0
Sunday 7 Apr 2013 23:17

وادی تیراہ میں فیصلہ کن آپریشن، 30 دہشتگرد ہلاک

وادی تیراہ میں فیصلہ کن آپریشن، 30 دہشتگرد ہلاک
اسلام ٹائمز۔ تیراہ وادی میں اسپیشل سروسز گروپ (ایس ایس جی) کی جانب سے عسکریت پسندوں کے خلاف فیصلہ کن آپریشن کے دوران متعدد مبینہ دہشت گرد مارے گئے جبکہ 23 سکیورٹی اہلکار بھی ہلاک ہوئے۔ تین دن سے جاری جھڑپوں کے دوران امن لشکر کے بھی متعدد افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔ سرکاری ذرائع نے میڈیا کے سامنے اس بات کی تصدیق کی کہ آپریشن کے دوران متعدد ایس ایس جی کمانڈوز ہلاک ہو چکے ہیں جبکہ 30 سے زائد عسکریت پسند بھی ہلاک ہو چکے ہیں جبکہ متعدد زخمی بھی ہوئے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ کمانڈوز پاک فوج اور ایف سی کے ہمراہ وادی تیراہ میں اورکزئی ایجنسی کی سرحد کے قریب عسکریت پسندوں کے آخری مزاحمتی گروہ کو ختم کرنے میں مصروف ہے۔

واضح رہے کہ اس علاقے کو تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) اور غیر ملکی عسکریت پسندوں کا گڑھ سمجھا جاتا ہے۔ اس سے قبل گزشتہ کئی ہفتوں سے اس وادی کو جیٹ طیاروں کی مدد سے بمباری کا بھی نشانہ بنایا جاتا رہا ہے۔ یاد رہے کہ ایف سی میڈیا سیل نے جمعے کے روز کہا تھا کہ جھڑپوں کے دوران چار فوجی اور 14 عسکریت پسند ہلاک ہو چکے ہیں۔ سابق سیکرٹری سکیورٹی فاٹا اور قبائلی امور کے ماہر بریگیڈیئر محمود شاہ نے میڈیا کو بتایا کہ اگر تیراہ وادی عسکریت پسندوں سے خالی نہیں کروائی گئی تو یہ انتظامیہ کے لیے “درد سر” بن جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ خیبر ایجنسی اور درہ آدم خیل کے عسکریت پسندوں نے تیراہ وادی کو اپنے آپریشنز کے لیے بیس بنایا ہوا ہے کیونکہ یہ علاقہ انہیں اکٹھا ہونے کے لحاظ سے زیادہ محفوظ لگتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اگر اس علاقے کو ایسے ہی چھوڑ دیا گیا تو یہ جنوبی وزیرستان سے زیادہ خطرناک ثابت ہوگا۔
خبر کا کوڈ : 252426
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش