0
Saturday 5 Jan 2013 00:10

عالمی طاقتوں کے ساتھ مذاکرات رواں ماہ ہونگے، شام کے بےگناہ عوام کا قتل عام بند ہونا چاہیے، سعید جلیلی

عالمی طاقتوں کے ساتھ مذاکرات رواں ماہ ہونگے، شام کے بےگناہ عوام کا قتل عام بند ہونا چاہیے، سعید جلیلی
اسلام ٹائمز۔ ایران نے عالمی طاقتوں کے ساتھ رواں ماہ اپنے متنازع جوہری پروگرام کے حوالے سے مذاکرات کی حامی بھر لی ہے، ملک کے اعلٰی ترین جوہری مذاکرات کار سعید جلیلی کا کہنا ہے کہ ابھی تک اس کیلئے تاریخ مقرر نہیں ہوئی۔ بھارت کے دارالحکومت نئی دہلی پہنچنے پر ان کا کہنا تھا کہ وہ اس بات پر متفق ہوگئے ہیں کہ یہ مذاکرات جنوری میں ہونے چاہئیں، تاہم ابھی تک تفصیلات طے نہیں ہوئیں۔ گذشتہ برس اپریل سے اب تک ایران کے جرمنی سمیت سکیورٹی کونسل کے 5 مستقل ارکان کے ساتھ مذاکرات کے 3 راوٴنڈز ہو چکے ہیں، تاہم یہ مذاکرات نتیجہ خیز ثابت نہیں ہوئے۔

دیگر ذرائع کے مطابق اسلامی جمہوری ایران کی اعلٰی قومی سلامتی کونسل کے سیکرٹری سعید جلیلی نے نئی دھلی میں پریس کانفرنس میں کہا ہے کہ مغربی ممالک بالخصوص امریکہ انسانی حقوق اور جمہوریت کے بارے میں دوہرے معیارات کے حامل ہے اور دنیا ان دعووں کے جھوٹا ہونے سے آگاہ ہوچکی ہے۔ سعید جلیلی نے کہا کہ ملت افغانستان امریکہ اور نیٹو کے قبضے کے گيارہ برسوں بعد بھی شدید مسائل کا شکار ہے۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ نے دہشتگردی سے مقابلے کے بہانے افغانستان پر قبضہ کیا تھا۔ سعید جلیلی کا کہنا تھا کہ علاقے اور دنیا کے بعض مسائل جیسے افغانستان کا بحران، ایران کا ایٹمی پروگرام اور شام کا بحران بعض بڑی طاقتوں بالخصوص امریکہ کے قول و فعل میں تضاد کا ثبوت ہیں۔ 

سعید جلیلی نے کہا کہ انہوں نے افغانستان کے بارے میں ہندوستانی کے اعلٰی حکام سے گفتگو کی ہے اور ایران چاہتا ہے کہ افغانستان میں ترقی ہو اور اسکی خود مختاری، وحدت اور ارضی سالمیت کا تحفظ ہو۔ سعید جلیلی نے شام کو بھی علاقے اور دنیا کا ایک سنگين مسئلہ قرار دیا اور کہا کہ ایران نے شروع ہی سے شام کے بحران کے حل کے لئے ایک واضح تجویز پیش کی تھی اور کہا تھا کہ شام کے بے گناہ عوام کا قتل عام ختم ہونا چاہیے، تاکہ جلد از جلد گفتگو کا آغاز ہوسکے۔ انہوں نے ایران کے ایٹمی معاملے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ایران آئی اے ای اے کا سرگرم رکن ہے اور ہم نے ایٹمی ترک اسلحہ پر زور دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایران آئی اے ای اے کے تمام رکن ممالک کے پرامن ایٹمی انرجی سے استفادہ کرنے کے حقوق کا خواہاں ہے۔ سعید جلیلی ہندوستان کے دورے پر ہیں۔


دیگر ذرائع کے مطابق روسی ماہرین نے کہا ہے کہ بیس فیصد یورینیم کی افزودگی ایران کا حق ہے۔ ایرانی خبررساں ادارے کے مطابق روسی ماہر کراشی نین کوا نے عالمی طاقتوں پر زور دیا ہے کہ یورینیم کی افزودگی سے متعلق ایران سے مذاکرات میں عالمی معیار کو مدنظر رکھا جائے۔ ان کا کہنا تھا کہ عالمی طاقتوں نے متعدد بار ایران پر یورینیم کی افزودگی ترک کرنے پر دباو ڈالا ہے۔ روسی ماہر کا کہنا تھا کہ بیس فیصد یورینیم کی افزودگی ہر ملک کا بنیادی حق ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ فریقین کو مذاکرات میں ایک دوسرے کو نقطہ نظر کو بھی اہمیت دینی چاہیئے۔
خبر کا کوڈ : 228086
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش