0
Thursday 28 Feb 2013 13:11

کوئٹہ کے سانحات میں امریکا و اسرائیل ملوث ہیں، سنی شیعہ علماء

کوئٹہ کے سانحات میں امریکا و اسرائیل ملوث ہیں، سنی شیعہ علماء
اسلام ٹائمز: اہلسنت و اہل تشیع علماء کرام و رہنماﺅں نے سانحہ کوئٹہ کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ واقعہ پاکستان میں سنی شیعہ فساد کرانے کی امریکا، اسرائیل اور انکے مقامی پٹھوﺅں کی ناکام سازش ہے، پاکستان میں سنی شیعہ کوئی جھگڑا نہیں ہے، پاکستان کے بیدار سنی شیعہ مسلمان اتحاد بین المسلمین کو نقصان پہنچانے کی امریکی و صیہونی سازشوں کو ماضی کی طرح اب بھی ناکام بنائیں گے۔ ان خیالات کا اظہار علماء کرام نے کراچی کے ایک نجی اسپتال میں سانحہ کیرانی روڈ کوئٹہ کے زخمیوں کی عیادت کے موقع اسلام ٹائمز سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

اس موقع پر صدر ملی یکجہتی کونسل صوبہ سندھ و نائب امیر جماعت اسلامی صوبہ سندھ اسد اللہ بھٹو نے کہا کہ یہ جو کوئٹہ میں ایک ماہ کے اندر دہشت گردی کا دوسرا بڑا واقعہ ہوا ہے جس میں اہل تشیع ہزارہ برادری کو نشانہ بنایا گیا ہے۔ یہ امریکی و اسرائیلی اور ان کے پٹھوﺅں کی سازش ہے۔ جس کا مقصد پاکستان میں سنی شیعہ فساد کرنا ہے۔ آپ جانتے ہیں کہ امریکا و اسرائیل اور ان کے حواریوں کے مسلم امہ کے خلاف عزائم سب کے سامنے ہیں۔ پاکستان جو کہ ایک نیوکلیئر قوت ہے، اس کے علاوہ اسلامی ایران کی جو توانائی اور ایٹمی قوت ہے، یہ بھی امریکا کی آنکھوں میں کانٹوں کی طرح کھٹک رہی ہے۔ اس لئے وہ اس طرح کی کارروائیاں کر رہے ہیں تاکہ جب پاکستان کے ایٹمی پروگرام پر یا اسلامی جمہوری ایران پر امریکا یا اسرائیل کوئی حملہ کرے تو امت مسلمہ تفرقہ کا شکار ہو اور اس پر کوئی ردعمل نہ دکھا سکے۔ 

اسد اللہ بھٹو نے مزید کہا کہ امریکا کیلئے پاکستانی عوام کے جذبات کے حوالے سے جو سروے پاکستان میں ہوتے ہیں اس میں واضح طور پر پاکستانی عوام کے دلوں میں امریکا کیلئے شدید نفرت پائی جاتی ہے۔ اس لئے شیطان بزرگ امریکا یہ چاہتا ہے کہ مسلم ممالک میں عوام فرقوں، مسلکوں، لسانیت، رنگ کی بنیاد پر آپس میں لڑ پڑیں۔ اس طرح اتحاد امت مسلمہ پارہ پارہ ہو جائے گا جس کا سب سے بڑا فائدہ امریکا اور اسرائیل کو پہنچے گا۔ اسی سلسلے کی ایک کڑی سندھ میں بریلوی مکتب سے تعلق رکھنے والے پیر غلام حسین شاہ بخاری پر حملہ ہوا ہے، دیوبندیوں کے مدارس پر حملے ہوئے ہیں، اہل تشیع کے مساجد امام بارگاہوں کا نشانہ بنایا گیا ہے، ہم ان تمام واقعات کی شدید مذمت کرتے ہیں اور اسے پوری امت پر حملہ تصور کرتے ہیں۔

سینئر رہنماء تنظیم اسلامی پاکستان محمد نسیم الدین نے کہا کہ ہمیں سو فیصد یقین ہے کہ پاکستان میں شیعہ سنی فساد نہیں ہے، فرقہ واریت نہیں ہے۔ اس واقعہ میں یقینا امریکا ملوث ہے اور اس کے پیچھے صیہونی یہودی سازش ہے۔ وہ چاہتے ہیں کہ کسی طرح اس قسم کے واقعات کروا کر پاکستان اور ایران کی عظیم برادرانہ تعلقات کو نقصان پہنچایا جا سکے، وہ نہیں چاہتے کہ پاکستان اور ایران میں کسی طرح امن قائم ہو۔ انہوں نے کہا کہ الحمد اللہ ابھی جو ایران نے گیس پائپ لائن کے حوالے سے پاکستان کو پیشکش کی ہے اور اس حوالے سے پاکستان کے اندر گیس پائپ لائن بچھانے کیلئے 50 کروڑ ڈالر قرض دینے کا بھی اعلان کیا ہے،

محمد نسیم الدین نے مزید کہا کہ اس صورتحال میں کہ پاکستان شدید توانائی بحران کا شکار ہے اور معیشت زبوں حالی کا شکار ہے، ملک میں سانحہ کوئٹہ اور اس جیسے دوسرے واقعات میں اضافہ ہو گیا ہے۔ کیونکہ امریکہ پاک ایران گیس پائپ لائن معاہدے کے خلاف ہے اور وہ پاک ایران مثالی برادرانہ تعلقات کے خلاف پاکستان میں اس قسم کی سازشیں کر رہا ہے۔ مگر امریکا، اسرائیل اور ان کے حواریوں کی تمام سازشیں پہلے کی طرح ناکام ہوں گی انشاء اللہ۔

زخمیوں کی عیادت کے موقع پر گفتگو کرتے ہوئے جمعیت اتحاد العلماء کراچی کے صدر مولانا ابراہیم نے کہا کہ پاکستان میں شیعہ سنی کا کوئی اختلاف نہیں ہے۔ سنی شیعہ علماء کرام اتحاد بین المسلمین کیلئے مل جل کر کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں پہلے بھی سنی شیعہ اختلاف نہیں تھا اور آج بھی الحمد اللہ نہیں ہے۔ پاکستان میں سنی شیعہ مسلمانوں کے لڑانے اور ان میں تفرقہ ڈالنے والے سیکولر عناصر ہیں، یہ امریکا و اسرائیل کے نمک خوار و وفادار ایجنٹ ہیں۔ 

مولانا ابراہیم نے مزید کہا کہ اس قسم کے واقعات میں ملوث عناصر اسلام کے، قران پاک کے، حضرت محمد مصفطفیٰ (ص) کے غدار ہیں۔ یہ لوگ اگر رسول اکرم (ص) کی نبوت کا اقرار کرتے ہوتے تو ایسی سازشوں میں امریکا کے وفادار نہیں ہوتے۔ انہوں نے کہا کہ ایسے دہشت گرد عناصر کا نہ تو اللہ سے تعلق ہے اور نہ ہی رسول (ص) سے، یہ صرف شیعہ سنی مسلمانوں کو دو ٹکڑوں میں تقسیم کرنا چاہتے ہیں۔ مگر انشاءاللہ جب تک ہمارے سر قائم ہیں ہم ان ناپاک عزائم اور سازشوں کو کامیاب نہیں ہونے دیں گے، ہم اپنا سر کٹا دیں گے مگر تفریق نہیں ڈالنے دیں گے۔ 

اسلام ٹائمز سے گفتگو کرتے ہوئے حافظ کلیم اللہ رہنماء جماعت الدعوة کراچی نے کہا کہ سانحہ کوئٹہ سمیت اس جیسے دیگر واقعات کے حوالے سے ہم سمجھتے ہیں کہ یہ امریکا اور اس کے ساتھ ساتھ بھارت کی سازشیں ہیں تاکہ امت مسلمہ آپس میں دست و گریباں ہو جائے، آپس میں لڑے۔ ایسے عناصر چاہتے ہیں کہ صوبائیت و قومیت کی بنیاد پر، مذہب و فرقوں کی بنیاد پر مسلمانوں کو لڑایا جائے۔ انہوں نے کہا کہ یہ جو ظلم اہل تشیع ہزارہ کمیونٹی کے ساتھ ہوا ہے ہم اس کی شدید مذمت کرتے ہیں اور اس کے درد کو ہم بھی محسوس کرتے ہیں اور ان زخمیوں کی جلد شفاء یابی کیلئے اللہ سے دعا گو بھی ہیں۔
 
حافظ کلیم اللہ نے مزید کہا کہ ظلم جو بھی کرے وہ ظلم ہے، ظلم کرنے والا ظالم ہے اور اللہ تعالیٰ کی پکڑ سے ظالم کبھی بھی بچ نہیں سکتا انشاءاللہ۔ انہوں نے کہا کہ ہم امت امسلمہ پہلے بھی متحد تھے آج بھی ہم متحد ہیں۔ اسی اتحاد و وحدت کے ذریعے سے ہم امت کفر کو یہ پیغام دینا چاہتے ہیں کہ امت مسلمہ آج بھی مضبوط ہے اور ہم ان تمام سازشوں کو مل جل کر ناکام بنائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ملی یکجہتی کونسل کا جو ہمارا اتحاد ہے، اس اتحاد کو انشاءاللہ ہم اور بڑھائیں گے۔ عالم کفر کی عالم اسلام کے خلاف ہر سازش کو اتحاد و وحدت کے ذریعے ناکام بنائیں گے۔

مرکزی محرک آل پاکستان شیعہ ایکشن کمیٹی اور رابطہ سیکریٹری ملی یکجہتی کونسل صوبہ سندھ مولانا مرزا یوسف حسین نے اس موقع پر کہا کہ آج یہ تمام نامور علماء کرام و مذہبی نمائندہ شخصیات یہاں تشریف لائی ہیں، ان کا یہاں سانحہ کوئٹہ کے زخمیوں کی عیادت اور ان کے حوصلوں کو بلند کرنے کیلئے موجود ہونا اس بات کا سب سے بڑا ثبوت ہے کہ پاکستان میں سنی شیعہ مسئلہ نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں اہلسنت و اہل تشیع علماء کرام نے ہمیشہ اتحاد بین المسلمین کیلئے عملی اقدامات کئے ہیں۔
 
مولانا مرزا یوسف حسین نے مزید کہا کہ ملک میں مسئلہ فرقہ واریت کا نہیں ہے، نہ ہی یہاں کوئی سنی شیعہ مسلمانوں کا جھگڑا ہے۔ بلکہ اسلام دشمن قوتوں زبردستی اپنی بالادستی چاہتے ہیں اور اس کیلئے وہ چاہتے ہیں کہ مسلمان آپس میں لڑیں، انتشار کا شکار ہوں اور انہیں موقع ملے۔ مگر الحمد اللہ اب تک ہم نے اپنے اتحاد و وحدت کے ذریعے اسلام دشمنوں کو ان کے ناپاک عزائم اور مقاصد میں کامیاب نہیں ہونے دیا ہے اور آئندہ بھی ہم انہیں اس میں کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ انشاء اللہ سانحہ کوئٹہ میں ملوث دہشت گرد عناصر جلد اللہ کی پکڑ میں ہوں گے۔

سینئر نائب صدر پاکستان عوامی تحریک صوبہ سندھ سید علی اوسط نے کہا کہ سانحہ کوئٹہ امریکی سازش کا نتیجہ ہے اور اس میں کوئی شک نہیں ہے۔ مگر اس قسم کی امریکی سازشوں کو آگے بڑھانے کیلئے مقامی ایجنٹ امریکا کا ساتھ دیتے ہیں۔ ان مقامی سازشی عناصر کو کسی زمانے میں ملکی ایجنسیاں اور سیکیورٹی اداروں نے پروان چڑھانے میں کردار ادا کیا، ان کو پال پوس کر جوان کیا اور ڈسنا سکھایا۔ انہوں نے کہا کہ اگر سیکیورٹی ادارے اور ایجنسیاں اپنا سنجیدہ کردار ادا کرنا شروع کر دیں اور جنہیں انہوں نے اپنے ہاتھوں سے پالا تھا وہ امریکی و اسرائیلی گماشتوں کے طور پر یہاں کام کرتے رہے ہیں اور کر رہے ہیں، ان تک یہ با آسانی پہنچ سکتے ہیں اور ان ہاتھوں کو کاٹ سکتے ہیں۔
 
سید علی اوسط نے مزید کہا کہ سیکیورٹی اداروں کی پہلے ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ ان عناصر کے خلاف اقدامات کریں کیوں کہ وہ پاکستان میں دندناتے پھرتے دہشت گردوں کے ٹھکانے، معمولات، معاملات سب جانتے ہیں۔ انہیں معلوم ہے کہ کہاں سے فتنہ پردازی ہوتی ہے، کہاں سے بیانات دئے جاتے ہیں، کہاں تربیت ہوتی ہے، کون لوگ ہیں جو کھلے عام کافر کافر کے نعرے لگاتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم محلوں میں ساتھ رہتے ہیں، شادی بیاہ، مرنے جینے میں شریک ہونے ہوتے ہیں، بچے ساتھ کھیلتے ہیں ساتھ پڑھتے ہیں، ہم اکھٹے دفتروں میں کام کرتے ہیں، کہیں شیعہ سنی فساد نہیں ہے البتہ ایک چھوٹا سے ٹولہ ضرور ہے جو چاہتا ہے کہ پاکستان میں بد امنی ہو۔ انہوں نے کہا کہ انشاء اللہ اس ناپاک ہاتھ کو ہم سب مل کر کاٹیں گے بھی اور سیکیورٹی اداروں کو بھی کہیں گے کہ وہ اپنا سنجیدہ کردار ادا کریں۔ آخر میں علماء کرام و شخصیات نے زخمیوں کی جلد صیحتیابی کیلئے دعا کی۔
خبر کا کوڈ : 242996
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش