0
Monday 11 Mar 2013 23:50

جماعت اسلامی کا ن لیگ، پی ٹی آئی، جے یو آئی (ف) سے سیٹ ایڈجسٹمنٹ کا اعلان

جماعت اسلامی کا ن لیگ، پی ٹی آئی، جے یو آئی (ف) سے سیٹ ایڈجسٹمنٹ کا اعلان
اسلام ٹائمز۔ سید منور حسن، امیر جماعت اسلامی پاکستان کا کہنا ہے کہ آئندہ انتخابات میں کسی جماعت سے باقاعدہ اتحاد نہیں کریں گے۔ منشور سے مطابقت رکھنے والی جماعتوں کے ساتھ سیٹ ایڈجسٹمنٹ کریں گے۔ خیبر پختونخوا میں جمعیت علمائے اسلام ف، پنجاب میں مسلم لیگ ن، تحریک انصاف، سندھ میں قوم پرست جماعتوں اور کراچی میں متحدہ قومی موومنٹ مخالف جماعتوں کے ساتھ سیٹ ایڈجسٹمنٹ کریں گے۔ سانحہ بادامی باغ ملکی تاریخ کا اندوہناک واقعہ ہے۔ واقعے کی جلد تحقیقات کرکے ذمہ دار عناصر کو عبرتناک سزائیں دی جائیں۔ بنگلہ دیش میں پاکستان اور پاکستانی فوج کے حق میں نعرہ لگانے والوں کے قتل عام پر حکومت پاکستان اور فوج کی خاموشی افسوس ناک ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ادارہ نورحق میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر امیر جماعت اسلامی کراچی محمد حسین محنتی، جنرل سیکرٹری نسیم صدیقی، مسیحی پیشوا پادری ایمانوئیل وکٹر وائس چیئرمین چرچ آف پاکستان، ڈاکٹر سیموئیل جارج چیئرمین فلاڈیلفیا، بشپ نذیر عالم یونائیٹڈ چرچ آف پاکستان، بشپ خادم بھٹو، پاسٹر ریاض بوٹا، پاسٹر پرویز گل، پادری ایڈگر عرفان، پادری منسی بدر، پاسٹر عرفان ڈین، پاسٹر افضل، پاسٹر شمعون جوزف، جماعت اسلامی منارٹی ونگ کے انچارج یونس سوہن ایڈووکیٹ اور دیگر بھی موجود تھے۔

سید منورحسن نے بادامی باغ واقعے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ایسے واقعات نفرتوں کو جنم دیتے ہیں اور مل جل کر رہنے کے لئے مشکلات پیدا کر دیتے ہیں۔ آئندہ حکومت کو ایسے واقعات نہ ہونے دینے کی ذمہ داری پوری کرنی چاہیئے۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب 
حکومت کی امداد قابل ستائش ہے مگر امدادی رقم ناکافی ہے، رقم میں اضافہ کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ انتظامیہ مکمل طور پر ناکام نظر آتی ہے۔ وفاقی وزیر داخلہ صرف خدشات اور دھمکیاں دیتے رہتے ہیں، شرح صدر سے دہشتگردوں کے داخلے کی اطلاع دیتے ہیں مگر ان کے خلاف کارروائی نہیں کرتے۔ منور حسن نے سانحہ عباس ٹاﺅن کی بھی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ مذکورہ واقعے میں شیعہ اور سنی دونوں شہید ہوئے،  آگ لگانے والے بیانات سے گریز کرنا چاہیئے۔

منور حسن نے مزید کہا کہ پاکستان میں شیعہ سنی، مسلم اور غیر مسلم کا کوئی جھگڑا نہیں ہے کچھ عناصر بیرونی ایجنڈے کی تکمیل کیلئے فرقہ وارانہ اور مذہبی منافرت پھیلانا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سانحہ عباس ٹاﺅن، سانحہ بادامی باغ لاہور اور کراچی سبزی منڈی آتشزدگی کے واقعات میں انتظامیہ کی کوتاہی نظر آتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بعض سیاسی جماعتوں نے خدمت کو بھی سیاست کا کھیل بنا لیا ہے۔ انہوں نے تمام بڑی جماعتوں سے کہا کہ اپنے منشور میں خارجہ اور دہشت گردی کے خلاف نام نہاد جنگ اور معیشت کے حوالے سے پالیسیوں میں اتفاق رکھنا چاہیئے۔ دہشت گردی کیخلاف نام نہاد جنگ کا نتیجہ سب کے سامنے ہے۔ انہوں نے کہا کہ چند علاقوں تک محدود دہشت گردی نے اب پورے ملک حتیٰ کے جی ا یچ کیو، نیول بیس اور دیگر حساس علاقوں کو بھی اپنی لپیٹ میں لے لیا ہے۔

معیشت کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ 18 کروڑ عوام قرضوں کے بوجھ تلے ہے، قرضوں کے ذریعے دنیا کے کسی ملک نے معاشی ترقی نہیں کی۔ ہمارے سابق وزیر خزانہ عبدالحفیظ شیخ عالمی اداروں سے معاملات کرکے ملک کو مزید قرضوں کے بوجھ تلے دبانا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ 2014ء میں امریکی و نیٹو افواج افغانستان سے انخلاء کر رہی ہیں تاہم انہوں نے کرزئی حکومت سے پہلے ہی ایک معاہدہ کر لیا ہے جس کے تحت 35 ہزار فوجی کرزئی کی حفاظت کے لیے موجود رہیں گی۔ انہوں نے کہا کہ امریکا بھارت کو خطے کا ٹھیکیدار بنانا چاہتا ہے۔ حکومت پاکستان بھی امریکی و نیٹو انخلاء کے بعد کرزئی کی طرح اپنی پالیسی واضح کرے۔ آزاد خارجہ پالیسی سے متعلق انہوں نے کہا کہ خارجہ پالیسی پارلیمنٹ کی قراردادوں کے مطابق ترتیب دی جانی چاہیئے اور سیاسی جماعتیں اسے اپنے منشور کا حصہ بنائیں۔

بنگلہ دیش میں جماعت اسلامی کے خلاف ریاستی دہشت گردی کے حوالے سے سید منور حسن کا کہنا تھا کہ حکومت اور افواج پاکستان کو شرم آنی چاہیئے کہ ترکی، مصر اور سوڈان نے بنگلہ دیشن کے سفارتی مشن کو اپنا احتجاج ریکارڈ کرایا مگر ہماری حکومت خاموش رہی۔ انہوں نے میڈیا کے رویہ پر کہا کہ انہیں محب وطن لوگوں کی تحسین کرنی چاہیئے تھی۔ حسینہ واجد اپنی مقبولیت کا گراف بڑھانے کیلئے اسلام پسندوں پر عرصہ حیات تنگ کر رہی ہے۔ افواج پاکستان اور حکومت محب وطن لوگوں کیلئے اپنا کردار ادا کرے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی ملک بھر میں انتخابی اتحاد کے بجائے سیاسی جماعتوں سے سیٹ ایڈجسٹمنٹ کرے گی۔ خیبر پختونخواہ میں جے یو آئی ف، پنجاب میں ن لیگ اور پی ٹی آئی، سندھ میں قوم پرست جماعتوں اور کراچی میں ایم کیو ایم مخالف جماعتوں سے سیٹ ایڈجسٹمنٹ کریں گے۔

اس موقع پر مسیحی برادری کے رہنماء نذیر مسیح نے کہا کہ بادامی باغ لاہور کا واقعہ پاکستان کو عالمی سطح پر بدنام کرنے کی سازش ہے۔ ہمارا مسلمانوں کے ساتھ کوئی جھگڑا نہیں۔ شرپسند عناصر کو کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔ پادری اعمانیئل وکٹر نے کہا کہ سانحہ بادامی باغ مسیحیوں سے قیمتی اراضی چھیننے کی سازش تھی۔ پولیس نے اقلیتوں کی حفاظت کی بجائے لوٹ مار کرنے والوں کو تحفظ دیا۔ جب ملزم نے گرفتاری دیدی تھی تو اس کے باوجود جلاﺅ گھیراﺅ کیوں کیا گیا۔ پاسٹر سیموئیل جارج نے کہا کہ جماعت اسلامی نے ہر مشکل گھڑی میں مسیحی برادری کا ساتھ دیا ہے جس پر ہم ان کے شکر گزار ہیں۔ پنجاب حکومت ملوث افراد کو سخت سزا دے اور متاثرین کے نقصان کا پورا پورا ازالہ کیا جائے۔ متاثرہ مقام پر الخدمت کے امدادی کیمپ لگانے پر جماعت اسلامی سے اظہار تشکر کرتے ہیں۔
خبر کا کوڈ : 246075
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش