0
Saturday 22 Dec 2012 18:55

پشاور میں خودکش حملہ، سینئر وزیر خیبر پختونخوا بشیر بلور سمیت 9 افراد جاں بحق 15 شدید زخمی

پشاور میں خودکش حملہ، سینئر وزیر خیبر پختونخوا بشیر بلور سمیت 9 افراد جاں بحق 15 شدید زخمی
اسلام ٹائمز۔ پشاور کے علاقے ڈھکی نعلبندی میں خودکش حملے میں سینئر صوبائی وزیر بشیر احمد بلور, ان کے پرنسل سیکرٹری اور ایس ایچ او تھانہ کابلی سمیت 9 افراد جاں بحق ہو گئے جبکہ 15 افراد زخمی ہوگئے۔ کالعدم تحریک طالبان نے حملے کی ذمہ داری قبول کرلی۔ قصہ خوانی بازار کے علاقے ڈھکی نعلبندی کے علاقے میں اے این پی کے مقامی رہنماء کے گھر پر پارٹی میں شمولیت کے حوالے سے ایک اجلاس ہو رہی تھا۔ جس میں سینئر صوبائی وزیر بشیر احمد بلور بھی شریک ہوئے۔ اجلاس کے بعد جب بشیر احمد بلور گھر سے باہر آئے تو ایک خودکش حملہ آور نے ان کے قریب پہنچ کر خود کو دھماکہ س اڑا دیا۔ جس کے نتیجے میں ایس ایچ او تھانہ کابلی عبدالستار خٹک، بشیر بلور کے پرنسپل سیکرٹری نور محمد سمیت سات افراد موقع پر جاں بحق ہوگئے۔ دھماکہ میں بشیر بلور بھی شدید زخمی ہوئے، جن کو لیڈی ریڈنگ اسپتال منتقل کیا گیا، جہاں ان کی حالت تشویش ناک تھی۔
 
بشیر بلور کے پیٹ اور سینے پر شدید زخم آئے تھے، ڈاکٹروں نے ان کی زندگی بچانے کیلئے سرتوڑ کوششیں کیں تاہم وہ جانبر نہ ہو سکے۔ زخمیوں میں مزید کئی کی حالت تشویشناک ہے۔ دھماکے سے متعدد گاڑیاں اور موٹر سائیکلیں بھی تباہ ہوگئں جبکہ ارد گرد گھروں اور عمارتوں کے شیشے بھی ٹوٹ گئے۔ اس سے قبل بھی ان پر دو حملے ہو چکے تھے اور تیسرے خودکش حملے میں وہ جانبر نہ ہو سکے۔ وہ دہشت گردوں کی ہٹ لسٹ پر تھے۔ انہوں نے سوگواران میں دو بیٹے چھوڑے ہیں۔ وزیر اطلاعات خیبر پختونخوا میاں افتخار حسین نے میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ دہشتگردوں کے آگے نہیں جھکیں گے، ڈٹ کر مقابلہ کرینگے، شمالی وزیرستان سمیت جہاں بھی دہشتگردوں کے اڈے ہیں انہیں ختم کرنا ہوگا۔ان کا کہنا تھا کہ ہماری زندگی کو خطرات ہیں لیکن ہم ڈرنے والے نہیں، موت تو ایک نہ ایک دن سب کو آنی ہے۔ بشیر احمد بلور پر حملہ ان کے حلقہ میں ہوا، انہوں نے کہا کہ ہمیں دھمکیاں ملتی رہتی ہیں، ذہنی طور پر ہم حملوں کے لیے تیار ہیں، دہشتگردوں سے نہیں ڈریں گے۔ دہشتگرد اے این پی کو خصوصاً نشانہ بنا رہے ہیں۔

دیگر ذرائع کے مطابق پشاور کے علاقہ ڈھکی نعلبندی میں خودکش حملہ کے باعث سینئر وزیر خیبر پختونخوا بشیر احمد بلور سمیت 9 افراد جاں بحق جبکہ 15 شدید زخمی ہوگئے ہیں۔ ڈھکی نعلبندی کے علاقہ میں اے این پی کے مقامی رہنماء کی رہائش گاہ پر پارٹی اجلاس جاری تھا۔ جس کے بعد جب سینئر صوبائی وزیر بشیر احمد بلور باہر نکلے تو خودکش حملہ آور نے ان کے پاس پہنچ کر خود کو اڑا دیا۔ جس کے نتیجے میں ایس ایچ او تھانہ کابلی عدالستار خٹک اور بشیر بلور کے پرسنل سیکرٹری سمیت 7 افراد موقع پر جاں بحق ہوگئے جبکہ سنیئر صوبائی وزیر بشیر احمد بلور شدید ہوگئے۔ دھماکہ میں دیگر 15 افراد بھی زخمی ہوئے ہیں۔ جنہیں فوری طور پر لیڈی ریڈنگ اسپتال منتقل کردیا گیا۔ جہاں ماہر ڈاکٹرز کی ٹیم نے بشیر احمد بلور کی جان بچانے کی بھرپور کوشش کی تاہم وہ خالق حقیقی سے جا ملے۔ ڈاکٹرز کے مطابق بشیر بلور کو سینے اور پیٹ پر شدید زخم آئے تھے، جو ان کی شہادت کی وجہ بنے۔
 
دھماکہ اس قدر زور دار تھا کہ اس کی آواز پورے پشاور شہر میں سنی گئی۔ دھماکے سے کئی عمارتوں دکانوں اور گاڑیوں کو بھی نقصان پہنچا۔ ایڈیشنل آئی جی شفقت ملک کا کہنا ہے کہ خود کش دھماکے کے لئے چار سے پانچ کلو دھماکہ خیز مواد استعمال کیا گیا۔ ان کا کہنا تھا کہ خودکش حملہ آور کی ٹانگیں اور سر مل گیا ہے۔ حملے کی ذمہ داری کالعدم تحریک طالبان پاکستان نے قبول کرلی ہے۔  سینئر وزیر خیبرپختونخوا بشیر بلور کی شہادت کی اطلاع آتے ہی اسپتال میں موجود اے این پی کے کارکنوں میں غم کی لہر دوڑ گئی اور کارکنان دھاڑیں مار مار کر رونے لگے۔ ڈھکی نعلبندی میں خودکش حملے میں 18 افراد بھی زخمی ہوئے ہیں، جن میں کئی کی حالت تشویشناک ہے اور اسپتال کا عملہ ان کی جان بچانے کی کوششوں میں مصروف ہے۔ 
خبر کا کوڈ : 223819
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش