اسلام ٹائمز۔ سانحہ کوئٹہ کے خلاف علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کی اپیل پر ملک کے دیگر شہروں (وہاڑی، خانیوال،جھنگ،ڈیرہ غازیخان، کوٹ ادو، مظفرگڑھ، کروڑ لعل عیسن، لیہ، بھکر)کی طرح ملتان میں بھی مجلس وحدت مسلمین اور امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان کے زیراہتمام سانحہ کیرانی روڈ کے خلاف نواں شہرچوک میں دوسرے دن بھی احتجاجی دھرنا جاری رہا۔ دھرنے کی قیادت مجلس وحدت مسلمین کے سیکرٹری جنرل علامہ سیداقتدار حسین نقوی، علامہ محمد سلیم محمدی، امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن ملتان کے رہنما جواد مصطفی، علامہ قاضی نادر حسین علوی ودیگرنے کی۔ دھرنے میں معروف خطیب علامہ گلفام حسین ہاشمی، معروف ذاکراہلبیت سید الطاف حسین شاہ، علامہ ناصر سبطین ہاشمی، علامہ مظہرعباس صادقی، پاکستان تحریک انصاف کے رہنما طارق نعیم اللہ، متحدہ قومی موومنٹ کے رہنمائوں سمیت دیگر مقررین نے خطاب کیا۔ دھرنے میں خواتین کی بہت بڑی تعداد موجود تھی جنہوں نے اپنے شیرخوار بچے اُٹھائے ہوئے تھے۔ دوسرے دن دھرنے کاآغاز بعد نماز ظہرہوا جبکہ نماز مغرب علامہ اقتدار حسین نقوی کی اقتدائ میں ادا کی گئی۔ دھرنے سے ملتان کی مشہور ماتمی انجمنوں کے نوحہ خوانوں نے نوحہ خوانی کی۔ دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے علامہ سید اقتدار نقوی کا کہناتھا کہ ہمارااحتجاج اُس وقت تک جاری رہے گا جب تک کوئٹہ کے شہداء کے ورثاء اپنے پیاروں کے لاشے نہیں اُٹھانے۔ اُنہون نے کہا کہ قائد وحدت علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کی اپیل پر اس وقت پورے پاکستان میں مجلس وحدت مسلمین نے احتجاجی دھرنے دے رکھے اور اُس وقت تک دھرنے ختم نہیں کیے جائیں گے جب تک کوئٹہ کے شہداء کی تدفین نہیں ہوجاتی۔