتراف کیا ہے کہ وہ اس سے قبل بارود کی 2 کھیپ کراچی پہنچا چکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وہ کراچی پہنچ کر سہراب گوٹھ میں ایک بلوچ نامی شخص کے ساتھ رابطہ کرتے ہیں جو ان کو لیاری گینگ کے پاس لے جاتا ہے جہاں وہ لیاری گینگ کو بارود دے دیتے ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ بارود کی کھیپ پکڑ کر کراچی کو بڑی تباہی سے بچالیا گیا ہے کیوں کہ جو بارود پکڑا ہے اس میں 16 راکٹ گولے، 26 دھماکہ دار روشنی کے گولے، خطرناک دھماکہ دار مادہ اور دوسرا بارود شامل ہے جو کراچی میں تباہی پھیلانے کے لیے استعمال ہونا تھا۔ انہوں نے بتایا کہ گرفتار دہشت گردوں کا تعلق وزیرستان کے خطرناک دہشت گرد ٹولے سے ہے۔ انہوں نے بتایا کہ آئی جی سندھ نے دہشت گردوں کو گرفتار کرنے کی کامیاب کارروائی پر خیرپور پولیس کے لیے 50 ہزار روپے انعام کا اعلان کیا ہے۔ گمبٹ تھانے میں ملزمان کے خلاف دہشت گردی ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کرلیا گیا۔

واضح رہے کہ کراچی میں حالیہ عرصے میں دہشت گردی کے واقعات میں اب تک دو ہزار سے زائد افراد جاں بحق ہوچکے ہیں۔ کبھی فرقہ واریت کے نام پر، لسانیت کے نام پر، پارٹی بازی کے نام پر، بھتہ خوری کے نام پر، گینگ وار کے نام پر اور نہ جانے کتنے ہی عنوانات کی بدولت لوگ دہشت گردوں کی گولیوں کو نشانہ بن رہے ہیں۔ اب بات مردوں سے بڑھ کر خواتین اور بچیوں تک جا پہنچی ہے۔ اس سلسلے میں قانون نافذ کرنے والے ادارے بے بسی اور خاموشی کی تصویر بنے ہوئے ہیں۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ فقط ایک یا دو کارروائیوں یا لوگوں کو دکھانے کے لئے دہشت گردوں کے خلاف آپریشن کا ڈرامہ بند کیا جائے اور کراچی کو فوج کے حوالے کرکے دہشت گردوں کے خلاف بلاتفریق آپریشن کیا جائے تاکہ کراچی کے معصوم و بے گناہ لوگوں کی زندگیوں کو محفوظ بنایا جاسکے۔
خبر کا کوڈ : 223355
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

منتخب
ہماری پیشکش