اسلام ٹائمز۔ بلوچستان نیشنل پارٹی (مینگل) کے قائم مقام صدر ڈاکٹر جہانزیب جمالدینی نے کہا ہے کہ بہاولپور صوبے کی بحالی استحکام پاکستان کیلئے ضروری ہے۔ بلوچستان کے عوام کی طرح بہاولپور کے عوام بھی مظلوم ہیں۔ نئے صوبوں کے قیام کیلئے بنایا گیا پارلیمانی کمیشن ڈھونگ ہے، انہوں نے ان خیالات کا اظہار رحیم یار خان میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ ان کے ہمراہ بی این پی کے سینڑل ایگزیکٹو ممبر عبدالرؤف مینگل بھی موجود تھے۔ انہوں نے کہا کہ 40 لاکھ افغان مہاجرین بلوچستان میں اب بھی موجود ہیں، جو بلوچستان میں بدامنی کا اصل سبب ہیں۔ سابق وزیر اعلیٰ سردار اختر جان مینگل کے چھ نکاتی ایجنڈے کو حکمرانوں نے اگر سنجیدہ نہ لیا تو حالات اور زیادہ خراب ہوسکتے ہیں۔ اسٹیبلشمنٹ بلوچستان کے عوام کو دیوار سے لگانا چاہتی ہے۔ افغانستان سے آئے ہوئے لوگ بلوچستان حکومت میں وزیر بنے ہوئے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ بلوچستان کی حقیقی سیاسی قوتوں کو دیوار سے لگایا جا رہا ہے۔ بلوچوں کو حقوق دیئے بغیر الیکشن بلوچستان کے عوام سے زیادتی ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان کے قدیم باشندے محب وطن پاکستانی ہیں۔ وہ اپنے ملک کی سرحدوں کی حفاظت کرنا جانتے ہیں۔ بلوچستان کے عوام کی نظریں سپریم کورٹ پر لگی ہوئی ہیں۔ آئے روز ہمارے کارکنان کے اغواء کا سلسلہ جاری ہے۔ بلوچستان کے عوام کے ساتھ ہونے والے ظلم پر انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں اور حکمرانوں کی بے حسی سوالیہ نشان ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکمرانوں نے کرپشن کے تمام ریکارڈ توڑ دئیے ہیں۔ ایک سوال کے جواب میں عبدالرؤف مینگل نے کہا کہ حکمران بہاولپور کے عوام کو حقوق نہیں دینگے۔ حقوق کیلئے اہل بہاولپور کو سڑکوں پر آنا ہوگا۔ حقوق چھننے سے ملتے ہیں۔ بلوچستان کے عوام اہل بہاولپور پر ہونے والے ظلم کی مذمت کرتے ہیں اور ان کی اس جدوجہد کی مکمل حمایت کرتے ہیں۔