0
Friday 22 Mar 2013 14:59
فلسطین میں یہودی بستیاں امن کیلئے غیر موزوں

فلسطینی آزاد اور خود مختار ریاست کے حق دار ہیں، بارک اوباما

یہودی بستیوں کی تعمیر منجمد کرنے تک اسرائیل سے مذاکرات نہیں کرینگے، محمود عباس
فلسطینی آزاد اور خود مختار ریاست کے حق دار ہیں، بارک اوباما
اسلام ٹائمز۔ امریکی صدر باراک اوباما نے گذشتہ روز رام اللہ میں فلسطین کے صدر محمود عباس سے ملاقات کی۔ اس موقع پر فلسطینی صدر نے اوباما پر واضح کر دیا کہ اسرائیل کے ساتھ اس وقت تک دوبارہ مذاکرات نہیں کئے جائیں گے جب تک وہ یہودی بستیوں کی تعمیر منجمد نہیں کر دیتا۔ صدر محمود عباس کے سیاسی مشیر نمرحماد نے بتایا کہ اوباما اور فلطسینی صدر کے درمیان ڈھائی گھنٹے تک ملاقات ہوئی، جس میں تمام امور پر تفصیلی بات چیت کی گئی۔ اے پی اے کے مطابق امریکی صدر اوباما نے فلسطینی صدر محمود عباس کے ساتھ رام اللہ میں ملاقات کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس میں کہا کہ اسرائیل کی جانب سے یہودی بستیاں امن کے لیے غیر موزوں ہیں۔ صدر اوباما نے کہا کہ امریکہ ایک آزاد اور خود مختار فلسطینی ریاست کے قیام کے لیے مخلص ہے۔ اس کے علاوہ امریکی وزیر خارجہ جان کیری اس معاملے کے حل کے لیے تمام تر توانائیاں صرف کرنے کو تیار ہیں، تاکہ فریقین کو قریب لاسکیں۔ فلسطینی صدر محمود عباس نے مذاکرات کے حوالے سے کہا کہ مذاکرات "اچھے اور فائدہ مند تھے۔" انھوں نے امید ظاہر کی کہ امریکی صدر کے دورے سے فلسطینیوں کے ساتھ تعلقات کا نیا باب شروع ہوگا۔ امریکہ کے صدر براک اوباما نے اسرائیل اور فلسطین پر زور دیا ہے کہ وہ اپنے تنازعات کے حل کا انتظار کرنے کی بجائے جھگڑے کے بنیادی معاملات پر امن بات چیت کا عمل شروع کریں۔ اوباما کے دورہ فلسطین پر دو راکٹ فائر کئے گئے۔ 

دیگر ذرائع کے مطابق امریکی صدر بارک اوباما نے کہا ہے کہ فلسطینی آزاد اور خود مختار ریاست کے حق دار ہیں جبکہ اسرائیل کو فلسطینی مقبوضہ علاقے کو خالی کرنا چاہیے۔ مغربی کنارے کے علاقے میں فلسطینی صدر محمود عباس کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے امریکی صدر نے کہا کہ ان کا ملک آزاد اسرائیل اور آزاد فلسطینی ریاست کا خواہشمند ہے۔ انہوں نے کہا کہ مشرقِ وسطٰی میں پائیدار امن کیلئے ایک مضبوط اور محفوظ یہودی ریاست کا قیام ضروری ہے، جس کے ساتھ ساتھ ایک خود مختار فلسطینی ریاست بھی موجود ہو۔ انہوں نے کہا کہ اگر اسرائیل یہودیوں کیلئے مستحکم اور پر امن ریاست چاہتا ہے تو اسے فلسطینیوں کی خواہش کا احترام اور امن کیلئے سمجھوتہ کرنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ فلسطینی علاقوں میں یہودی بستیوں کی تعمیر سے امن مذاکرات کا آغاز مزید دشوار ہوسکتا ہے۔

 بارک اوباما نے کہا کہ آزاد فلسطینی اور اسرائیلی ریاست کے قیام کا واحد راستہ مذاکرات ہے۔ انہوں نے غزہ کے علاقے سے جنوبی اسرائیل پر کئے جانے والے راکٹ حملے کی بھی شدید مذمت کی۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیل کو فوجی امداد دینے پر بات چیت کی جائے گی اور امریکہ میزائل ڈیفنس سسٹم (آہنی گنبد) کے لیے مزید 20 کروڑ ڈالر فراہم کرے گا۔ 
اس موقع پر فلسطینی صدر محمود عباس کا کہنا تھا کہ اسرائیل کی طرف سے فلسطینی علاقوں میں آباد کاریوں، فلسطینیوں کی گرفتاری اور تشدد کے خاتمے تک قیام امن ممکن نہیں۔ امریکی صدر اوباما نے فلسطینی صدر محمود عباس کے ساتھ رام اللہ میں ملاقات کی۔ امریکی صدر اوباما ان دنوں مشرقِ وسطٰی کے دورے کے پہلے مرحلے میں مقبوضہ فلسطین کے دورے پر ہیں۔
خبر کا کوڈ : 248430
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش