0
Friday 28 Dec 2012 10:56

میڈیکل کے طلباء کے مسائل حل کرنے کے لئے اقدامات کئے جائیں، ینگ میڈیکوز

میڈیکل کے طلباء کے مسائل حل کرنے کے لئے اقدامات کئے جائیں، ینگ میڈیکوز
اسلام ٹائمز۔ گلگت بلتستان ینگ میڈیکوز نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ شعبہ میڈیکل کے طلبہ و طالبات کو درپیش مشکلات کو حل کرنے کے لئے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات اٹھائے جائیں تاکہ وہ اپنی پڑھائی بہتر انداز میں مکمل کرکے گلگت بلتستان کے عوام کی خدمت میں اپنا کردار ادا کرسکیں۔ یہ بات گلگت بلتستان ینگ میڈیکوز کے صدر عاطف علی اور سیکریٹری اطلاعات سید کاشف حسین نے اپنے ایک بیان میں کی۔ انہوں نے موجودہ سال میڈیکل کالجوں میں داخلہ حاصل کرنے والے طالبعلموں کو مبارکباد دیتے ہوئے اس بات پر شدید تشویِش کا اظہار کیا کہ طالبعلموں کے مسائل سے حکومت نا آشنا ہے۔ جس کے باعث میڈیکل کالجوں کے طلبہ و طالبات مختلف مسائل سے دوچار ہیں اور ان کا کوئی پرُسانِ حال نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب کے ہزاروں طلبہ کا داخلہ چند دنوں میں ہو جاتا ہے اور گلگت بلتستان سے تعلق رکھنے والے گنتی کے چند طلبہ و طالبات کے لئے داخلے میں مہینے لگ جاتے، جس سے طلبہ کی پڑھائی پر منفی اثرات مرُتب ہوتے بلکہ انہیں مختلف پریشانی اور مشکلات کا سامنا بھی کرنا پڑتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اگر ڈائریکٹریٹ آف ایجوکیشن اپنے فرائض احسن انداز میں سر انجام دیں تو تمام مسائل باآسانی حل ہو سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ 1990ء سے لیکر اب تک میڈیکل کالجوں کے طلبہ کو وہی 3450 سالانہ وظیفہ دیا جاتا ہے جو آج کل گلگت سے رولپنڈی کے لئے یک طرفہ کرایہ کا لیے بھی ناکافی ہے۔ ایسے میں اس قدر ضعیف وظیفے کا طلباء کی پڑھائی میں مددگار ثابت ہونا ایک سوالیہ نشان ہے۔ ینگ میڈیکوز نے اپنے بیان میں وزیراعلیٰ سید مہدی شاہ، وزیر تعلیم اور سیکریٹری ایجوکیشن سے مطالبہ کیا گیا کہ وہ طلباء کے ان مسائل کی تلافی کے لئے ایسا لائحہ عمل مرتب کریں جو طلباء کے کامیاب مستقبل کا ضامن ہو تاکہ گلگت بلتستان کے میڈیکل کالج میں مقیم طلباء کامیاب ڈاکٹر بن کر گلگت بلتستان کے عوام کی خدمت کر سکیں۔
خبر کا کوڈ : 225619
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش