0
Friday 2 Apr 2010 12:32

پاکستان پنجابی طالبان کے خلاف ایکشن لے،ایران کیساتھ معاہدے میں شراکت مناسب نہیں،امریکا

پاکستان پنجابی طالبان کے خلاف ایکشن لے،ایران کیساتھ معاہدے میں شراکت مناسب نہیں،امریکا
واشنگٹن:اسلام ٹائمز-جنگ نیوز کے مطابق امریکی اسسٹنٹ سیکریٹری برائے جنوبی ایشیاء رابرٹ بلیک نے کہا ہے کہ دہشت گردی کیخلاف جنگ میں پاکستان نے نمایاں کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے، لیکن ابھی بھی پنجاب میں متعدد طالبان گروپس کیخلاف بھرپور کارروائی کی ضرورت ہے۔گزشتہ روز پاکستان اور بھارت کے حالیہ دورے کے بعد پریس سینٹر میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس حوالے سے پاکستانی حکام کو بھرپور ایکشن لینے کیلئے کہا ہے کیونکہ یہ پاکستان کے مفاد میں ہے۔لیکن کیا کرنا ہے اور کب کرنا ہے اس کا فیصلہ پاکستانی سیکورٹی فورسز کریں گی۔ایک سوال کے جواب میں رابرٹ بلیک نے کہا کہ امریکا پاکستان اور بھارت کی درمیان مسئلہ کشمیر اور پانی پر فوری مذاکرات کیلئے مداخلت نہیں کریگا۔جب تک دونوں ممالک اس سے درخواست نہیں کرتے،تاہم انہوں نے کہا کہ پاکستان میں پانی کے نئے ذخائر تعمیر کرنے اور اس کے موثر استعمال کیلئے امریکا پاکستان کی مدد کرے گا۔ 
جب رابرٹ بلیک سے پوچھا گیا کہ آیا انہوں نے پاکستانی اور بھارتی حکام سے ایران گیس پائپ لائن منصوبے پر بات چیت کی تو انہوں نے کہا کہ ہمارا موقف پہلے دن سے واضح ہے کہ ایران عالمی ذمہ داریاں پوری کرنے میں ناکام ہوا ہے،اس لیے ایران کے ساتھ ایسے کسی معاہدے میں ملوث ہونا مناسب نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ میں نے پاکستانی حکام پر زور دیا کہ وہ توانائی کے متبادل ذرائع پر مشاورت کریں۔انہوں نے کہا کہ یہ ایک غلط نظریہ ہے کہ جب تک بعض عالمی کھلاڑیوں کو اس عمل میں شامل نہیں کیا جاتا پاکستان اور بھارت مسئلہ کشمیر پر کوئی پیشرفت نہیں کرسکتے۔حالانکہ 2004ء میں دونوں ممالک نے کشمیر سمیت تمام ممالک پر نمایاں پیشرفت کر لی تھی۔
 رابرٹ بلیک کا کہنا تھا کہ اگر پاکستان کو لگتا ہے کہ پانی کے معاملے پر بھارت اپنے فرائض کی تکمیل نہیں کر رہا تو پاکستان کو سندھ طاس معاہدے کے تحت اس معاملے کو آزاد ثالثی کمیشن کے سامنے لے جانا چاہئے،دورہ پاکستان کے دوران اسلام آباد کے حکام کو حافظ سعید کو بھارت کے حوالے کرنے کیلئے نہیں کہا۔تاہم پاکستانی حکام پر دباوٴ بڑھایا کہ وہ ممبئی حملوں میں ملوث افراد کیخلاف قانونی کارروائی کرتا رہے کیونکہ یہ عمل پاکستان،بھارت اور امریکا کے درمیان اعتماد کی بحالی میں مدد کریگا۔طالبان سے مذاکراتی عمل کے بارے میں ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ پورا عمل افغان حکومت پر منحصر ہے اور اس حوالے سے قبائلی جرگے کا انعقاد بہت اہمیت کا حامل ہو گا۔ 
آج نیوز کے مطابق امریکا نے پاکستان سے پنجابی طالبان کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کر دیا۔جنوبی ایشیا کے لئے امریکا کے معاون وزیر خارجہ رابرٹ بلیک نے واشنگٹن میں صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کی کارکرگی کو سراہا،تاہم ان کا کہنا تھا کہ پنجاب سے تعلق رکھنے والے عسکریت پسندوں کے خلاف کارروائی میں پیش رفت کی ضرورت ہے۔انہوں نے ممبئی حملوں،بھارتی پارلیمنٹ اور لاہور میں سری لنکن ٹیم پر حملے کا حوالہ دیتے ہوئے لشکر طیبہ اور جیش محمد کا تذکرہ کیا اور کہا کہ پنجاب سے تعلق رکھنے والے عسکریت پسند پاکستان کو بھی نشانہ بنا رہے ہیں۔رابرٹ بلیک نے کہا کہ انہوں نے دراندازی سے متعلق نئی دلی کی تشویش سے پاکستان کو آگاہ کر دیا ہے۔ڈیوڈ ہیڈلے کے معاملے پر امریکا بھارت سے معلومات کے تبادلے پر تیار ہے۔مگر ہیڈلے تک بھارتی تفتیش کاروں کو براہ راست رسائی دینے کا فیصلہ ابھی نہیں کیا گیا۔
خبر کا کوڈ : 22922
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش