0
Tuesday 25 Dec 2012 23:29

شیعہ،سنی، دیوبندی، بریلوی اور دیگر مکاتب فکر کے افراد کو ایک دوسرے سے لڑانے کی سازشیں کی جارہی ہیں، لیاقت بلوچ

شیعہ،سنی، دیوبندی، بریلوی اور دیگر مکاتب فکر کے افراد کو ایک دوسرے سے لڑانے کی سازشیں کی جارہی ہیں، لیاقت بلوچ
اسلام ٹائمز۔ جماعت اسلامی پاکستان کے جنرل سیکرٹری لیاقت بلوچ نے کہا ہے کہ جو لوگ پاکستانی شہریت رکھنا گوارا نہیں کرتے آج انہیں ریاست بچانے کی فکر ہورہی ہے۔ ترقی پسند دانشور پاکستان کو سیکولر بنانے کی کوشش کر رہے ہیں مگر ہم ایسا نہیں ہونے دیں گے۔ عالمی استعماری قوتوں کے ایجنڈے کی تکمیل کے لیے کراچی کو بدامنی کی آماجگاہ بنایا جا رہا ہے۔ کراچی پاکستان کا اقتصادی حب اور سر کا تاج ہے، اسے یرغمال نہیں بنانے دیں گے۔ جماعت اسلامی ترازو کے نشان سے انتخاب میں بھرپور حصہ لے گی۔ جماعت اسلامی کے مرکزی میڈیا سیل کے مطابق ان خیالات کا اظہار انہوں نے جماعت اسلامی ضلع جنوبی کے تحت پنجاب کالونی گرائونڈ کراچی میں ایک روزہ امید پاکستان کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ کانفرنس سے جماعت اسلامی سندھ کے امیر ڈاکٹر معراج الہدیٰ صدیقی، نائب امیر راشد نسیم، لاہور کے امیر میاں مقصود احمد، کراچی کے امیر محمد حسین محنتی، ضلع جنوبی کے امیر عبد الواحد شیخ اور دیگر نے خطاب کیا۔ 

لیاقت بلوچ نے کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں بدامنی کا راج ہے کسی کی جان و مال محفوظ نہیں ہے۔ کراچی میں ٹارگٹ کلنگ معمول بن چکی ہے، ہر آنے والا دن مایوسی اور مشکلات و مصائب ساتھ لاتا ہے ایسے حالات میں امید پاکستان کانفرنس کا انعقاد قوم کو ایک امید اور انقلاب کی نوید دے گا۔ انہوں نے کہا کہ قائد اعظم کی قیادت میں برصغیر کے مسلمانوں نے آزاد وطن کے لیے جدوجہد کی تھی اور انہیں یقین تھا کہ ان کی کوششوں کے نتیجے میں ایسی نظریاتی ریاست وجود میں آئے گی جو مدینہ جیسی ماڈل ریاست ہوگی مگر 65 سال گزرنے کے باوجود قائد اعظم محمد علی جناح کے خواب کو پورا نہیں کیا جاسکا اور پاکستان اسلامی ریاست نہیں بن سکا ہے، اب یہ بات کی جارہی ہے کہ پاکستان ایک سیکولر ریاست ہے، یہ قائداعظم پر الزام ہے کہ انہوں نے سیکولر ریاست کے لیے جدوجہد کی۔ 

انہوں نے کہا کہ قائداعظم کی ایک تقریر کو سیاق و سباق سے ہٹ کر پاکستان پر سیکولر ریاست کا لیبل لگانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ قائداعظم نے اپنی 90سے زائد تقریروں میں مسلسل یہ کہا ہے کہ پاکستان کا مطلب صرف آزادی اور استقلال نہیں ہے بلکہ پاکستان میں اسلامی نظام کا قیام ہے۔ قائداعظم عشق رسول (ص)سے سرشار تھے۔ غازی علم دین نے شاتم رسول کو قتل کیا اور غازی علم دین کے مقدمے کی پیروی کی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان علامہ اقبال کی اسلامی فکر اور قائداعظم کے وژن کے ساتھ سلامت رہے گا۔
 
لیاقت بلوچ نے کہا کہ موجودہ حکمران 5سال تک مفاہمت کے نام پر اقتدار پر قابض رہے مگر اب یہ ٹولہ عوام کے لیے ناقابل برداشت ہو چکا ہے۔ 5سالوں میں ان کے جرائم کی فہرست طویل ہوچکی ہے اس عرصے میں پاکستان کی سلامتی، آزادی، خودمختاری اور وقار کو امریکہ کے ہاتھوں گروی رکھ دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے نیو کلیئر اثاثوں پر قبضے کے لیے پاکستان کو غیر مستحکم کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ شیعہ، سنی، دیو بندی، بریلوی اور دیگر مکاتب فکر کے افراد کو ایک دوسرے سے لڑانے کی سازشیں کی جا رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ملی یکجہتی کونسل کے پلیٹ فارم سے امریکی سازشوں کو ناکام بنایا گیا ہے۔
خبر کا کوڈ : 224928
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش