0
Tuesday 15 Jan 2013 01:23

غیر ملکی افواج کے انخلاء کے بعد افغانستان میں امن قائم ہو جائے گا، حامد کرزئی

غیر ملکی افواج کے انخلاء کے بعد افغانستان میں امن قائم ہو جائے گا، حامد کرزئی
اسلام ٹائمز۔ افغانستان کے صدر حامد کرزئی نے کہا ہے کہ سنہ دو ہزار چودہ میں غیر ملکی فوجیوں کے انخلاء کے بعد اس ملک میں پہلے سے زیادہ امن قائم ہوگا۔ پریس ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق حامد کرزئی کا کہنا ہے کہ سنہ دو ہزار چودہ کے اواخر میں جب امریکہ کی زیر قیادت غیر ملکی فوجی افغانستان سے چلے جائيں گے تو اس ملک میں سکیورٹی کی صورتحال بہتر ہو جائے گی۔ واضح رہے کہ اس سے قبل جمعے کے دن امریکی صدر باراک اوباما نے وائٹ ہاؤس میں افغان صدر حامد کرزئی کے ساتھ ملاقات کے بعد کہا تھاکہ نیٹو کے فوجی سنہ دو ہزار تیرہ میں موسم بہار میں سکیورٹی کی ذمہ داری افغان فوجیوں کے سپرد کر دیں گے اور اسے ایک ایسا واقعہ قرار دیا جاسکتا ہے جو افغانستان میں امریکی فوجیوں کی تعداد میں کمی پر منتج ہوسکتا ہے۔
 
امریکی صدر باراک اوباما نے اس بات پر بھی تاکید کی کہ وہ سنہ دو ہزار چودہ کے بعد افغانستان میں رہنے والے امریکی فوجیوں کی تعداد کے بارے میں کچھ کہنے کی پوزیشن میں نہیں ہیں۔ عالمی امور میں امریکہ کے سابق صدور کے مشیر جیمز دوبینز نے تہران واشنگٹن کشیدگی کم کرنے کے لئے دونوں ممالک کے درمیان براہ راست مذاکرات کو ضروری قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ باراک اوباما ایران کے ایٹمی حقوق کو تسلیم کرنے کے لئے ایران کے ساتھ مذاکرات کرنے پر آمادہ ہیں۔

دیگر ذرائع کے مطابق امریکی صدر بارک اوباما اور افغان صدر حامد کرزئی اس بات پر رضامند ہوگئے کہ افغانستان میں اس موسم بہار میں امریکی افواج کی زیادہ تر جنگی کارروائیاں ختم کر دی جائیں گی۔ میڈیا نیوز کے مطابق افغانستان کے صدر حامد کرزئی اور صدر اوباما کے درمیان وائٹ ہاوس میں ملاقات کے بعد جنگی مشن کے بارے میں اعلان کیا گیا۔ دونوں رہنماوں نے افغان حکومت اور طالبان کے درمیان دوحا میں بات چیت کرنے کی حمایت بھی کی۔ توقع ہے کہ افغانستان میں امریکی افواج کا کردار مددگار کے طور پر تبدیل ہو جائے گا اور یہ پہلے کے اعلان کردہ منصوبے سے قدرے جلدی ہو گا، جس میں افغان سکیورٹی فورسز کی ذمہ داریوں کی قیادت کریں گی۔
خبر کا کوڈ : 231334
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش