0
Saturday 12 Jan 2013 23:30

2014ء کے اختتام پر صدارتی عہدہ چھوڑنیکا اعلان، طالبان کو شکست دینے میں کامیاب ہو جائینگے، حامد کرزئی

2014ء کے اختتام پر صدارتی عہدہ چھوڑنیکا اعلان، طالبان کو شکست دینے میں کامیاب ہو جائینگے، حامد کرزئی
اسلام ٹائمز۔ افغانستان کے صدر حامد کرزئی نے کہا کہ امریکہ اور دوسری عالمی دنیا کی مدد سے طالبان کو شکست دینے میں کامیاب ہو جائیں گے۔ افغانستان اور امریکہ کے تعلقات مزید مضبوط ہو رہے ہیں۔ واشنگٹن کی جارج ٹاؤن یونیورسٹی میں افغانستان اور امریکہ کے تعلقات کے تناظر پر خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ افغانستان اب تیزی سے ترقی کے سفر پر گامزن ہوچکا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اب زیادہ سے زیادہ بچے اور بچیاں تعلیمی اداروں سے علم کی روشنی سے روشناس ہو رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ افغانستان میں بچوں بچیوں کو طالبان سے کچھ خطرات کا سامنا رہا، اب پاکستان کے تعلیمی اداروں کو بھی طالبان سے ایسے ہی مسائل کا سامنا ہے اور ملالہ یوسف زئی جیسی بچیوں کو طالبان سے خطرات لاحق ہیں۔
 
دیگر ذرائع کے مطابق افغان صدر حامد کرزئی نے 2014ء کے اختتام پر صدارتی عہدہ چھوڑنے کا اعلان کر دیا۔ غیر ملکی خبر رساں ایجنسی سے بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ افغانستان میں شفاف اور آزادانہ انتخابات کرانا ان کی اولین ترجیح ہوگی۔ ان کا کہنا تھا کہ افغان عوام آئندہ صدر کا انتخاب اپنی مرضی کے مطابق کریں گے۔ افغان صدر کا کہنا تھا کہ وہ بخوشی اپنا عہدہ ختم کرکے جا رہے ہیں اور ان کی کامیابیوں کو افغان عوام نے بھی دیکھ لیا ہے۔

ادھر امریکی صدر براک اوباما نے دعویٰ کیا ہے کہ القاعدہ کی کمر توڑ دی گئی ہے، آئندہ سال تک سکیورٹی کی ذمہ داریاں افغان فورسز کو مکمل طور پر سونپ دی جائیں گی۔ واشنگٹن میں افغان صدر حامد کرزئی کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ان کی پہلی ترجیح افغانستان میں معاشی ترقی کو فروغ دینا ہے۔ صدر اوباما کا کہنا تھا کہ وہ افغان اداروں کا استحکام چاہتے ہیں، امریکہ افغانستان میں مستقل فوجی اڈے کے قیام کا خواہاں نہیں ہے۔ اس موقع پر افغان صدر حامد کرزئی کا کہنا تھا کہ ان کی امریکی صدر سے ملاقات میں افغانستان کے آئندہ انتخابات سمیت سکیورٹی کی ذمہ داریوں کے سونپنے پر بات چیت ہوئی ہے۔
خبر کا کوڈ : 230598
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش